تلنگانہ - نوٹ برائے ووٹ کیس میں سرعت پیدا ہونے کا امکان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-16

تلنگانہ - نوٹ برائے ووٹ کیس میں سرعت پیدا ہونے کا امکان

حیدرآباد
یو این آئی
نوٹ برائے ووٹ کیس میں سرعت پیدا ہونے کا امکان ہے کیونکہ توقع ہے کہ فارنسک سائنس لیباریٹری عنقریب آڈیو اور ویڈیو ٹیپس پر اپنی رپورٹ حوالے کرسکتی ہے ۔ ان ٹیپس میں اس کیس سے متعلق تصاویر اور گفتگو موجود ہے۔ دریں اثناء محکمہ انسداد رشوت ستانی ، اے سی بی معاملات کی عدالت میں ایک یادداشت داخل کرکے ٹی ڈی پی رکن اسمبلی ریونت ریڈی کی عدالتی تحویل میں توسیع کا مطالبہ کرے گا ۔ اے سی بی ریڈی کے ساتھ اس کیس سے منسلک دیگر دو افراد کی تحویل میں بھی توسیع کا مطالبہ کرے گا ۔ دوسری جانب ٹی ڈی پی، ریونت ریڈی کے لئے ضمانت حاصل کرنے کوشاں ہے ۔ اے سی بی کے ذرائع نے کہا کہ فارنسک رپورٹس کے حصول کے بعد جو متوقع ہے جاریہ ہفتہ مل جائیں گی ، اس کیس کی تحقیقات میں سرعت پیدا ہوجائے گی ۔ سرکاری ذرائع نے کہا کہ فارنسک جانچ میں ٹیپس کی صداقت ثابت ہوتے ہی اے سی بی اس ویڈیو فوٹیج اور ریکارڈ کردہ فون گفتگو کو ملزم کے خلاف ثبوت کے طور پر استعمال کرے گا ۔ میڈیا کے تجزیہ کے مطابق فارنسک رپورٹس کی بنیاد پر تحقیقاتی ایجنسی یا تو نائیڈو کو نوٹس بھیجے گی یا پھر انہیں راست اس کیس میں ملزم بنائے گی ۔ دریں اثناء اینگلو انڈین برادری کی نمائندگی کرنے والے نامزد رکن اسمبلی ایلویس اسٹیفنس، جنہیں ٹی ڈی پی رکن اسمبلی ریونت ریڈی نے اس ماہ کے اوائل میں منعقدہ تلنگانہ قانون ساز کونسل انتخابات میں ٹی ڈی پی امید وار کو ووٹ دینے رقم حوالے کی تھی ، اسی ہفتہ نامپلی کورٹ میں تھرڈ ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کے روبرو اس پورے معاملے پر رضا کارانہ طور پر اعترافی بیان کریں گے ۔ اسٹیفنس کا اعترافی بیان اے سی بی عدالت کو مہر بند لفافہ میں روانہ کیاجائے گا۔
منصف نیوز بیورو کے بموجب نوٹ برائے ووٹ اسکام میں ماخوذ تلگو دیشم پارٹی کے رکن اسمبلی اے ریونت ریڈی و دیگر دو افراد کی عدالتی تحویل29جون تک بڑھا دی گئی ۔ آج ان افراد کو اے سی بی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ ووٹ برائے نوٹ اسکام منظر عام پر آنے کے بعد ریونت ریڈی، اور دیگر کو گرفتار کرتے ہوئے14دنوں کے لئے عدالتی تحویل میں دے دیا گیا تھا ۔ گزشتہ روز عدالتی تحویل کی مدت ختم ہوگئی تھی جس کے بعد آج ان تینوں کو سخت سیکوریٹی کے درمیان اے سی بی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا ، آج مقدمہ کی سماعت کے دوران اے سی بی عہدیداروں نے عدالت میں میموداخل کرتے ہوئے استدلال پیش کیا کہ اس معاملہ میں ابھی مزید تحقیقات کی جانی ہے فورنسک لیاب سے وائس ٹیپ کے نتائج پر مشتمل رپورٹ ابھی حاصل نہیں ہوئی ۔ نیز اس اسکام کے شواہد کی تفتیش کی جانی باقی ہے ۔ مزید شواہد جمع کرنا ہے اس لئے ریونت ریڈی و دیگر کی عدالتی تحویل میں اضافہ کیاجانا چاہئے ۔ دوسری طرف ریونت ریڈی کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل کو چار دنوں کے لئے اے سی بی تحویل میں دیا گیا تھا اور ان کی دانست میں تمام تحقیقات مکمل ہوچکی ہیں۔ اب مزید عدالتی تحویل کی مدت میں اضافہ کی ضرورت باقی نہیں رہی اور ریونت ریڈی کو ضمانت پر رہائی کے احکامات جاری کئے جانے چاہئے۔ عدالت نے اے سی بی وکلا کے دلائل کو قبول کرتے ہوئے ریونت ریڈی اور دیگر دو افراد کو29جون تک عدالتی تحویل میں دینے کا اعلان کیا جس کے فوری بعد ریونت ریڈی و دیگر کو چرلہ پلی جیل منتقل کردیا گیا ۔ دوسری طرف ریونت ریڈی کے بھائی کونڈیل ریڈی نے حیدرآبادہائی کورٹ میں ریونت ریڈی کو ضمانت پر رہا کرنے کے لئے عرضی داخل کی۔

telangana cash-for-vote scandal fast track FSL

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں