بالآخر اس غلط فیصلے کے خلاف قلم اور آواز اٹھانے والوں کی محنت اس وقت ٹھکانے لگی جب حج کمیٹی نے یہ اعلان کیا کہ اب عازمینِ حج کو کوپن لوٹانے کی چھوٹ دی جائے گی اور اگر عازمینِ حج کسی وجہ سے حج کمیٹی کے زیر اہتمام قربانی نہ کرنا چاہیں، تو انھیں اس کا اختیار حاصل ہوگا۔یہ قابلِ ستائش امر ہے کہ(ایس این بی کے مطابق) اب حج کمیٹی نے نیا سرکولر نمبر 21؍جاری کیا ہے، جس کے مطابق اول تو اب قربانی کا کوپن 490؍کے بجائے 475؍سعودی ریال میں فراہم کیا جائے گا، ساتھ ہی اگر عازمینِ حج ، حج کمیٹی کے زیر اہتمام قربانی نہ کرنا چاہیں اور کسی دوسرے کے توسط سےقربانی کریں تو وہ اپنا کوپن لوٹانے کے مجاز ہوں گے۔ اس سرکولر کے مطابق انھیں یہ کوپن دیا تو جائے گا لیکن اس اختیار کے ساتھ کے چاہے وہ اسے رکھیں یا لوٹا کر اس مد میں کٹی ہوئی رقم واپس لے لیں۔یہ ایک اچھی بات ہے کہ حج کمیٹی نے ایک غیر شرعی مسئلےسے توبہ کر لی اور اس معاملہ میں عازمینِ حج کو اختیار دے دیا، اب ان میں سے جو چاہے کمیٹی کی فراہم کردہ سہولت حاصل کرے اور جو چاہے اس سہولت سے انکار کر دے۔
ہونا بھی یہی چاہیے، اس لیے کہ حج جیسی عبادت اور اسلام کا عظیم ترین رکن، جو کہ اصلاً صاحبِ استطاعت پر فرض ہوتا ہے لیکن اہلِ اسلام میں سے اکثر اس مبارک سفر کی ہمیشہ نہ صرف تمنائیں کرتے ہیں بلکہ اس کے لیے اپنے خون پسینے کی کمائی کو جوڑ جوڑ کر رکھتے ہیں، اگر اس فیصلے کو واپس نہ لیا جاتا تو ان توحید کے دیوانوں کے ساتھ یہ سراسر ظلم ہوتا۔ ویسے بھی سابقہ فیصلے کے مطابق حج کی ہر قسم پر یہ لازمی فیس دینا قرار پایا تھا، جب کہ حجِ افراد کرنے والے کے لیے قربانی محض مستحب ہے۔ہم اپنے ایک مضمون میں واضح کر چکے ہیں کہ اس کے علاوہ بھی اس فیصلے سے کئی خلافِ شرع امور پائے جانے کا خدشہ تھا، جو کہ خدا کا شکر ہے اطالاعات کے مطابق اب ٹل گیا۔
جس طرح اس غلط فیصلے کے خلاف صحیح طرز پر علماء اور عوام کی مخالفت سامنے آئی اور اس کا جو مثبت نتیجہ برآمد ہوا، اس سے یہ سبق بھی ملتا ہے کہ اگر ہم حق کے لیے ، حق طریقے پر آواز اٹھانا سیکھ لیں، تو حق کو قائم کیا جا سکتا ہے، لیکن آج المیہ یہ ہے کہ ہم اس جانب کماحقہ توجہ نہیں دیتے، جس سے غلط سلط باتیں ہم پر تھوپ دی جاتی ہیں۔ ہم اگر واقعی کسی بھی طرح کی خوش گوار تبدیلیوں کے خواہاں ہیں، تو اس کے لیے سب سے پہلے ہمیں اپنے مزاج و طریق میں خوش گوار تبدیلیاں لانی ہوں گی۔قرآن کریم میں ہے: (ترجمہ)بے شک الله تعالیٰ کسی قوم کی حالت میں تغیر نہیں کرتا جب تک وہ لوگ خود اپنی حالت کو نہیں بدل دیتے۔
(سورہ رعد: 11)
***
مولانا ندیم احمد انصاری
(ڈائریکٹر الفلاح اسلامک فاؤنڈیشن، انڈیا)
alfalahislamicfoundation[@]gmail.com
موبائل : 09022278319
مولانا ندیم احمد انصاری
(ڈائریکٹر الفلاح اسلامک فاؤنڈیشن، انڈیا)
alfalahislamicfoundation[@]gmail.com
موبائل : 09022278319
![]() |
مولانا ندیم احمد انصاری |
haj committee decision regarding pilgrim's qurbani. Article: Nadim Ahmed Ansari
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں