ہندوا توا ایجنڈہ کے فروغ کے لئے یوگا ڈے کا انعقاد - یچوری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-22

ہندوا توا ایجنڈہ کے فروغ کے لئے یوگا ڈے کا انعقاد - یچوری

بھونیشور
پی ٹی آئی
سی پی آئی ایم جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری نے آج کہا کہ بین الاقوامی یوم یوگاکے منانے کے لئے ہندوستان کے سیکولر تانے بانے کو داؤ پر لگا کر بی جے پی کی زیر قیادت این ڈی اے حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر اجتماع دراصل ہندو تواکے فروغ کی ایک کوشش ہے ۔ بہت بڑی مارکیٹنگ کے ذریعہ یوگا کا غلط استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے راجیہ سبھا ایم پی نے کہا کہ اتنے بڑے پیمانے پر یوگا سیشن کا انعقاد ہندوستانجیسے کثرتمیں وحدت کے لئے معروف ملک میں ہندو توا کے ایجنڈہ کو فروغ دینے کی ایک کوشش ہے۔ کمیونسٹ نظریہ ساز ہر کشن سنگھ سرجیت کی یوم پیدائش کے مواقع پر منعقدہ پروگرام سے مخاطبت میں یچوری نے کہا کہ اتنے بڑے پیمانہ پر یوگا سیشن میں عوام کا اجتماع ماضی میں ڈکٹیٹروں کی جانب سے اختیار کردہ طریقہ کار کے عین مطابق ہے۔ اس طرح کی سر گرمیوں کے ذریعہ اہم بنیادی مسائل سے لوگوں کی توجہ کو بھٹکانامقصود ہوتا ہے ۔ یچوری نے کہا کہ بابری مسجد کی مسماری کے بعد سے راج پتھ پر تمام مرکزی طرح کے عوامی اجتماعات پر امتناع عائد کردیا گیا تھا لیکن آج بڑے پیمانے پر یوگا ڈے کا انعقاد کر کے اس پابندی کو پا مال کیا گیا ۔ یچوری نے یوگا کہ تاریخ پر بھی روشنی ڈالی اور یہ بھی کہا کہ جب کہ زندگی کے معیار کی بہتری کے لئے یوگا ضروری ہے وہیں لوگوں کی بھوک سے نپٹنے کے بھی اقدامات پہلی ترجیح کے طور پر ضروری ہے ۔ یچوری نے دعویٰ کیا کہ این ڈی اے کے حکومت میں آنے کے ایل سال بعد بھی سب سے زیادہ تعداد194۔6ملین افراد اس ملک میں بھوکے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بھوک اور مفلسی کے سبب بڑی تعداد میں چھوٹے بچے آج بھی ملک میں موت کا شکار ہورہے ہیں ۔ اس طرح کے حالات میں حکومت کی اولین ترجیح ان لوگوں کی جان بچانا ہے ۔
جے پور سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب بین الاقوامی یوگا ڈے کے انعقاد کی کچھ حلقوں کی جانب سے مخالفت کے درمیان وی ایچ پی کے بین الاقوامی ایگزیکٹیو صدر پروین توگڑیا نے آج کہا کہ یہ طریقہ کبھی سیکولرنہیں رہا ہے اور یہ ویدک اور سناتن ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سوریہ نمسکار اس ورزش کے طریقہ کا لازمی حصہ ہے اور اس کے بغیر یوگا مکمل نہیں ہوگا ۔ توگاڑیہ نے یہاں وی ایچ پی کے ایک پروگرام میں رپوٹرس سے کہا کہ "اوم اور سوریہ نمسکار یوگا کہ دو مشقیں ہیں جو بہت ضروری ہیں اور ان کے بغیر یوگا نامکمل ہے ۔ دائیں بازو کے ہندو قائد نے مزید کہا کہ یوگا کبھی سیکولر نہیں رہااور ہمیشہ سے ویدک اور سناتن ہی رہا ۔ انہوں نے کہا کہ نماز اور سوریہ نمسکار ( یوگا) دو الگ الگ چیزیں ہیں وہ جو اوم اور سوریہ نمسکار نہیں چاہتے وہ بہتر صحت کے لئے جم میں ورزش کریں ۔ انہوں نے متنبہ کیا وہ جو بہتر صحت مند زندگی چاہتے ہیں یوگا کریں اور جو خود کشی کرنا چاہتے ہیں اس سے کنارہ کشی کریں ۔ انہوںنے یہ بھی کہا کہ وی ایچ پی یوگا مشقوں میں کسی قسم کی تبدیلی کی اجازت نہیں دے گی ۔ مسلم تنظیموں کی جانب سے سوریہ نمسکار اور اوم کے جپنے پر اعتراض کے بعد21جون کو بین الاقوامی یوگا ڈے تقریبات سے ان دونوں مشقوں کو نکال دیا گیا تھا۔
نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی ایک اور اطلاع کے بموجب بی جے پی جنرل سکریٹری رام مادھو نے آج درالحکومت میں یوگا ڈے تقریبات میں نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری کی غیر حاضری پر سوال اٹھاتے ہوئے تنازعہ کھڑا کردیا لیکن بعد میں سوشل میڈیا پر ہدف تنقید بننے کے بعداپنے بیان کے لئے معافی بھی مانگی ۔ مادھو جو آر ایس ایس کے اہم قائد ہیں نے راجیہ سبھا ٹی وی جو پ ارلیمنٹ کے ایوان بالا کے تحت پبلک سروس براڈ کاسٹر ہے پر بھی یوگا ڈے تقریب پر مکمل پردہ ڈالنے کا الزام بھی لگایا۔ راجیہ سبھا شیر مین کی حیثیت سے انصاری اس چینل کے کنٹرولنگ اتھاریٹی ہے۔ رام مادھو نے اپنے پہلے ٹوئٹ میں کہا ۔ دو سوال کیا راجیہ سبھا ٹی وی جو ٹیکس دہندگان کے پیسہ پر چلتا ہے نے یوگا ڈے تقریب پر پردہ ڈالا ۔ جب کہ صدر جمہوریہ نے اس میں شرکت کی نائب صدر جمہوریہ پروگرام سے غائب تھے ۔ راجیہ سبھا ٹی وی کے خلاف بی جے پی لیڈر کے ان الزامات کا فوری جواب دیاگیا جب کہ کچھ افراد نے راجیہ سبھا ٹی وی پر یوگا ڈے تقریبات کی نشریات کے اسکرین شاٹس اپ لوڈ کردئیے۔ مادھو نے بعد میں معافی مانگی اور لکھا مجھے معلوم ہوا ہے کہ نائب صدر علیل ہیں ۔ میں اپنے توئٹ واپس لیتا ہوں میں معافی مانگتا ہوں کیونکہ نائب صدر کا ادارہ احترام کا حقدار ہے ۔ سوشل میڈناپر رام مادھو کے ان تبصروں کو شرمناک اور باعث شرم بتایا گیا ۔ رام مادھو کا انصاری کی غیر حاضری پر تبصرہ اس وقت اور بھی مسئلہ بن گیا جب کہ اس پروگرام میں شرکت کو اختیار بنایا گیا تھا۔ ادھر نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری کے دفترسے آج شام واضح کیا کہ انہیں یوگا ڈے تقریبات میں مدعو نہیں کیا گیا تھا جب کہ سینئر بی جے پی قائد نے ان کی غیر حاضری پر سوال اٹھائے تھے۔ بی جے پی قائد رام مادھونے بعد میں ٹوئٹرسے اپنے ٹوئٹ ہٹا دئیے تھے اور کہا تھا کہ انہیں معلوم ہوا ہے کہ نائب صدر علیل ہیں ۔ نائب صدر کے دفتر نے کہا کہ یہ صحیح نہیں ہے ۔ نائب صدر علیل نہیں ہیں ۔ انہیں یوگا ڈے تقریب میں شرکت کے لئے بلایا ہی نہیں گیا ۔ نائب صدر جمہوریہ صرف ان ہی پروگراموں میں شرکت کرتے ہیں جن میں پروٹوکول کے مطابق متعلقہ وزارت انہیں مدعو کرتی ہے ۔

دریں اثنا پی ٹی آئی کی ایک اور اطلاع کے بموجب ماہ رمضان مسلم فرقہ کے لوگوں کو آج راج پتھ پر عالمی یوم یوگا تقریب میں حصہ لینے سے روک نہیں سکا ۔ مسلمانوں کی بڑی تعداد نے یوگا میں حصہ لیا ۔ فرہاد قریشی نامی ایک شخصنے کہا کہ مجھے یوگا کرنے میں کوئی دشواری نہیں ہوئی حالانکہ میں روزہ سے ہوں ۔ یہ چست اور صحت مند رہنے کا ایک طریقہ ہے ۔ بعض مسلم گروپسنے قبل ازیں سوریہ نمسکار اور سنسکرت اشلوکوں کی مخالفت کی تھی ۔ حکومت نے بعد ازاں واضح کیا تھا کہ اشلوک اور سوریہ نمسکار لازمی نہیں ہیں ۔ محمد قاسمی نامی ایک اور شخص نے کہا کہ یہ حیرت انگیز تجربہ رہا ۔ لوگوں نے اس کے تعلق سے غیر ضروری باتیں کی تھیں ۔ قبل ازیں ایک مسلم گروپ نے ایک کتابچہ جاری کیا تھا تاکہ یوگا کے تعلق سے مسلم فرقہ کی غلط فہمی دور ہو۔ کتابچہ میں یوگا کا تقابل نماز سے کیا گیا تھا۔

Yoga Day organised by Modi govt to promote Hindutva agenda: Sitaram Yechury

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں