ڈیٹا ہیکنگ معاملہ کی تحقیقات جاری - وائٹ ہاؤز - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-07

ڈیٹا ہیکنگ معاملہ کی تحقیقات جاری - وائٹ ہاؤز

واشنگٹن
رائٹر
امریکی وائٹ ہاؤز نے کہا ہے کہ فی الوقت قطعی طور پر یہ نہیں کہاجاسکتا کہ وفاقی ادارہ پر بڑے پیمانہ پر سائبر حملہ میں چین کے ہیکرس ملوث ہیں ۔ یہ امریکی وفاقی ادارہ بیک گراؤنڈ سے متعلق اطلاعات اکٹھے کرنے کے کام پر مامور ہے اور ہزاروں سرکاری ملازمین کی سیکوریٹی کلیرنس جاری کرنے کے فرائض انجام دیتا ہے ۔ ترجمان ، جوش ارنیسٹ نے کہا کہ ایف بی آئی سلامتی کی اس خلاف ورزی کے بارے میں تفتیش کررہی ہے ۔ انہوں نے اس بات کی جانب دھیان مبذول کروایا ہے کہ کسی کو ذمہ دار ٹھہرانے سے پہلے ابھی بہت سا کام کرنا باقی ہے ۔ اس سے قبل قانون کا نفاذ کرنے والے امریکی عہدیداروں نے کہا تھا کہ چین کے ہیکرس جو ممکنہ طور پر حکومت چین سے وابستہ ہیں ، اس حملہ کے پیچھے کارفرما ہیں۔ حالاننکہ انہوں نے تفصیل نہیں بتائی کہ وہ کس طرح اس نتیجہ پر پہنچے۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ہونگ لائی نے ان الزامات کو غیر ذمہ دار دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ عام طور پر اس قسم کے حملے نامعلوم اور سرحدوں سے بالاتر ہوتے ہیں اور ان کے صل ذرائع کو ڈھونڈنا مشکل مرحلہ ہوتا ہے ۔ آفس آف پرسونل مینجمنٹ (او پی ایم) نے بتایا کہ عین ممکن ہے کہ ڈاٹا کی اس چوری سے تقریباً40لاکھ موجودہ اور سابق وفاقی ملازمین متاثر ہوئے ہوں۔ اس واقعہ کو کئی برسوں کے دوران سرکاری عہدیداروںکے ڈاٹا کی سب سے بڑی ہیکنگ قرا ر دیا گیا ہے ۔ واشنگٹن میں چین کے سفارتخانہ کے ترجمان زہوہائیقوان نے اس بات پر زور دیا کہ چین نے ہیکنگ پر پابند لگا رکھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فوری نتائج اخذ کرنا اور مفروضہ کی بنا پر الزام لگانا غیر ذمہ دارانہ اور نقصاندہ ہے ۔ بوب پرٹ چارڈ رائل یونائیٹیڈ سرویسز انسٹی ٹیوٹ میں سائبر سیکوریٹی کے اسپیشلسٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چینی حکومت سے وابستہ ہیکرس کے لئے سرکاری ملازمین کی نجی معلومات کو ہدف بنانا کچھ غیر معمولی حرکت معلوم ہوتی ہے ۔

White House Responds to Massive Cyberhack of Federal Employee Data

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں