ویاپم اسکام کے 25 ملزمین و گواہوں کی موت فطری - سی بی آئی تحقیقات مطالبہ مسترد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-30

ویاپم اسکام کے 25 ملزمین و گواہوں کی موت فطری - سی بی آئی تحقیقات مطالبہ مسترد

بھوپال
پی ٹی آئی
ویاپم اسکام کے نام سے مشہور مدھیہ پردیش پروفیشنل اگزامنیشن بورڈ اسکام کے40ملزمین کی موت کی سی بی آئی تحقیقات کروانے اپوزیشن کے مطالبہ کو آج حکومت مدھیہ پردیش نے مسترد کردیا۔ ریاستی وزیر داخلہ بابو لال گوؤر نے آج ان اموات کو فطری قرار دیتے ہوئے سی بی آئی تحقیقات کو خارج از امکان قرار دیا ۔ پی ٹی آئی نے جب گوؤر سے اس بارے میں استفسار کیا تو وزیر داخلہ نے کہا کہ تمام اموات فطری ہیں، ملزمین بیمار پڑ گئے تھے اور ان کی موت واقع ہوگئی ۔ اس اسکام کے مزید دو ملزمین کی گوالیار اور اندور میں مشتبہ حالت میں موت واقع ہوگئی ۔ اس طرح ابھی تک اس اسکام کے25ملزمین اور گواہ فوت ہوگئے۔ کانگریس کی جانب سے اس کیس کو سی بی آئی کے حوالہ کرنے کے مطالبہ کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر داخلہ گوؤر نے کہا کہ فی احال اس اسکام کی مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی سخت نگرانی میں تحقیقات جاری ہیں ، اس لئے سی بی آئی کے ذریعہ تحقیقات کروانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ اس اسکام کے ایک ملزم گوالیار کے برلا ہاسپٹل میں40سالہ ڈاکٹر راجیندر آریا کل فوت ہوگئے جب کہ ایک اور ملزم29سالہ نریندر سنگھ تومارکا اندور کی جیل میں مشتبہ حالت میں فوت ہوگئے ۔ ایم بی بی ایس کی ڈگری رکھنے والے آریہ نے2007اور2009میں مبینہ طور پر پری میڈیکل ٹسٹ کامیاب کرنے کے لئے دو طلبہ کی مدد کی تھی جب کہ تومار2009میں اسکام کے رونما ہونے سے قبل تومار کو علاقہ رائے سین میں اسسٹنٹ وٹرنری آفیسر کی حیثیت سے کار گزار تھے۔ ویاپم اسکام شعبہ طب میں داخلہ اور بھرتیوں کے اسکام ہے جس میں بڑی سیاسی شخصیات بشمول وزیر تعلیم لکشمی کانت شرما و دیگر عہدیدار وار طلبہ شامل ہیں ۔ تومر پر الزام ہے کہ اس نے اصل امید واروں کو بجائے خود امتحان لکھ کر انہیں کامیاب کرواتا تھا ۔ تین دن قبل اس اسکام کی تحقیقات کرنے والی خصوصی تحقیقات ٹیم (ایس آئی ٹی) نے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کو مطلع کیا کہ ویاپم اسکام کے23ملزمین کی موت غیر قدرتی طریقہ سے ہوئی ہے ۔ چندر پورٹس میں یہ تعداد40تک بتائی گئی ہے۔ اس اسکام کے جن ملزمین کی موت واقع ہوئی ہے اس میں مدھیہ پردیش کے گورنررام نریش یادو کے فرزند سلیش یادو بھی شامل ہیں۔50سالہ سلیش 25مارچ کو لکھنو میں اپنے والد کے مکان میں مردہ پائے گئے ۔ رام رمیش یادو، اتر پردیش کے سابق چیف منسٹر ہیں اور ویاپم اسکام کے ایک ملزم بھی ہیں ۔ اسی دوران مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ تعلیم اوما شنکر گپتا نے کہا کہ ویاپم اسکام میں کئی ملزمین کی موت کے معاملہ پر کانگریس عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے اور سینئر وکیل وویک تنکھا پارٹی پارٹی کے خطرناک چکر میں پھنس گئے ہیں۔ تنکھا نے کہا تھا کہ ویاپم اسکام ایسا سب سے بڑا اسکام ہے جس پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اس معاملہ میں42ملزمین کی موت پر وہ ہائی کورٹ جائیں گے ۔ گپتا نے کہا کہ ویاپم اسکام کی ہائی کورٹ کی نگرانی میں تفتیش جاری ہے ، خصوصی کام کرنے والے اور خصوصی تفتیشی ٹیم اس معاملہ پر ہائی کورٹ کو وقفہ وقفہ سے اطلاع فراہم کرررہی ہے ۔ اس کے بعد بھی تنکھا جیسے سینئر وکیل کا کانگریس کے خطرناک چکر میں پھنسنا بد قسمتی کی بات ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی زیادہ تر اموات فطری ہیں ۔ جہاں کہیں بھی مشتبہ موت کا معاملہ ہے وہاں جوڈیشیل انکوائری چل رہی ہے ۔ معاملے کو سیاسی رنگ دینا درست نہیں ہے ۔
بھوپال ہی سے یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب مدھیہ پردیش کے مشہور دیاپم گھپلے میں ملزمان کی موت کے سلسلے میں حکومت پر الزام لگاتے ہوئے پردیش کانگریس نے کہا ہے کہ اتنی اموات کے بعد بھی حکومت سو رہی ہے ۔ پارٹی کے صوبائی صدر ارون یادو نے گھپلے میں گرفتار دو مزید ملزمان کی اندور اور گوالیار میں ہونے والی موت کے بارے میں کہا ہے کہ مسلسل ہونے والی اموات سے ثابت ہورہا ہے کہ گھپلے میں ریاستی حکومت پوری طرح شامل ہے ۔ ایسے میں کسی بھی قسم کی منصفانہ تحقیقات کی توقع کرنا بے معنی ہوگا۔ انہوں نے عدلیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ عوام کی کسوٹی پر کھرے اترے اور اس سنجیدہ مسئلے پرنوٹس لے ۔ آج یہاں جاری اپنے بیان میں یادو نے کہا کہ اس معاملے سے متعلق لوگوں کی مسلسل42اموات کے بعد بھی حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ۔ تقریبا90ارب روپے کے اس گھپلے کے سلسلے میں ریاست کی شیوراج سنگھ چوہان حکومت سی بی آئی جانچ کے سلسلے میں کیوں کترا رہی ہے ۔ یادو نے کہا کہ متوفی نریندر تومر کے اہل خانہ نے واضح طور پر کہا ہے کہ ایک دو دنوں میں نریندر اس گھپلے میں شامل کچھ بڑے سیاستدانوں کا نام اجاگر کرنے والا تھا۔ نریندر کے اہل خانہ نے کہا ہے کہ ویاپم گھپلے کی جانچ کرنے والی ایس آئی ٹی ٹیم کے ایک تفتیشی افسر نے اس سے سات لاکھ روپیوں کا مطالبہ بھی کیا تھا، ایس آئی ٹی اس سنگین الزام پر نوٹس لے ۔

Vyapam scam: No need for CBI probe, deaths of 25 accused 'natural', says Babulal Gaur

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں