فاصلاتی طرز تعلیم سے پی ایچ ڈی اور ایم فل کورسس - جلد ہی یوجی سی قواعد میں نرمی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-22

فاصلاتی طرز تعلیم سے پی ایچ ڈی اور ایم فل کورسس - جلد ہی یوجی سی قواعد میں نرمی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
یونیورسٹی گرانٹس کمیشن( یو جی سی) کے صدر نشین وید پرکاش نے آج پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یو جی سی مستعدی سے اس بات کی کوشاں ہے کہ فاصلاتی طرز تعلیم کے ذریعہ ایم فل اور پی ایچ ڈی کورسس کو شروع کرنے کے لئے قواعد میں نرمی لائی جائے ۔ اس طرح ملک کے10ہزار طلبہ کو فائدہ پہنچ سکتا ہے ۔ وید پرکاش نے کہا کہ کمیشن اس مسئلہ پر توجہ سے غور کررہا ہے اور اسے آئندہ کمیشن کے آئندہ اجلاس میں غور کیاجائے گا ۔ یہ تبدیلی اس وقت سامنے آئی جب اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی( اگنو) کے اساتذہ کے ایک گروپ نے یوجی سی کو اس جانب متوجہ کیا اور انہیں فاصلاتی طرز تعلیم کے ذریعہ4سال قبل تحقیقاتی پروگرام کے قواعد پر توجہ دلائی ۔ یوجی سی نے یہ کہتے ہوئے کہ فاصلاتی طرز تعلیم سے حاصل کئے جانے والے ایم فل اور پی ایچ ڈی کے معیار میں پست ہیں،سال2009میں فاصلاتی طرز تعلیم پی ایچ ڈی کے معیار میں پست ہیں، سال2009میں فاصلاتی طرز تعلیم سے تحقیقی پروگراموں کو ہٹا دیا تھا ۔ اس قوانین سے ملک تقریباً10ہزار طلبہ کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے ۔ ملک بھر میں اوپن طرز تعلیم کی یونیورسٹیوں بشمول اگنو کی جانب سے بڑے پیمانے پر احتجاج اور پارلیمنٹ میں قانون سازی کے ذریعہ انہیں حاصل قانونی موقف کے باعث انہیں اس طرح کے کورسس جاری رکھنے کا مطالبہ کیا گیا تھا ۔ تاہم یوجی سی نے2011میں پابندی ہٹا لی تھی ۔ پابندی ہٹانے کے دوران یہ قواعد رکھے گئے تھے کہ کوئی بھی اوپن یونیورسٹی اس وقت ہی فاصلاتی طرز تعلیم کے ذریعہ ایم فل ، پی ایچ ڈی کورسس چلا سکتی ہے جب وہ یو جی سی کے سخت قواعد و ضوابط کی پابندی کرے ۔ تاہم اس سلسلہ میں گزشتہ4برسوں سے یوجی سی کی جانب سے کسی قسم کا سرکاری اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا تھا ۔ اگنو کی اساتذہ تنظیم نے کہا کہ یو جی سی کی جانب سے اعلامیہ کی عدم اجرائی سے ملک بھر میں بڑے پیمانے پر طلبہ کا کیرئیر داؤ پر لگا ہوا ہے ۔ اساتذہ کی تنظیم نے مزید کہا کہ یو جی سی کی جانب سے اس سلسلہ میں تاخیر پر اگنو قانون میں موزوں ترمیم کے مرحلہ میں رکاوٹ پیدا ہوگی۔

UGC likely to allow PhD enrolment under distance education

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں