ترکی پارلیمانی انتخابات - طیب اردگان کی حکمراں جماعت اکثریت سے محروم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-09

ترکی پارلیمانی انتخابات - طیب اردگان کی حکمراں جماعت اکثریت سے محروم

انقرہ
یو این آئی
ترکی میں زائد از 10 سال وزیر اعظم رہنے کے بعد گزشتہ سال صدر منتخب ہونے والے رجب طیب اردگان کو انتخابی دھکا لگا ہے ۔ جس میں ان کی جماعت جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی13برسوں میں پہلی مرتبہ پارلیمانی اکثریت سے محروم ہوگئی ہے ۔ پارلیمانی اکثریت کے لئے جہاں276نشستوں کی ضرورت تھی وہاں انہیں258نشستیں ہی مل سکی ہیں۔ طیب اردگان ترکی میں صدارتی نظام نافذ کرنے کے خواہاں تھے لیکن اس کے لئے انہیں دو تہائی اکثریت درکار تھی ۔ انتخابی نتائج نے انہیں اس محاذ پر بری طرح مایوس کیا ہے ،۔ ترک عوام میں یہ بات عام ہوگئی تھی کہ اردگان زیادہ سے زیادہ اختیارات کے حصول کی خواہش رکھتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں توقع کے برعکس انتخابی نتائج کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ موجودہ صورتحال میں حکمراں جماعت کو اقتدار پر برقرار رہنے کے لئے کسی دوسری پارٹی کے ساتھ اتحاد کرنا ہوگا ۔ مبصرین کے خیال میں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے ساتھ اتحاد میں دائیں بازو کی نیشنل موومنٹ پارٹی کی شمولیت کا امکان ہے ، جسے لگ بھگ16فیصد ووٹ ملے ہیں۔ اس پارٹی کے ایک رہنما نے تاہم اردگان کی پارٹی کے ساتھ معاہدے کو مسترد کردیا ہے ، ان کا کہنا ہے کہ اگر حکمراں جماعت اپوزیشن کے ساتھ اتھاد کے لئے تیار نہ ہو تو تو ترکی میں نئے سرے سے انتخابات کرائے جائیں ۔ انتخابات میں اس بار حیران کن بات یہ ہوئی کہ کردوں کی حامی پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کو پہلی مرتبہ10 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل ہوئے ۔ ترکی میں کسی پارٹی کو پارلیمنٹ میں پہنچنے کے لئے10فیصد ووٹ حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے ۔ پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کے رہنما صلاح الدین دمیترس نے کہا کہ ان کی پارٹی کو تمام مشکلات کے باوجود کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔ واضح رہے کہ جنوب مشرقی ترکی میں30سال سے کردستان کی علیحدگی کے لئے جاری جدو جہد میں40ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔

Erdogan's Governing Party in Turkey Loses Parliamentary Majority

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں