افغانستان پارلیمنٹ پر طالبان کا خود کش حملہ - 7 افراد ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-23

افغانستان پارلیمنٹ پر طالبان کا خود کش حملہ - 7 افراد ہلاک

کابل
آئی اے این ایس
افغان پارلیمنٹ پر یہاں پیر کے دن طالبان خود کش ٹیم کے حملہ میں کم از کم7افراد ہلاک اور 31دیگر بشمول خواتین زخمی ہوگئے ۔ شمالی صوبہ قندوز میں دوسرا ضلع اسلام پسند گروپ کے قبضہ میں آگیا ۔ عسکریت پسند حملہ اختتام کو پہنچا اور سیکوریٹی فورسس نے تمام سات حملہ آوروں کو ہلاک کردیا ۔ خامہ پریس نے کابل کے پولیس سربراہ عبدالرحیم رحمی کے حوالہ سے کہا کہ حملہ ختم ہوچکا ہے ۔ اس میں سات حملہ آور ملوث تھے ۔ ایک نے پارلیمنٹ کی عمارت کے قریب کار کو دھماکہ سے اڑا لیا جب کہ دیگر چھ کو قریبی عمارت میں داخل ہونے کے بعد سیکوریٹی فورسس نے ہلاک کردیا ۔ پارلیمنٹ کامپلیکس شہر کے دارالامان علاقہ میں واقع ہے ۔ حملہ اس وقت شروع ہوا جب ایک خود کش بم کار بم دھماکہ سے قریب میں واقع کئی عمارتوں کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے ۔ بعد ازاں عسکریت پسند وں اور سیکوریٹی فورسس میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ کئی قانون سازوں کا عمارت سے تخلیہ کرادیا گیا جب کہ دیگر کئی نے عمارت کی بیسمنٹ میں پناہ لی ۔ طالبان نے حملہ کی ذمہ داری لی اور کہا کہ انہوں نے پارلیمنٹ کے اندر کئی قانون سازوں کوہلاک کیا تاہم کابل میں عہدیداروں نے طالبان کے اس دعویٰ کو مسترد کردیا ۔ حملہ اس وقت ہوا جب نائب صدر دوم سروردانش، وزارت دفاع کے کلیدی عہدہ کے نامزد کا قانون سازوں سے تعارف کرارہے تھے ۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے قبل ازیں توئٹ کیا کہ کئی مجاہدین، پارلیمنت کی عمارت میں داخل ہوچکے ہیں اور زبردست لڑائئی جاری ہے۔ اے ایف پی کے بموجب طالبان عسکریت پسندوں نے آج افغان پارلیمنٹ پر حملہ کردیا۔ احاطہ میں گولیاں چلنے اور ارکان پارلیمنٹ کے جان بچا کر بھاگنے کے افرا تفری کے مناظر ٹیلی ویژن پر براہ راست نشر کئے گئے ۔ یہ حملہ ایک ایسے وقت کیا گیا جب پارلیمنٹ کے اندر وزیر دفاع کے اہم عہدہ کے لئے افغان صدرکے امید وار کا اعلان کیا جانا تھا ۔ حملہ دو گھنٹوں تک جار ی رہا خود کش کار بمبار سمیت ساتوں حملہ آور ہلاک ہوگئے ۔ کابل میں ایسی ہائی پروفائل جگہ پر حملہ افغان فورسز کی سیکوریٹی پر پھر سے سوالیہ نشان لگاتا ہے ، کیونکہ یہی افغان فورسس پہلی مرتبہ ناٹو کی مدد کے بغیر طالبان باغیوں سے جنگ کررہی ہیں۔ ناٹو نے اپنا جنگجو مشن دسمبر میں ختم کردیا تھا ۔ کابل پولیس کے ترجمان عباد اللہ کریمی نے اے ایف پی کو بتایا کہ سب سے پہلے پارلیمنٹ عمارت کے قریب مین روڈ پر کار بم دھماکہ ہوا پھر حملہ آوروں کا گروپ پارلیمنٹ کے روبرو عمارت میں داخل ہوگیا۔ نائب وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش نے کہا کہ جملہ سات حملہ آور تھے ۔ ابتدائی دھماکہ میں پندرہ شہری زخمی ہوگئے۔ حملہ آوروں نے پارلیمنٹ پر گرینینڈس بھی پھینکے جس سے معمولی نقصان ہوا ۔ ایم پی محمد رضا کو شک جو اس وقت چیمبر میں تھے ، پہلے دھماکہ کے وقت کی تفصیل بتائی ۔ انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ پارلیمنٹ کی کارروائی جاری تھی اور ہم وزیر دفاع کے امید وار کے اعلان کا انتظار کررہے تھے کہ اچانک ہم نے زور دار دھماکہ سنا جس کے بعد کئی چھوٹے دھماکے ہوئے ۔ چند لمحوں میں پورا ہال دھویں سے بھر گیا اور ارکان پارلیمنٹ عمارت سے فرار ہونے لگے ۔ واضح رہے کہ طالبان نے اپریل سے ملک بھر میں حملے شروع کیے جن میں سرکاری اور بیرونی اداروں کو نشانہ بنایا گیا اوردہائی کے سب سے خون ریز جنگی موسم ہونے کی توقع ہے ۔ عسکریت پسندوں نے حال ہی میں ماہ رمضان کے دوران حملہ روک دینے کی افغان علما کی اپیل کو مسترد کردیا حالانکہ تشدد میں اضافہ کے سبب شہری ہلاکتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوچکا ہے ۔ خو د کش حملہ آوروں کے ایک گروپ نے2012میں پارلیمنٹ میں حملہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس وقت انہوں نے دارالحکومت کے بیشتر علاقوں بشمول متعدد سفارتی مراکز پر مربوط حملوں کا آغاز کیا تھا۔ طالبان نے جنہیں2001میں امریکہ کے افغانستان پر حملے کے بعد طالبان کو اقتدار سے بے دخل کردیا گیا تھا ، تازہ حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹوئٹر پر کیا کہ کئی مجاہدین پارلیمنٹ عمارت میں داخل ہوئے ۔ یہ حملہ ایک ایسے وقت کیا گیا جب وزیر دفاع کو متعارف کیا جارہا تھا ۔ پولیس نے اس بات کی تردید کی کہ طالبان جنگجوؤں نے ہائی سیکوریٹی کامپلیکس کے سیکوریتی حصار کو توڑ دیا ۔

نئی دہلی سے یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب ہندوستانی سفیر متعینہ افغانستان امر سنہا نے توثیق کی ہے کہ آج صبح افغان پارلیمنٹ پر طالبان عسکریت پسندوں کے حملہ میں تمام ہندوستانی محفوظ ہیں۔ امر سنہا نے ٹوئٹ کیا کہ تمام ہندوستانی محفوظ ہیں ۔

Afghanistan parliament attacked by Taliban suicide bomber

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں