تلنگانہ قانون ساز کونسل انتخاب - ٹی آر ایس کے تمام 5 امید وار منتخب - تلگو دیشم کو شکست - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-02

تلنگانہ قانون ساز کونسل انتخاب - ٹی آر ایس کے تمام 5 امید وار منتخب - تلگو دیشم کو شکست

حیدرآباد
منصف نیوز بیورو
تلگو دیشم پارٹی کو آج قانون ساز کونسل کے انتخابات میں آج اس وقت شدید دھکا لگا جب اس کے امیدوار کو شکست ہوگئی اور ٹی آر ایس کا5واں امید وار بھی منتخب ہوگیا ۔ کانگریس نے توقع کے مطابق ایک نشست پر کامیابی حاصل کی۔6کونسل کی نشستوں کے لئے رائے دہی ہوئی ۔120ارکان اسمبلی میں سے118نے رائے دہی کا استعمال کیا ۔ عددی طاقت کے مطابق ٹی آڑ ایس کو 4،تلگو دیشم اور کانگریس کو ایک ایک نشست حاصل ہوسکتی تھی لیکن ٹی آڑ ایس نے5ویں امید وار کو کھڑا کرکے ایک چیلنج کھڑا کردیا ۔ اور اس کا یہ امیدوار کامیاب بھی ہوگیا۔ تلگو دیشم نے اپنی ایک نشست کے لئے کافی جدو جہد کی اور کل اس کے قائد ریونت ریڈی ، آزاد امید وار اسٹفنس کو50لاکھ روپے رشوت دیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار بھی ہوگئے تھے۔ آض منتخب ہونے والوں میں ٹی آر ایس کے ڈپٹی چیف منسٹرکڈیم سری ہری وزارت عمارات وشوارع تمالا ناگیشور راؤ ، این ودیا ساگر راؤ، یادوریڈی اور بی وینکٹیشور لوشامل ہے ۔ کڈیم سری ہری اور تمالا نا گیشوار راؤ، تلگودیشم سے استعفٰی دے کر ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی تھی ۔ یہ دونوں اسمبلی اور کونسل کے رکن نہیں تھے اور ان دونوں کا اندرون6ماہ انتخاب ضروری تھا ۔ کڈیم سری ہری ورنگل کے ایم پی رہے ہیں ، اور اب وہ اس نشست سے مستعفیٰ ہوجائیں گے ۔ کانگریس سے اکولا للیتا منتخب ہوئیں ۔ انہیں18ووٹ حاصل ہوئے۔ ٹی آر ایس کے امید وار کو فی کس17ترجیحی ووٹ حاصل ہوئے۔ تلگو دیشم کے امید وار کو15ووٹ حاصل ہوئے ۔ جن میں سے6کو تکنیکی بنیاد پر مسترد کردیا گیا ۔ ٹی آر ایس کے5ویں امید وار کی کامیابی کو بڑی اہمیت حاصل ہے کیونکہ اس نے ضرورت سے کم ایم ایل ایز کے باوجود یہ کامیابی حاصل کی ۔ چیف منسٹرکے چندر شیکھر راؤ نے ایک بڑا جوکھم مولتے ہوئے5ویں امید وار کو کھڑا کردیا جو ایک بڑا چیلنج بن گیا تھا ۔ انہوں نے یہاں تک کہہ دیا تھا کہ اگر ان کا پانچواں امید وار منتخب نہ ہوں تو اسمبلی تحلیل کی سفارش کردیں گے ۔ انتخاب کے اعلان کے ساتھ ہی ٹی آر ایس حلقوں میں زبردست جشن منایا گیا ۔ پانچویں امید واروں نے کیمپ آفس پہنچ کر چیف منسٹر سے ملاقات کی ۔ تلنگانہ قانون ساز کونسل انتخابات کا صبح 9بجے آغاز ہوا۔ قانون ساز اسمبلی کوٹہ کے تحت6، نشستوں کے لئے انتخابات منعقد کئے گئے۔6نشستوں کے لئے تلنگانہ راشٹرا سمیتی کی جانب سے پانچ امید وار کانگریس اور تلگو دیشم پارٹی کی جانب سے ایک ایک امید وار کو ٹھہرایا گیا ۔ ٹی آر ایس نے ڈپٹی چیف منسٹر کے سری ہری وزیر عمارت و شوارع ٹی ناگیشور راؤ سابق ڈیٹی چیر مین کونسل این ودیا ساگر راؤ، سابق ارکان کونسل یادو ریڈی اور بی وینکٹیشور لو کی کانگریس کی جانب سے سابق مہیلا صدر آکولہ للیتا کو اور تلگو دیشم پارٹی کی جانب سے سابق رکن اسمبلی وی نریندر ریڈی کو اپنا امید وار بنایا گیا ۔ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد پہلی بار منعقد ہورہے کونسل انتخابات تمام جماعتوں کے لئے وقار کا مسئلہ بناہوا ہے ۔ متحدہ ریاست آندھرا پردیش میں کونسل انتخابات کے دوران کراس ووٹنگ کے تجربہ نے تمام سیاسی جماعتوں کو خوف میں مبتلا کررکھا ہے۔ کانگریس نے ایک نشست پر ہر صورت میں کامیابی حاصل کرنے حکمت عملی تیار کرلی تھی ۔ دوسری طرف تلگو دیشم اور بی جے پی اتحاد ایک نشست پر کامیابی حاصل کرنے جی توڑ محنت کرتی دکھائی دی ۔ مجلس وائی ایس آر کانگریس کی جانب سے ٹی آر ایس کی تائید کا فیصلہ کیا گیا جب کہ بائیں بازو کی جماعتوں کی جانب سے انتخابات سے دور رہنے کا اعلان کیا گیا۔ کونسل کی6نشستوں کے لئے انتخابات کے آغاز کے بعد اسپیکر اسمبلی ایس مدھو سدن چاری نے پہلا ووٹ ڈالا۔ گزشتہ یوم ایک رکن اسمبلی کو مبینہ طور پر رقم حوالہ کرتے ہوئے گرفتار کئے گئے تلگو دیشم رکن اسمبلی ریونت ریڈی کو ووٹ ڈالنے کے لئے پولیس کی نگرانی مین اسمبلی مٰں لایا گیا ۔ ریونت ریڈی کا تلگو دیشم اور بی جے پی ارکان نے استقبال کیا ۔ ریونت ریڈی نے اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد کچھ لمحات پارٹی قائدین کے ہمراہ گزارنے کے بعد انہیں چنچل گوڑہ جیل منتقل کردیا گیا ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے دوپہر دو بجے اسمبلی پہنچ کر اپنا ووٹ ڈالا ۔ شام4بجے جب وقت رائے دہی کا اختتام ہوا 120ارکان پر مشتمل اسمبلی کے منجملہ118ارکان نے اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا ۔ دوسری طرف کانگریس کے ارکان ووٹ ڈالنے کے لئے گولکنڈہ اسپورٹس سے سیدھا اسمبلی پہنچے اور ووٹ ڈالا۔شام5بجے ووٹوں کی گنتی کا آغاز ہوا اور آخری اطلاعات موصول ہونے تک پہلے ترجیح ووٹوں کی گنتی کا پہلا دور ختم ہوچکا تھا۔

TRS wins five seats in Telangana council

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں