اسمرتی ایرانی کی تعلیمی قابلیت کا مقدمہ - فیصلہ محفوظ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-02

اسمرتی ایرانی کی تعلیمی قابلیت کا مقدمہ - فیصلہ محفوظ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
دہلی کی ایک عدالت نے مرکزی وزیر فروغ انسانی وسائل اسمرتی ایرانی کے خلاف داخل کردہ درخواست پر اپنا فیصلہ محفوظ کردیا ، درخواست گزار نے اسمرتی ایرانی کی جانب سے اپنی تعلیمی قابلیت سے متعلق الیکشن کمیشن کو غلط اطلاع فراہم کرنے پر دہلی سے رجوع ہوا تھا جس پر میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ آکاش جین نے درخواست گزار فری لانس رائٹر احمر خان کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ کے کے منان پیش ہوتے ہوئے بحث کی ، جس پر عدالت24جون کو اپنے محفوظ کردہ فیصلہ سنائے گی ۔ درخواست گزار نے اپنی درخواست میں کہا کہ اسمرتی ایرانی نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے انتخابات میں حصہ لینے کے لئے الیکشن کمیشن آف انڈیا کے روبرو3حلف نامے داخل کئے ہیں ۔ ان حلف ناموں میں اپنی تعلیمی قابلیت سے متعلق مختلف اطلاعات فراہم کی ہیں ۔ منان نے ایرانی کی جانب سے فراہم کردہ اطلاعات کے حوالہ سے کہا کہ اپریل2004کے لوک سبھا انتخابات میں اسمرتی ایرانی نے حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے196میں دہلی یونیورسٹی کے اسکول آف کرسپانڈنس سے بی اے کی تکمیل کی ہے ۔ جب کہ ریاست گجرات سے راجیہ سبھا کے انتخابات کے لئے11جولائی 2011میں داخل کردہ ایک دوسرے حلف نامہ میں کہا ہے کہ ان کی سب سے اعلیٰ تعلیمی قابلیت بی کام پارٹ اول ہے جو دہلی یونیورسٹی کے اسکول آف کرسپانڈنس سے حاصل کی گئی ہے۔ سینئر وکیل نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اسمرتی ایرانی نے16اپریل2014کے لوک سبھا انتخابات کے دوران اتر پردیش کے حلقہ لوک سبھا امیٹھی سے امید وار بننے کے دوران پیش کردہ حلف نامہ میں کہا ہے کہ انہوں نے بی کام پارٹ اول اسکول آف اوپن لرننگ دہلی یونیورسٹی سے کیا ہے۔ وکیل نے کہا کہ خدا ہی جانتا ہے کہ اسمرتی ایرانی نے کب بی اے پارٹ اول، دوم اور سوم کی تکمیل کی ہے ۔

Smriti Irani Fake Degree Case: Court Reserves Order, Verdict On June 24

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں