ہڑتال اور مظاہروں کے بعد سرینگر کشمیر میں معمول کی زندگی بحال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-29

ہڑتال اور مظاہروں کے بعد سرینگر کشمیر میں معمول کی زندگی بحال

سری نگر
یو این آئی
سری نگر میں اتوار کے روز معمول کی زندگی بحال ہوئی جہاں سیکوریٹی فورسز کی جانب سے تاریخی مسجد مسجد کی مبینہ بے حرمتی کئے جانے کے خلاف کل مکمل ہڑتال کی گئی ۔ جو دکانیں اتوار کو کھلی رہتی ہیں، آج صبح کھل گئیں جب کہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمد و رفت بحال ہوئی ۔ سیول لائنز علاقے میں ریڈیو کمشیر سے لے کر ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ تک ہر اتوار کو لگنے والی مشہور سنڈے مارکیٹ بھی کھل گئی تھی۔ انجمن اوقاف جامع مسجد نے یہ الزام لگاتے ہوئے ہفتہ کو ہڑتال کی کال دی تھی کہ سیکوریٹی فورسز نے نماز جمعہ کے بعد تاریخی جامع مسجد کے صحن کے اندر گھس کر نمازیوں کے خلاف طاقت کا استعمال کیا اور مسجد کے صحن کے اندر آنسو گیس کے گولے پھینکے ۔ بعد ازاں حریت کانفرنس کے دونوںدھڑوں، جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ اور دیگرعلیحدگی پسند جماعتوں نے اس کی حمایت کی تھی ۔ ہڑتال کے دوران کل شہر خاص اور مائسمہ علاقوں میں مظاہرین اور سیکوریٹی فورسزکے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں جس دوران فورسز نے مطاہرین کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔ ان جھڑپوں میں کئی افراد بشمول کچھ سیکوریٹی فورسز اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ وادی میں علیحدگی پسند ، مین اسٹریم سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے تاریخی جامع مسجد کی مبینہ بے حرمتی کئے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ حریت کانفرنس کے اعتدال پسند گروپ کے چیرمین میر واعظ مولوی عمر فاروق جو انجمن اوقاف تاریخی جامع مسجد کے چیر مین بھی ہیں، نے کہا ہے کہ تاریخی و مرکز ی جامع مسجد نہ صرف کشمیر کے مسلمانوں کا سب سے بڑا دینی مرکز ہے بلکہ اس مرکز کے منبر و محراب سے یہاں کے عوام کے جذبات و احساسات کی ترجمانی کا فریضہ ہر دور میں انجام دیاجاتا رہا ہے اور یہی وجہ سے کہ اس کی مرکزیت کو کمزور کرنے کی کوششیں بھی ہر دور میں کی جاتی رہی ہیں اور آج بھی یہاں کے حکمراں اور چنف شر پسند عناصر یہاں کے عوام کے حق و صداقت کے ترجمان اس مرکز کی اہمیت کو زک پہنچانے کے درپے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایسی کسی بھی کوشش کا ڈت کر مقابلہ کیا جائے گا۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین محمد یاسین ملک نے واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں اپنی عقل کھوکر مساجد کی اہمیت کو تقدس کے پاس و لحاظ نہیں سے بھی عاری ہوچکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان کچھ بھی برداشت کرسکتے ہیں لیکن مساجد کی بے حرمتی قطعا برداشت نہیں کرسکتے اور کل جو کچھ جامع مسجد میں کیا گیا وہ صریحا مداخلت فی الدین ہے ۔ ریاست کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت نیشنل کانفرنس نے واقعہ کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی پی کے بدلاؤ اور مفتی صاحب کی نظریات کی جنگ کی حد جمعہ کو اس وقت پار ہوگئی جب نماز جمعہ کے موقعے پر سری نگر کی تاریخی جامع مسجد کے اندر ٹیر گیس شلنگ کی گئی اور نمازیوں کو زدوکوب کیا گیا۔
سری نگر ہی سے یو این آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب وادی کشمیر میں حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں کے سربراہان سیدعلی شاہ گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق اپنی رہائش گاہوں پر بدستو ر نظر بند ہین جب کہ دیگر علیحدگی پسند لیڈران جنہیں کل سری نگر کی تاریخی جامع مسجد کی مبینہ بے حرمتی کے خلاف دی گئی ہڑتال کی کال کے تناظر میں نظر بند کردیا گیا تھا کو رہا کیا گیا ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ انجمن اوقاف جامع مسجد نے یہ الزام لگاتے ہوئے ہفتہ کو ہڑتال کی کال دی تھی کہ سیکوریٹی فورسز نے نماز جمعہ کے بعد تاریخی جامع مسجد کے صحن کے اندر گھس کر نمازیوں کے خلاف طاقت کا استعمال کیا اور مسجد کے صحن کے اندر آنسو گیس کے گولے پھینکے ۔ اس ہڑتال کی کال کے تناظر میں کشمیر انتظامیہ نے جمعہ کی شام کو ہی تقریبا تمام علیٰحدگی پسند لیڈران کو اپنی رہائش گاہوں پر نظر بند کردیا تھا ۔ حریت کانفرنس کے سخت گیر دھڑے کے ترجمان ایاز اکبر کے مطابق حریت پسند چیر مین سید علی گیلانی پچھلے67دنوں سے بدستور اپنے گھر میں نظر بند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گیلانی15اپریل کو نئی دہلی سے سری نگر لوٹ آئے تو انہیں دو دن بعد ہی اپنے گھر میں قید کرلیا گیا اور جب سے یہ سلسلہ برابر جاری ہے ۔ اس دوران میں وہ یکم مئی کو صرفایک بار جمعہ کی نماز پڑھنے میں اس کے لئے کامیاب ہوگئے کہ پولیس کو چکمہ دے کر رات کی تاریکی میں گھر سے نکلے اور جنوبی کشمیر کے ترال پہنچ گئے ۔ 5جون کو بھی گیلانی کی گھر میں نظر بندی ایک دن کے لئے اس لئے اٹھا لی گئی کہ انہیں سفری دستاویزات کے حوالے سے فارملٹی پورا کرنے کے لئے پاسپورٹ آفس جانے کا پروگرام تھا ، البتہ انہیں اسی شام دوبارہ گھر میں نظر بند کردیا گیا۔ حریت ترجمان نے بتایا کہ گیلانی کی حیدر پورہ رہائش گاہ کے باہر سیکوریٹی فوسز کی بھاری نفری بدستورتعینات رکھی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مجھ سمیت جن دیگر حریت لیڈران کو نظر بند کردیاگیا تھا کو رہا کیا گیا ہے۔ حریت کانفرنس کے اعتدال پسند گروپ کے میڈیا صلاح کا ر شاہد الاسلام نے بتایا کہ چیر مین میر واعظ عمر فاروق جنہیں26جون کو شام کو اپنی رنگین رہائش گاہ پر نظر بند کردیا گیا تھا، کو بدستور نظر بند رکھا گیا ہے ۔ تاہم شاہد الاسلام کو کل رات رہا کردیا گیا ہے۔ ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی کے چیر مین شبیر احمد شاہ اور نیشنل فرنٹ کے سربراہ نعیم احمد خان جنہیں26جون کی رات نظر بند کردیا گیا تھا ، کو بھی رہا کردیا گیا ہے ۔

Normal life resumes in Srinagar

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں