ہلاری کلنٹن کا سب کے لئے خوشحالی اور سلامتی کا وعدہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-15

ہلاری کلنٹن کا سب کے لئے خوشحالی اور سلامتی کا وعدہ

نیو یارک
پی ٹی آئی
ہلاری کلنٹن نے رسمی طور پر امریکہ کی پہلی خاتون صدارتی امیدوار بننے کی اپنی دوسری کوشش کے لئے مہم کا آغاز کردیا ہے جس کے لئے انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ امیر اور غریب کے درمیان پائے جانے والے خلیج کو پاٹنے کی کوشش کریں گی اور امریکیوں کو محفوظ رکھنے کے لئے جو کچھ بھی ممکن ہوسکتا ہے کریں گی ۔ خوشحالی صرف سی اواوز اور فنڈس کے منیجرس کے لئے نہیں ہوسکتی ۔ یہ بات67سالہ ہلاری کلنٹن نے روز ویلٹ جزیرہ میں5500افراد پر مشتمل ایک ریالی سے خطاب کے دوران کہی۔ انہوں نے اپنی دوسری صدارتی کوشش کے لئے اپنی پہلی بڑی ریالی کا آغازکیا جس کے ذریعہ انہوں نے صدارتی مقاصد کا اعلان کیا ۔ جس کے ذریعہ انہوں نے ملک کی معیشت کو متوسط افرادکی جانب لانے کا اشارہ دیا ۔ جمہوریت صرف ارب پتیوں کے لئے یا کارپوریشنس کے لئے نہیں ہوسکتی۔ خوشحالی اور جمہوریت آپ کی بنیادی معاملت کا حصہ ہے تاکہ آپ کے لئے خوشحالی لائی جاسکے اور اب وقت آپ کے لئے آچکا ہے آگے بڑھیں اور فوائد حاصل کریں اور آپ کیا جانتے ہیں آپ کی کامیابی کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتا۔ اسی لئے میں نے صدارتی دوڑ میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے پرجوش ہجوم سے یہ بات کہی ۔ ان کے شوہر سابق امریکی صدر بل کلنٹن اور ان کی دختر چیلیسابھی ان کی تائید میں کھڑی ہیں ۔ یہ پہلا موقع ہے کہ خاندان کو عوام کے سامنے ایک ساتھ دیکھا گیا ۔ جب سے کہ کلنٹن نے اپنی مہم کا آغاز کیا ہے جو ملک کی پہلی خاتون صدر بننا چاہتی ہیں۔ ہلاری نے کہا کہ اس دوڑ میں سب سے کم امیدوار نہیں ہوں لیکن امریکی کی تاریخ میں ملک کے صدر کے عہدہ کے لئے سب سے کم عمر خاتون امید وار ہوں اور میں پہلی نانی بھی ہوں گی۔ یہ بات انہوں نے اپنے45منٹ کے خطاب میں کہی ۔ سابقہ سکریٹری آف اسٹیٹ نے اپریل میں معمولی انداز میں اپنی مہم کا اعلان کیا تھا ۔ انہوں نے کئی ریاستوں میں رائے دہندوں کے سیشنسکی سماعتیںمنعقد کیں ۔ مہم کے دوران جس میں ریپبلکنس نے اسلامی دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرے کے بارے میں کہا اور غیر مستحکم مشرقی وسطی کے تعلق سے اظہار کیا ۔ ہلاری کلنٹن نے اپنی غیر ملکی پالیسی کے بارے میں زیادہ کچھ نہیں بتایا ۔ انہوں نے نیو یارک میں بحیثیت سنیٹراپنے تجربہ کے بارے میں بتایا جب ان پر11ستمبر2011میں حملہ ہوا تھا ۔ آپ کے صدر کی حیثیت سے میں امریکیوں کو محفوظ رکھنے کے لئے جو کچھ بھی مناسب ہوگا کروں گی۔ انہوں نے نئی تعمیرشدہ ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر نظر ڈالتے ہوئے اپنے ریمارکس کا اظہارکیا ۔ اس دن میں اپنے نگرانی کرنے والے کمرے میں موجود تھی ۔ ہم نے بن لادن کو ختم کردیا لیکن میں جانتی ہوں ہمیں مزید چالاک اور مضبوط ہونا چاہئے۔ میں یقین کرتی ہوں کہ مستقبل میں خطروں سے زیادہ کئی مواقع حاصل ہوں گے۔ سابق صدور کی وراثت کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے بطور خاص فرینکلن روز ویلٹ کلنٹن کے بارے میں اظہار خیال کے بعد انہوں نے کہا ہمارے سامنے ہماری معیشت اور جمہوریت کے لئے نئے چیالنجرسہیں اور اب بھی ہم بحران پر کام کررہے ہیں کیونکہ جھوٹے وعدوں کی وجہ سے قیمتی وقت ضائع ہوا ہے۔ہم پھر ایک بار ٹھہرے ہیں لیکن ہم تمام جانتے ہیں کہ اس راستہ پر نہیں دوڑ رہے ہیں جہاں امریکہ کو ہونا چاہئے ۔ کلنٹن نے اشارہ دیا کہ کس طرح اس وقت قربانیاں دے رہے ہیں جو پہلے کبھی نہیں دی گئیں۔ دولت امریکی منافع اور فوائد کا بڑا حصہ حاصل کررہے ہیں اور ایسے لوگ جو اس بات پر حیرت کر رہے ہیں کہ کب میں آگے بڑوں گی۔ کلنٹن نے کہا کہ اب میں آگے بڑھنے والی ہوں ۔ ہلاری نے دیگر نازک مسائل پر بھی اظہار خیال کیا اورآمدنی کی عدم مساوات اور ایمگریشن اصلاحات، شادیوں میں مساوات،مساو ی ادائیگی ، فوجداری انصاف میں اصلاحات اورخواتین کے حقوق کے تعلق سے اپنے عزم کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس قانون کو دوبارہ مقرر کریں گی تاکہ محنت کرنے والوں اور سرمایہ کاروںکو اپنے وطن میں انعام حاصل ہوسکے ۔ میں کمپنیوں کو نئے فوائد عطا کروں گی تاکہ وہ ا پنے ملازمین کو اپنے منافع سے بہتر حصہ ادا کرسکیں ، جن کی سخت محنت سے کمپنیوں کو فوائد حاصل ہوتے ہیں ۔ ہم نئے صنعتکاروں کی ایک نسل کو فروغ دیں گے اور چھوٹے بزنسمینوں کی بھی مددکریں گے جن کے لئے ٹیکس میں راحت دی جائے گی۔ سرخ فیتہ کو کاٹ دیاجائے گا اور چھوٹی تجارت کے لئے قرض کے حصول کو آسان بنایاجائے گا۔ کلنٹن ڈیمو کریٹک صدارتی امیدوار کی حیثیت سے2016وائٹ ہاؤس کی دوڑ میں شامل رہیں گی ۔ یہ ان کی دوسری مرتبہ صدارتی کوشش ہے ۔ اس سے قبل انہوں نے2008میں ڈیمو کریٹک پارٹی کی ابتدائی سطح پر بھی ہار گئی تھیں ۔ جب موجودہ صدر بارک اوباما ان کے حریف تھے ۔

Hillary Clinton touts prosperity for all at 1st major campaign

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں