یورو زون کا یونان کو امدادی پیکیج میں توسیع دینے سے انکار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-29

یورو زون کا یونان کو امدادی پیکیج میں توسیع دینے سے انکار

ایتھنس
رائٹر
یونان کو دیوالیہ ہونے سے بچانے اور اس کو یورپی اتحاد میں رکھے جانے کی کوششوں میں یورپی یونین اور یونان کے کئی اجلاس ہوئے ہیں۔ یورو زون کے وزرائے خزانہ نے یونان کی جانب معاشی بحران سے نکلنے کے لئے دئیے گئے امدادی پیکیج کی مدت میں 30جون کے بعد تک توسیع کرنے کی درخواست مسترد کردی ہے ۔ یورو گروپ کے سربراہ جیرون ڈیشیبلوم نے کہا کہ امدادی پیکیج کے بارے میں بات چیت جمعہ کو شروع ہوئی جب یونان نے حیران کن طور پر دیوالیہ پن سے بچنے کے لئے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے رکھی گئی شرائط کو ماننے کے بارے میں ریفرینڈم کرانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ یونان نے یہ اعلان کر کے بات چیت کے عمل کو ختم کردیا تھا ۔ جیرون ڈیشیبلوم کے مطابق وزرائے خزانہ دوبارہ ملیں گے تاکہ نئے پیش آنے والے واقعات کے نتائج پر بات چیت کی جاسکے۔ ادھر عالمی مالیاتی ادارے، آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹینا لوگارٹنے بی بی سی سے گفتگو میں کہا ہے کہ یونان کی حکومت کی جانب سے امدادی پیکج کے حوالے سے ریفرنڈم کا منصوبہ منگل کے بعد سے غیر موثر ہوجائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگ ان تجاویز اور انتظامات کے بارے میں ووٹ دیں گے ۔جن کا وجود ہی نہیں رہے گا ۔ تاہم ان کا یہ بھی کہناتھا کہ یونان کے لئے اب بھی موقع ہے کہ وہ یوروزون کی تجاویز تسلیم کرنے کے لئے اپنے ذہن کو بدلے۔ یونان کا مجموعی قرض اس کی مجموعی سالانہ قومی پیداوار کے دگنے کے لگ بھگ ہے خیال رہے کہ یونان کو عالمی مالیاتی اداروں اور مشترکہ کرنسی یورو کے رکن ملکوں سے تقریبا سواسات ارب یورو کے ہنگامی قرض کی ضرورت ہے ۔ اگر جون کے اختتام سے پہلے یہ قرض نہ ملا تو یونان ڈیڑھ ارب یورو سے زیادہ مالیت کے پرانے قرض عالمی مالیاتی اداروں کو واپس ادا نہیں کرپائے گا۔ قرض کی ادائیگی میں ناکامی کا مطلب دیوالیہ پن ہوگا جس کے باعث یونان کو مشترکہ کرنسی سے خارج کردیاجائے گا جو یورپی اتحاد سے اخراج پر بھی قابل اطلاق ہوسکتا ہے ۔ یونان کو دیوالیہ ہونے سے بچانے اور اس کو یورپی اتحاد میں رکھے جانے کی کوششوں میں یورپی یونین اور یونان کے کئی اجلاس ہوئے ہیں۔ ان مذاکرات میں یونان نے امیروں اور کاروباری اداروں پر نئے ٹیکسوں سمیت سمجھوتے کے لئے نئی تجاویز پیش کی تھیں ۔ یونان کا مجموعی قرض اس کی مجموعی سالانہ قومی پیداوار کے دگنے کے لگ بھگ ہے اور ماہرین کے بقول اگر اسے ادائیگی میں سہولت نہ ملی تو یونان کے لئے کچھ عرصے بعد نئے قرضوں کے حصول کے چکر سے نکلنا مشکل ہوگا ۔ یونانی پارلیمنٹ کے اجلاس میں امدادی پیاکیج کی شرائط پر ریفرنڈم کی سرکاری تجویز کو منظوری دیدی گئی ۔ 300رکنی ایوان میں حکومت کی تجویز کے حق میں178اور مخالفت میں120ووٹ ڈالے گئے ۔ ریفرنڈم 5جولائی کو ہوگا ۔ یونانی وزیر اعظم الیکسس سپر اس نے جمعہ کو امدادی پیاکیج کی شرائط پر ریفرنڈم کروانے کا اعلان کیا تھا ۔ پارلیمنٹ میں ووٹنگ سے قبل تقریر کرتے ہوئے انہوں نے اس تاثر کی تردید کی کہ ریفرنڈم کا اعلان یورو زون سے نکلنے کی کسی حکمت عملی کے تحت کیا گیا ہے ۔ سپر اس نے مزید کہا کہ ریفرنڈم سے یورپ میں شگاف نہیں پیدا ہوگا اور ویسے بھی یوروپ میں یونان کی حیثیت کسی مہمان کی نہیں بلکہ برابر کے ساتھی کی سی ہے ، اس لئے کوئی بھی یونان کو یورپ سے باہر نہیں کرسکتا۔ اسی دوران آسٹریا کے وزیر خزانہ ہانس ورگ شیلنگ کا کہنا ہے کہ یورو زون سے یونان کا اخراج تقریبا ناگزیر ہوگیا ہے ۔ شیلنگ کا بیان آسٹریا کے اخباری ڈی پریسے کے پرنٹ ایڈیشن میں شائع ہوا ہے ۔ شیلنگ نے یہ بھی کہا ہے کہ ایتھنز کو یورپی یونین سے درخواست کرنا ہوگی کہ وہ اخراج چاہتا ہے اور دوسرے رکن ملکوں کا اس درخواست کے حوالے سے رضا مند ہونا بھی ضروری ہے ۔ آسٹریا کے وزیر خزانہ نے اپنے بیان میں یہ بھی واضح کیا کہ اس اخراج کا باقی یورپی ملکوں کو اتنا نقصان نہیں ہوگا ، جتنا کہ خود یونان کو ۔ مزید یہ کوئی ایک ملک کسی بھی حال میں یورپی کمیشن اور یورو ممالک کو بلیک میل نہیں کرسکتا۔

Greece debt crisis: Eurozone refuses bailout extension

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں