نوٹ برائے ووٹ کیس - تلنگانہ ہائی کورٹ میں جج کی تبدیلی کی درخواست خارج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-30

نوٹ برائے ووٹ کیس - تلنگانہ ہائی کورٹ میں جج کی تبدیلی کی درخواست خارج

حیدرآباد
پی ٹی آئی
حیدرآباد ہائی کورٹ نے آج تلنگانہ کے نامزد رکن اسمبلی ایلویس اسٹیفنس کی عرضی کو خارج کردیا جس میں انہوں نے نوٹ برائے ووٹ کے ایک ملزم جے متیا کی جانب سے دائر کردہ عرضی کی سماعت سے جج کی از خود دستبرداری کی درخواست کی تھی ۔ متیا نے قبل ازیں تلنگانہ اے سی بی کی جانب سے ان کے خلاف درج کردہ ایف آئی آر کو کالعدم کرنے کی درخواست کی تھی ۔ اے سی بی نے اس کیس کے سلسلے میں ٹی ڈی پی رکن اسمبلی ریونت ریڈی اور دیگر دو افراد کو31مئی کو گرفتار کیا تھا ۔ عرضی خارج کرتے ہوئے جسٹس شیو شنکر راؤ نے کہا کہ وہ غیر جانبدار ہیں اور ان کی ایمانداری پر کوئی شک نہیں کرسکتا ۔ جج نے کہا کہ اسٹیفنس کی جانب سے ہائی کورٹ پر عائد کردہ الزامات عدالت کی توہن کے مترادف ہیں اور ہائی کورٹ رجسٹری کو ہدایت دی کہ وہ رکن اسمبلی کے خلاف عدالت کی مجرمانہ توہین کا مقدمہ دائر کرے۔ اسٹیفنس کی نمائندگی کرنے والے وکیل کا کہنا ہے کہ توہین عدالت کا مقدمہ دائر کرنے سے متعلق فیصلہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کریں گے ۔ متیا کی عرضی کی پہلی سماعت کے دوران عدالت میں پیش آئے کچھ واقعات کا حوالہد یتے ہوئے اسٹیفنس نے الزام عائد کیا تھا کہ انہیں اس کیس میں انصاف نہیں مل سکتا کیونکہ عدالت پہلے ہی نتیجہ پر پہنچی نظر آتی ہے ۔ اسی عدالت نے قبل ازیں متیا کی گرفتاری کو آئندہ احکامات تک روک دیا تھا ۔ دریں اثناء ایک مقامی عدالت نے ریونت ریڈی اور دیگر کی عدالتی تحویل میں13جولائی تک وسیع کردی ۔ واضح رہے کہ اسٹیفنس نے اے سی بی سے اپنی شکایت میں یہ الزام عائد کیا تھا کہ تلنگانہ قانون ساز کونسل میں ٹی ڈی پی امیدوار کے حق مین ووٹ دینے ٹی ڈی پی ایم ایل اے نے انہیں پانچ کروڑ روپے کی پیشکش کی ہے ۔
آئی اے این ایس کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب حیدرآباد ہائی کورٹ نے پیر کے دن اس عرضی کو مسترد کردیا جس میں مرکزی حکومت کو آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے گورنر کی تنظیم جدید ایکٹ کی دفعہ8نافذ کرنے کی ہدایت دینے کی درخواست ک گئی تھی ۔ یہ دفعہ دونوں ریاستوں کے مشترکہ دارالحکومت حیدرآباد میں نظم و ضبط کی نگرانی کا اختیار گورنر کو عطا کرتی ہے ۔ عدالت نے تلنگانہ کی آندھرا اسوسی ایشن کی جانب سے دائر کردہ عرضی کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ احکامات جاری نہیں کرسکتی کیونکہ ایکٹ میں یہ نہیں کہا گیا کہ گورنر نئی دہلی کی ہدایت پر دفعہ8نافذ کریں گے ۔ آندھرا اسوسی ایشن آف تلنگانہ کے صدر کے ویراراگھوریڈی نے یہ عرضی دائر کی تھی ۔ ان کا استدلال تھا کہ گزشتہ سال2جون کو تلنگانہ کے قیام کے بعد سے حیدرآباد میں مقیم آندھرا کے باشندوں میں احساس عدم تحفظ پایاجاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ8کا نفاذ عوام کو سیکورٹی فراہم کرے گا۔

Cash-For-Vote: HC Dismisses Plea Seeking Judge's Recusal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں