شوگر ملز کو 6 ہزار کروڑ روپے بلاسودی قرض کی فراہمی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-11

شوگر ملز کو 6 ہزار کروڑ روپے بلاسودی قرض کی فراہمی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
حکومت نے آج شوگر ملز کو6ہزارکروڑروپے کا بلا سودی قرض فراہم کرنے کو منظوری دی تاکہ گنا کے کاشت کار کسانوں کو بقایاجات کا کچھ حصہ ادا کرسکیں۔ گنے کے کسانوں کو شوگر ملز تقریبا21ہزار کروڑ روپے کے باقی ہیں ۔ یہ فیصلہ آج کابینہ کمیٹی برائے معاشی امور( سی سی ای اے) کے اجلاس میں کیا گیا ۔ جس سے حکومت کے خزانہ پر600کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا ۔ مرکزی وزیر نتن گڈ کری نے سی سی ای اے کے اجلاس کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں زیادہ پیداوار مقامی قیمتوں میں کمی کے باعث شوگر ملز اس قابل نہیں رہے کہ کسانوں کو بقایاجات ادا کرسکیں ۔ ان کے یہ بقایات 21ہزار کروڑ کو چھورہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے کسانوں کو ادا کرنے کے لئے شوگر ملوں کو6000روپے بلا سودی قرض فراہم کررہی ہہے۔ انہوں نے کہا کہ شوگر ملیں ان کسانوں کی فہرست جمع کررہی ہیں۔ اس فہرست کی بنیاد پر جن دھن اکاؤنٹس رکھنے والے کسانوں کو رقم راست طور پر ان کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کی جائے گی۔ بلا سودی قرض کی فراہمی سے مرکز کے شوگر ڈیولپمنٹ فنڈ( ایس ڈی ایف) پر600کروڑ روپے کابوجھ عائد ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ جون تک کسانوں کے بقایاجات ادا کئے جاسکیں گے ۔ ایک سرکاری اعلامیہ میں بتایا گیا کہ سی سی ای اے نے اس قرض پر ایک سال کا امدادی چھوٹ فراہم کیا ہے اور اس وقفہ کے دوران مرکز کو600کروڑ روپے کا بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔ سی سی ای اے نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسی ہی شوگر ملوں کو قرض فراہم کئے جائیں گے جو اپنے بقایاجات 30جون2015سے قبل تک ادا کرسکتے ہوں۔ یہ دوسری مرتبہ ہے کہ مرکزی حکومت نے رقومات کی قلت کا شکار کسانوں کو بلا سودی قرض فراہم کیا ہے۔ دسمبر2013میں یوپی اے حکومت نے ان شوکر ملوں کو6,600روپے بلا سودی قرض فراہم کئے تھے تاکہ وہ کسانوں کو بقایاجات ادا کرسکیں ۔ گڈ کری نے بتایا کہ مرکز نے پہلے ہی شوگر ملوں کے لئے کئی اقدامات جیسے شکر کی بر آمدی ڈیوٹی میں40فیصد تک اضافہ فن ٹن خام شکر پر4ہزار روپے کی اکسپورٹ سبسیڈی ایتھونول کی قیمت میں اضافہ ، اور دیگر اقدامات کئے ہیں گڈ کری نے کہا کہ یہ فیصلہ صنعت کی تائید میں نہیں کئے گئے ہیں ۔ لیکن کسانوں کے مفادات کو ذہن میں رکھ کر کیا گیا ہے ۔ ہندوستان میں سال2014-15کے دوران تقریبا 28ملین ٹن شکر کی پیداوار کی گئی جب کہ اس سے پہلے کے سال24.3ملین ٹن پیداوار کی گئی تھی۔ گڈ کری نے کہا کہ شوگرملوں کے خام اشیا کی قیمت شکر کی تیاری کی قیمت سے زیادہ ہے۔ گڈ کری نے بتایا کہ شکر کی قیمت 22روپے فی کلو ہے جب کہ اس سے قبل یہ قیمت34روپے فی کلو تھی۔

CCEA approves Rs 6000 crore interest-free loan to sugar mills

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں