مخالف سکھ فسادات - جگدیش ٹائٹلر کے خلاف کوئی تازہ ایف آئی آر درج نہیں کی گئی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-27

مخالف سکھ فسادات - جگدیش ٹائٹلر کے خلاف کوئی تازہ ایف آئی آر درج نہیں کی گئی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
سی بی آئی نے آج دہلی کی ایک عدالت کو بتایا کہ کانگریس قائد جگدیش ٹائٹلرکے خلاف کوئی تازہ ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے۔ جنہیں1984کے مخالف سکھ فسادات کے مقدمہ کے گواہوں پر اثر انداز ہونے اور رقومات کی غیر قانونی منتقلی کے الزامات سے بری کیا گیا ہے ۔ سی بی آئی نے عدالت کے استفسار پر یہ جواب دیا۔ عدالت نے دریافتکیا کہ آیا ایجنسی نے جگدیش ٹائٹلر کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ195A,193اور انسداد منی لانڈرنگ قانون کے تحت کوئی کیس درج کیا ہے۔ ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹین مجسٹریٹ سوربھ پرتاپ سنگھ لالر نے کہا کہ ایک متاثرہ شخص کی جانب سے درخواست داخل کی گئی ہے جس میں سی بی آئی سے یہ بتانے کی خواہش کی گئی ہے کہ آیا تعزیرات ہند کی دفعہ193اور195کے علاوہ منی لانڈرنگ قانون کے تحت کوئی ایف آئی آر یا تازہ شکایت درج کی گئی ہے ۔ اس ضمن میں عدالت نے وکیل استغاثہ سے سوال کیا تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ کوئی علیحدہ ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے لہذا اس درخواست کی یکسوئی کی جاتی ہے ۔ عدالت نے اب سی بی آئی کی تیسری اختتامی رپورٹ کے خلاف احتجاجی درخواستداخل کرنے30جولائی کی تازیخ مقرر کی ہے۔ سی بی آئی نے اپنی اس رپورٹ کے ذریعہ اس کیس میں جگدیش ٹائٹلر کو کلین چٹ دی تھی۔ سینئر ایڈوکیٹس ایچ اس پھولکا اور ایکڈوکیٹ کامنا ووہرانے جو متاثرین کی نمائندگی کررہی تھیں احتجاجی درخواست داخل کرنے چار ہفتہ کی مہلت طلب کی۔ عدالت نے قبل ازیں سی بی آئی سے کہا تھا کہ وہ ان الزامات کا جواب دیں کہ جگدیش ٹائٹلر نے مبینہ طور پر ایک گواہ پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی تھی ، اسے رقم دینے اوراس کے لڑکے کو بیرون ملک بھیجنے کا لالچ دیا تھا ۔ اس کے علاوہ حوالہ معاملت کے بارے میں بھی سی بی آئی کو جواب دینے کی ہدایت دی گئی تھی ۔

1984 anti-Sikh riots case: No fresh FIR against Jagdish Tytler, CBI to court

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں