بارہ بنکی - عمر قید کے خلاف طارق قاسمی کی اپیل منظور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-21

بارہ بنکی - عمر قید کے خلاف طارق قاسمی کی اپیل منظور

لکھنو
ایس این بی
الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنو بنچ نے بارہ بنکی کی خصوصی عدالت کے ذریعہ مبینہ دہشت گرد طارق قاسمی کو عمر قید کی سزا سنائے جانے کے خلاف اپیل کو سماعت کے لئے قبول کرتے ہوئے ماتحت عدالت کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے ۔ فاضل عدالت نے طارق قاسمی کی درخواست ضمانت پر سماعت آئندہ جولائی میں کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ حکم جسٹس ایس وی ایس راٹھور اور جسٹس اننت کمار کی دورکنی بنچ نے طاق قاسمی کی اپیل پر ہائی کورٹ کے سینئر وکیل آئی بی سنگھ کی بحث سننے کے بعد دیا۔ طارق قاسمی کے وکیل آئی بی سنگھ نے فاضل عدالت میں51نکات پیش کرتے ہوئے کہا کہ ماتحت عدالت نے گواہوں کے بیانات اور ثبوتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے طارق قاسمی کو عمر قید کی سزا سنائی ہے جب کہ یہ معاملہ سزا کا بنتا ہی نہیں ہے کیونکہ استغاثہ نے جو فرضی کہانی پیش کی ہے وہ اسے عدالت میں ثابت کرنے میں پوری طرح ناکام ہے۔ طارق قاسمی کے وکیل آئی بی سنگھ نے طارق قاسمی معاملہ کی جانچ کرنے والے ننمیش کمیشن کی رپورٹ کو ماتحت عدالت کے ذریعہ بغیر غوروخوض کے نظر انداز کیے جانے کو ماتحت عدالت کی بڑی غلطی قرار دیا اور کہا کہ مذکورہ رپورٹ میں جج نمیش نے مرحوم خالد مجاہد اور طارق قاسمی کی گرفتاری کو واضح طو رپر مشکوک قرار دیا تھا۔انہوں نے اپنی بحث جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مرحوم کالد مجاہد اور طارق قاسمی کی گرفتاری استغاثہ نے22دسمبر2007کو دکھائی جب کہ مذکورہ دونوں افراد کو12دسمبر2007کو گرفتار کیا گیا تھا اور ان کی گرفتاری کی خبریں مختلف اردو، انگریزی اور ہندی اخبارات میں شائع ہوئی تھیں لیکن ماتحت عدالت اس اہم نکتے پر بھی غو رکرنے میں ناکام رہی ۔ وکیل دفاع نے فاضل عدالت میں بحث کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملہ میں استغاثہ کوئی چشم دید گواہ یا غیر جانبدار عوامی گواہ پیش نہیں کرسکا بلکہ صرف پولیس والوں کی گواہی پر بے قصور طارق قاسمی کو عمر قید کی سزا سنادی ۔ انہوں نے اپنی بحث میں کہا کہ سپریم کورٹ کی کئی نظیریں موجود ہیں کہ کئی پولیس والوں کی گواہی ایک غیر جانبدار عوامی گواہ کے برابر ہوتی ہے ۔ ماتحت عدالت نے سپریم کورٹ کی نظیروں کو بھی نظر اندا کردیا ۔ آئی بی سنگھ نے کہا کہ طارق قاسمی کے پاس سے سوا کلو آر ڈی ایکس برآمد کیے جانے کا دعویٰ کیا گیا تھا لیکن عدالت میں آر ڈی ایکس پیش نہ کرنا اور فاضل عدالت کو یہ بتانا کہ آر ڈی ایکس کو پولیس نے جلا دیا ہے جب کہ آر ڈی ایکس کو اعلیٰ افسران کی موجودگی میں باضابطہ جانچ کرانے کے بعد ہی جلایا جانا چاہئے تھا ۔ وکیل دفاع نے اپنی بحث میں کہا کہ پولیس اہلکاروں کو یہ بیان کہ آر ڈی ایکس کو جلادی اگیا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ پورا معاملہ فرضٰ تھا جب کہ عدالت نے انہیں پولیس والوں کے بیان پر طارق قاسمی کو سزائے عمر قید دے دی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں