ایس ایس سی نتائج - ورنگل سرفہرست - عادل آباد کو آخری مقام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-18

ایس ایس سی نتائج - ورنگل سرفہرست - عادل آباد کو آخری مقام

حیدرآباد
اعتماد نیوز
تلنگانہ ریاست میں ایس ایس سی امتحانات کے نتائج کا اعلان کردیا گیا ۔ ڈپٹی چیف منسٹر وزیر تعلیم کڈیم سری ہری نے آج صبح سکریٹریٹ میں نتائج کو جاری کرتے ہوئے بتایا کہ ریگولر امیدواروں کی کامیابی کافیصد77۔56رہا۔ گزشتہ سال کے مقابلہ مین کامیابی کے تناسب میں8۔21فیصد کمی ہوئی ہے 2014کے امتحانات میں کامیابی کا تناسب85۔77فیصد رہا تھا ۔ دیگر امتحانات کی طرح ایس ایس سی میں بھی لڑکیوں نے لڑکوں پر2۔93فیصد کے سبقت کے ساتھ کامیابی حاصل کی۔ لڑکیوں کی کامیابی کا فیصد79۔04اور لڑکوں کا76۔11فیصد رہا ۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے بتایا کہ مارچ2015کے امتحان میں5,13,473طلبہ نے شرکت کی جن میں3,98,267طلبہ کامیاب ہوگئے اسی طرح45,750پرائیوٹ طلبہ نے امتحان لکھا جس میں24,766طلبہ کامیاب قرار دئیے گئے ۔ انہوں نے بتایا کہ سپلیمنٹری امتحانات کا آغاز18جون سے ہوگا جو2جولائی تک جاری رہے گا ۔ سپلیمنٹری امتحان میں شرکت کے لئے فیس داخل کرنے کی آخری تاریخ30مئی مقرر کی گئی ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ فیس کی تاریخ میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی ۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے بتایا کہ ضلع ورنگل91۔6فیصد کے ساتھ ریاست بھر میں سر فہرست رہا۔ ڈپٹی چیف منسٹر کڈیم سری ہری جو ضلع ورنگل سے ہی تعلق رکھتے ہیں بتایا کہ سابق میں جب وہ متحدہ آندھرا پردیش میں وزیر تعلیم تھے اس وقت بھی ان کے ضلع ورنگل نے ریاست بھر میں کامیابی حاصل کرنے میں نمبر ون رہا تھا ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سب سے ناقص مظاہرہ ضلع عادل آباد کا رہا جہاں کامیابی کا تناسب54۔9فیصدرہا ۔ انہوں نے بتایا کہ28اسکولس کے نتائج صفر رہے ہیں جب کہ1,491 اسکولس کے نتائج صد فیصد رہے ہیں۔10GPAحاصل کرنے والے طلبہ کی تعداد 1387ہے۔ جن میں اکثریت خانگی اسکولس کی ہے۔ جوابی بیاضات کی دوبارہ جانچ اور فوٹو کاپی حاصل کرنے کے لئے امید وار کو1ہزار روپے کا چالان بوڈ کے نام جمع کرنا ہوگا۔27مئی سے ناکام طلبہ کے میموز متعلقہ اسکولس کو روانہ کئے جائیں گے ۔

ایس ایس سی امتحانات میں اردو میڈیم طلبہ کی کامیابی کا تناسب اطمینان بخش رہا لیکن تلگو اور انگلش میڈیم کے مقابلہ میں اردو میڈیم کے طلبہ کا مظاہرہ مایوس کن رہا ۔ سال گزشتہ کے مقابلہ میں اردو میڈیم کے نتائج میں10 فیصد کمی ہوئی ہے۔ مارچ2015کے ایس ایس سی امتحانات میں اردو میڈیم کے11,713طلبہ نے شرکت کی جن میں7034طلبہ کامیاب ہوئے۔ اس طرح سال گزشتہ کے مقابلہ میں10فیصد نتیجہ کم برآمد ہوا اور اس مرتبہ کامیابی کا تناسب60۔05رہا ۔ مارچ2014کے امتحانات میں11,321اردو میڈیم کے طلبہ نے شرکت کی تھی جن میں7956طلبہ کامیاب ہوئے تھے اور کامیابی کا تناسب70۔28 فیصد تھا ۔ اس سال سب سے بہتر نتائج انگلش میڈیم کے رہے،2,56,363طلبہ نے امتحان لکھا جس میں2,11281طلبہ کامیاب ہوئے ۔ کامیابی کا تناسب82,41فیصد رہا۔ اسی طرح 2,44,448طلبہ نے تلگومیڈیم کے ذریعہ امتحان لکھا جس میں1,79,221طلباء کامیاب قرار دئیے گئے ۔ کامیابی کا تناسب73,32فیصد رہا ۔ اس سال کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ کی اکثریت انگلش میڈیم کی رہی ہے ۔ مجموعی طور پر جو نتائج برآمد ہوئے ان میں انگلش میڈیم کے طلبہ کی کامیابی کا فیصد49۔93رہا۔ جب کہ تلگو میڈیم کے طلبہ کی کامیابی کا فیصد47۔61فیصد اور اردو میڈیم کی کامیابی کا فیصد 2۔28فیصد رہا۔ دیگر زبانوں کے طلبہ کی کامیابی کا فیصد0۔18رہا۔

ایس ایس سی میں8سال10ماہ عمر کے جیسوال نے داخلہ حاصل کرتے 9سال کی عمر میں7۔5گریڈ سے کامیابی حاصل کرلی ۔ اس طرح سے جیسوال تلنگانہ میں کم عمری میں ایس ایس سی کامیاب کرنے والا لڑکا بن گیا ہے۔ جیسوال کا تعلق پرانا شہر کے چندرائن گٹہ علاقہ سے ہے جہاں اس نے ایک خانگی اسکول میں تعلیم حاصل کر کے دسویں میں7۔5گریڈ حاسل کیا ۔ جیسوال کے والد اشونی کمار جیسوال نے بتایا کہ اے جیسوال13اگست2005میں پیدا ہوا، بچپن سے ہی وہ غیر معمولی ذہانت کا حامل ہے اس وجہ سے انہوں نے اپنی اہلیہ کے ہمراہ اس کی پرورش بھی اسی انداز میں کی۔ لڑکے کی یادداشت کی صلاحیت اور ہیڈ رائٹنگ بہترین ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی بڑی لڑکی نینا جیسوال نے8سال کی عمر میں ایس ایس سی کامیاب کیا تھا ،11سال میں انٹر ویو اور13میں جرنلزم کی ڈگری عثمانیہ یونیورسٹی سے کامیاب کی اور ٹیبل ٹینس کی دنیا میں نہ صرف قومی سطح پر بلکہ عالمی سطح پر نام کما چکی ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں