گلقند ویاٹ سے مستثنیٰ - بنارسی پان مزید میٹھا ہو جائے گا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-22

گلقند ویاٹ سے مستثنیٰ - بنارسی پان مزید میٹھا ہو جائے گا

لکھنو
پی ٹی آئی
مشہور بناری پان جو دنیا بھرمیں اپنی مٹھاس کے لئے جانا جاتا ہے اب مزید میٹھا ہوجائے گا کیونکہ حکومت اتر پردیش نے گلقند کو ٹیکس دائرہ سے باہر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لکھنو کے ایک سرکردہ ریٹیلر امیت نے کہا کہ اتر پردیش گلقند پیدا کرنے والی بڑی ریاست ہے اور قنوج اس سلسلہ میں سب سے آگے ہے۔ گلقند کے طبی فوائد بھی ہیں اور اسے ٹیک سے پاک قرار دینے کے فیصلہ سے ریاست میں اس صنعت کو بڑھاوا ملے گا ۔ ایک ماہر نے کہا کہ خود قنوج شہر لگ بھگ300کروڑ روپے کا گلقند تیار کرتا ہے جو نہ صرف ہندوستان میں بلکہ سمندر پار بھی مشہور ہے ۔ ایک پان بیچنے والے ریٹیلر مونو نے کہا کہ ٹیکس سے استثنیٰ سے میٹھے پان کی قیمت گھٹ جائے گی ۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ راجستھان میں گلقند پر ویاٹ نہیں ہے۔ حکومت اتر پردیش نے گلقند کو حال ہی میں ویاٹ سے مستثنیٰ کیا تھا۔ یہ فیصلہ چیف منسٹر اکھیش یادو سنگھ کی زیر صدارت کابینی اجلاس میں کیا گیا ۔ ایک ممتاز تاجر انوپ کیلکر نے کہا کہ حکومت یو پی کے اس فیصلہ سے ہم بازار میں مسابقت کر پائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ قنوج میں گلقند مقامی گلاب سے تیار ہوتا ہے جسے ہر جگہ پسند کیاجاتا ہے ۔ اس کی مہاراشٹرا راجستھان ، مدھیہ پردیش ، کرناٹک اور آندھرا پردیش میں بڑی مانگ ہے ۔ ویاٹ سے اسے الگ کرنے کے دور رس اثرات ہوں گے ۔ گلاب کی پتیوں اور شکر سے تیار کیا جانے والا گلقند آیوروید ٹانک ہے کیونکہ یہ ٹھنڈک دیتا ہے ۔ یہ آنکھوں میں جلن اور لالی کے لئے بھی مفید ہے ۔ علاوہ ازیں یہ دانتوں اور مسوڑھوں کو بھی مضبوط کرتا ہے اور معدہ میں تیزابیت دور کرنے کے لئے بھی مفید ہے ۔ ماہرین کے بموجب ریاست اتر پردیش گلقند کی تیاری میں ملک میں قائدانہ مقام رکھتی ہے ۔

Banarasi 'paan' to get sweeter as 'gulkand' becomes tax-free

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں