Saudi King: No discrimination between citizens and expats
سعودی حکمراں سلمان بن عبدالعزیز نے شریعت اسلامی کی روشنی میں انسانی حقوق کا احترام کے استدلال کے ساتھ کہا ہے کہ واضح کیا ہے کہ سعودی شہریوں اور غیر ملکی تارکین وطن میں کوئی امتیاز نہیں برتا جاتا ہے اور نہ ہی آئندہ وہ ایسا کوئی اندیشہ محسوس کرتے ہیں ۔ سعودی عرب کے انسانی حقوق کے اعلیٰ عہدیداروں سے کل ایک ملاقات میں انہوں نے یہ بات کہی ۔ ملاقات کرنے والوں میں سعودی عرب کے انسانی حقوق کمیشن کے صدر بندر العبین، قومی سوسائٹی برائے انسانی حقوق کے صدر مفلح القحطانی اور دوسرے سینئر عہدیدار شامل تھے ۔ یہ اطلاع العربیہ نے آن لائن دی ہے ۔ سعودی فرمانروا نے اس ملاقات میں اپنے ملک کی طرف سے انسانی حقوق کے تحفظ کے عزم کا اعادہ بھی کیا اور زور دے کر کہا کہ سعودی قوانین میں سعودی شہریوں اور دوسروں کے درمیان کوئی تمیز روا نہیں رکھی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس توثیق کے ساتھ کہ سعودی عرب کی بنیادیں اسلامی شریعت کی تعلیمات کی پاسداری کے اصول پر استوار ہیں جس میں انسانی حقوق کے تحفظ پر زور دیا گیا ہے کہا کہ سعودی نظام حکمرانی انصاف، مشاورت اور برابری کے اصول پر مبنی ہے اور یہ نظام حقوق کے تحفظ ، انصاف کے حصول، اظہار رائے کی آزادی ، غیر جانبداری اور تقسیم کے اسباب ووجوہ کے حل کا ضامن ہے۔ وفد سے بات چیت میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ انسانی حقوق کے تحفظ کے ضمن میں سرکاری اداروں میں عدلیہ ہراول دستے کا کردار ادا کرہی ہے ۔ سعودی قوانین عدلیہ کی آزادی پر زور دیتے ہیں اور یہ تمام شہریوں اور مکینوں کے لئے انصاف کی ضامن ہے ۔ مملکت نے شریعت اسلامی کے مطابق انسانی حقوق کے تحفط کے لئے انسانی حقوق کمیشن قائم کیا ہے اور وہ نجی شعبہ میں قومی سوسائٹی برائے انسانی حقوق کی طرح کی دوسری تنظیموں کے قیام کا بھی خیر مقدم کرتی ہے ۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں