یو این آئی
آئی اے ایس عہدیداروں کی اسوسی ایشن کی جانب سے دہلی میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ ناروا سلوک پر تشویش ظاہر کیے جانے کے ایک دن بعد ڈپٹی چیف منسٹر منیش سسوڈیا نے آج الزام عائد کیا کہ بعض عہدیدار قومی دارلحکومت میں ٹرانسفر اور پ وسٹنگ (تبادلوں اور تعیناتی) کی صنعت چلا رہے ہٰں ۔ واضح رہے کہ دہلی میں حکومت اور لیفٹننٹ گورنر کے درمیان عہدیداروں کے تقرر و تبادلوں کے مسئلہ پر رسہ کشی جاری ہے۔ منیش سسوڈیا نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ دہلی میں ٹرانسفر پوسٹنگ ایک صنعت بن چکی تھی۔ گزشتہ تین ماہ میں ہم نے اسے بند کردیا اور یہی وجہ ہے کہ لوگ ہماری مخالفت کررہے ہیں ۔ یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ حکومت کی جانب سے کیے جانے والے تمام تبادلے اہلیت کی بنیاد پر ہوتے ہیں اور انہیں پوری دیانت داری کے ساتھ انجام دیاجاتا ہے ۔ منیش سسوڈیا نے کہا یہی وجہ ہے کہ لوگ ہماری مخالفت کررہے ہیں ۔ تبادلوں اور تعیناتی کی اس صنعت کے ذریعہ دہلی میں کروڑوں روپے بنائے گئے ہیں۔ سسوڈیا نے ٹوئٹر پر کہا کہ جو عہدیدار سابقہ حکومتوں میں تبادلوں اور تعیناتی کی صنعت چلارہے تھے ، وہی اب سبکدوشی کے بعد آئی اے ایس عہدیداروں کو متحرک کرنے کی بات کررہے ہیں ۔ صرف ایسے عہدیداروں کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے جو اپنے عہدہ کا بے جا استعمال کرتے ہیں۔ منیش سسوڈیا کے تبصرہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی رکن اسمبلی وجیندر گپتا نے کہا کہ حکومت کو اس مسئلہ پر قرطاس ابیض جاری کرنا چاہئے ۔ مرکزی زیر انتظام علاقوں ارونا چل پردیش، گوا، میزورم ، کے زائد از100بر سر خدمت اور ریٹائرڈ عہدیداروں نے دو دن قبل اس بات پر اظہار تشویش کیا تھا کہ عام آدمی پارٹی حکومت اور لیفٹننٹ گورنر نجیب جنگ کے درمیان عہدیداروں کے تقرر کے مسئلہ پر جو رسہ کشی جاری ہے، اس میں عہدیداروں کے ساتھ ناروا سلوک ہورہا ہہے اور آج منیش سسوڈیا نے یہ بیان جاری کیا۔ اس میٹنگ میں شرکت کرنے والوں میں شکنتلا گیملن بھی شامل تھیں ۔ گزشتہ ہفتہ لیفٹننٹ گورنر کی جانب سے ان کے بحیثیت کارگزار چیف سکریٹری تقرر پر ہی تنازعہ پیدا ہوا تھا۔ عہدیداروں نے ایک قرار داد منظور کرتے ہوئے کہا کہ آئی اے ایس عہدیدوروں کے ساتھ روا رکھے گئے سلوک اور ان کی کردار کشی پر ہم اپنی تشویش ظاہر کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی قائد اشوتوش نے مرکز کی بی جے پی زیر قیادت حکومت کی جانب سے جاریہ سال کے اوائل میں معتمد داخلہ و معتمد خارجہ کی بر طرفی کا حوالہ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ جب معتمد داخلہ و معتمد خارجہ کی توہین کرتے ہوئے انہیں عہدہ سے ہٹایا گیا تو آئی اے ایس اسوسی ایشن اس وقت کمبھ کرن کی مانند سورہی تھی ۔
AAP government trying to stop 'transfer-posting' industry
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں