نیپال میں مابعد زلزلہ دوبارہ زائد از ایک درجن جھٹکے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-14

نیپال میں مابعد زلزلہ دوبارہ زائد از ایک درجن جھٹکے

کھٹمنڈو
پی ٹی آئی
مابعد زلزلہ کے زائداز ایک درجن جھٹکوں نے آج نیپال کو دہلادیا اور منگل کے7۔3ڈگری شدت کے طاقتور زلزلہ کے ایک دن بعد عوام کو جھوکم کے دہانے پر کھڑا کردیا ہے جس میں ہمالیائی مملکت میں76ہزارافراد ہلاک ہوگئے تھے جب کہ نیپال میں دوبارہ تعمیر کی کوششیں شروع کی گئی تھیں کہ منگل کو تین ہفتے سے بھی کمو قت میں ایک اور طاقتور زلزلہ آیا۔ تازہ زلزلہ سے دارالحکومت کھٹمنڈو کے شمال مشرق میں دور دراز پہاڑی اضلاع بری طرح متاثر ہوئے۔ اس زلزلہ کی وجہ سے عمارتیں منہدم ہوگئیں اور مٹی کے کھسکنے کے واقعات پیش آیے جس کی وجہ سے کئی علاقوں اور دور افتادہ مواضعات کو سڑکیں مسدود ہوگئیں۔ کل کے زلزلہ سے اموات کی تعداد بڑھ کر76ہوگئی جب کہ زخمی ہونیو الوں کی تعداد1987تک پہنچ گئی ۔ نیپال پولیس کے ایک ترجمان نے یہ بات بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ بیشتر ہلاکتیں کھٹمنڈو کے شمال مشرق میں ڈولا کھا ضلع میں درج کی گئیں۔ مہلوکین کی تعداد میں اضافہ کی توقع ہے ۔ بچاؤ کارکن تازہ زلزلہ کے بعد زندہ بچنے والوں کو تلاش کررہے ہیں ۔ نیپال کے کئی علاقے گزشتہ ماہ کے تباہ کن زلزلہ کے بعد مسلسل غیر مستحکم ہیں اور منگل کے زلزلہ کی وجہ سے زمین کے کھسکنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے جس میں صرف اس وقت اضافہ ہوگا جب مانسون موسم کی بارش آئندہ ہفتہ میں شروع ہوگی ۔، جیالوجسٹ وادیوں ، مواضعات اور ٹاؤنس کو پہنچ رہے ہیں جہاں چٹانیں اور مٹی کے تودے گرنے کا زیادہ جوھکم ہے لیکن بچاؤ کارکن زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں پھیل گئے ہیں جب کہ ملک25اپریل کے زلزلہ سے ہونے والی تباہی سے سنبھلنے کی کوشش کررہا ہے جس میں8ہزار افراد ہلاک اور ہزاروں افرادبے گھر ہوگئے ہیں۔ سندھو پال چوک ضلع میں ڈپٹی اڈمنسٹریٹر نے جہاں گزشتہ ماہ کے سانحہ میں زیادہ اموات درج کی گئی تھیں کل کے زلزلہ سے بڑے پیمانے پر مٹی کے تود ے کھسک رہے ہیں جس کی وجہ سے ارباب مجاز کو زیادہ جوھکم ہونے کی وجہ سے مدد کے لئے متاثرہ مواضعات کو روانہ ہونے سے باز رکھ رہے ہیں ۔ فوری ایمرجنسی سے بعید چند خاندان محفوظ مقامات کو منتقل ہوچکے ہیں جو ایک سست اور مہنگی کارروائی ہے جو نیپال برداشت نہیں کرسکتا ۔ چند ایسے علاقے ہیں جہاں طویل میعاد کی بنیاد پر قیام کرنا انتہائی مشکل ہے چنانچہ ہم دوبارہ بسانے کے خواہاں ہیں۔ وزارت داخلہ کے مشیر امام گورنگ نے یہ بات کہی جنہوں نے یہ صراحت کرنے سے انکار کردیا کہ یہ علاقے کون سے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ یہ ایک بڑی تعداد نہیں ہوگی۔ گورنگ نے یہ بات کہی۔ یہ مواضعات ہزاروں برسوں کی تاریخ کے حامل ہیں لیکن ہم ان کی جانوں کو جوکھم میں ڈالنے کے خواہاں نہیں ہیں ۔

Dozens dead after another major earthquake centered in Nepal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں