ممبئی سے یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب بالی ووڈ اداکارائیں پریتی زنٹا اور سوناکشی سنہا سلمان کی خان کی رہائش گاہ گیالکسی اپارٹمنٹس پہنچیں تاکہ ممبئی عدالت کی جانب سے2002ء کے ٹکر اور فرار کیس میں ادکار کو پانچ سال سزا سنائے جانے کے بعد ان کے ارکان خاندان کے ساتھ ہوں ۔ ان کے علاوہ سلمان کی سابق گرل فرینڈ سنگیتا بجلانی بھی اداکار کے گھر سب سے پہلے پہنچنے والوں میں شامل تھیں ۔ سلمان خان کے ساتھ"دبنگ" سے اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز کرنے والی سوناکشی سنہا بھی گیالکسی اپارٹمنٹس پہنچیں ۔ اداکار سے اپنی محبت اور حمایت ظاہر کرنے ان کی رہائش گاہ کے باہر ان کے مداحوں کی بڑی تعداد بھی جمع ہوگئی تھی ۔ شاہ رخ خان سمیت بالی ووڈ کے دیگر اداکاروں نے بھی فیصلہ سے قبل اداکار سے ملاقات کی تھی۔
بالی ووڈ اداکار سلمان خان کی والدہ سلمیٰ خان اپنے گیالکسی اپارٹمنٹس میں ہٹ اینڈ رن کیس میں فیصلہ سنائے جانے کے بعد رو پڑیں ۔ سلمان جو اپنی والدہ سے بے حد قریب ہیں ، کو آج صبح گھر سے نکلتے وقت اور کار میں بیٹھنے سے قبل اپنی والدہ کو گلے لگاتے ہوئے دیکھا گیا۔ فیصلہ کے بعد سلمیٰ نڈھال ہوگئیں اور ان کی صحت مسلسل گرتی جارہی ہے۔ سوناکشی سنہا جو اپنے بھائی سہیل اور ان کی بیوی سیما کے ہمراہ فیصلے کے فوری بعد گیالکشی اپارٹمنٹ پہنچی تھیں، سلمان کی والدہ کو مسلسل دلاسہ دے رہی تھیں۔
پی ٹی آئی کی ایک اور اطلاع کے مطابق 2002 کے ٹکر اور فرا ر کیس جس میں بالی ووڈ اداکار سلمان خان کو پانچ سال سزائے قید ہوئی، کے متاثرین کا کہنا ہے کہ ان کے لئے سزا سے زیادہ معاوضہ کی اہمیت ہے ۔ اس حادثہ میں اپنی ایک ٹانگ سے محروم ہوجانے والے عبداللہ رؤف شیخ نے کہا کہ"گزشتہ 13برسوں میں کوئی مجھ سے ملنے نہیں آیا ۔ اپنے خاندان کی پرورش کے لئے میں معمولی نوکریاں کرنے کے لئے مجبور ہوں اور کئی مسائل کا شکار ہوں ۔ تاہم سلمان کے تعلق سے میں سخت جذبات نہیں رکھتا۔ ان کی فلمیں اب بھی دیکھتا ہوں۔" انہوں نے کہا کہ ان پر کسی نے دباؤ نہیں ڈالا ۔ شخ نے کہا کہ"سزا سے زیادہ معاوضہ کی اہمیت ہے، کیونکہ میری صحت اور ملازمت اس حادثہ سے متاثر ہوئی۔" انہوں نے کہا" اگر سلمان کو سزا دی جاتی ہے تو اس سے مجھے کسی قسم کا فائدہ نہیں ہوگا ۔ نہ تو میرا پیر مجھے واپس ملے گا اور نہ میرے مسائل حل ہوں گے اس کے بجائے اگر وہ ہمیں معاوضہ دیتے ہیں تو پھر ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔"
Salman Khan: Bollywood star jailed for five years in hit-and-run case
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں