صحت کے شعبہ میں ہندوستان کی کارکردگی مایوس کن - عالمی ادارہ صحت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-15

صحت کے شعبہ میں ہندوستان کی کارکردگی مایوس کن - عالمی ادارہ صحت

جنیوا
یو این آئی
عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) نے کہا کہ صحت کی خدمات کے شعبہ میں سال2015میں مقرر کردہ ہدف کو حاصل کرنے کی ہندوستان کی کوشش انتہائی مایوس کن رہی ہے۔ طے شدہ10مقاصد میں سے وہ محض4کوہی حاصل کرپایا اور بقیہ کے تعلق سے ہوئی پیشرفت بھی نہ کے برابر ہے ۔ تنظیم نے صھت کی خدمات کے شعبہ پر یہاں جاری سالانہ رپورٹ میں کہا کہ1990سے اب تک عالمی سطح پر مردوخواتین دونوں کی اوسط عمر میں6سال کا اضافہ ہوا ہے اور اگر سب کچھ اسی طرح رہا تو اس سال کے آخر تک ایڈز، ملیریا اور تپ دق جیسی وباؤں سے نمٹنے کا ہدف حاصل کرلیاجائے گا اور ساتھ ہی زیادہ سے زیادہ لوگوں کو پینے کا صاف پانی مل سکے گا۔ اس کے علاوہ بچوں میں غذائی قلت کے مسئلہ کو کافی حد تک دور کیاجاسکے گا اور ماں اور بچہ کی اموات کی شرح میں کمی کی سمت میں بھی ترقی ہوسکے گی ۔ رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں مردوں اور عورتوں کی اوسط عمر میں1990سے2013کے درمیان 8سال کا اضافہ ہوا ہے اور اس مدت میں بچوں کی اموات کی شرح میں بھی نصف سے زیادہ کمی آئی ہے لیکن اس کے باوجود پوری دنیا مین ہر سال جتنے بچوں کی موت ہوتی ہے اس کے سب سے زیادہ کیس ہندوستان کے ہی ہوتے ہیں ۔ ملک میں سب سے زیادہ لوگ غیر متعدی بیماریوں سے مارے جاتے ہیں ۔ ان کی موت کا دوسرا بڑا سبب متعدی بیماریاں اور چوٹیں ہوتی ہیں ۔ تنظیم کے مطابق بچے کی موت کی شرح میں کمی کے بارے میں عالمی سطح پر جو ترقی ہوئی ہے وہ ایک بڑی کامیابی ہے ۔1990سے لے کر2013تک بچوں کی اموات کی شرح تقریبا آدھی ہوچکی ہے ۔2009میں جہاں ہر 10ہزار بچوں مین سے90بچے پیدائش لیتے ہی مر جاتے تھے وہیں اب یہ تعداد فی10ہزار پر محض46رہ گئی ہے ۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق اس کامیابی کے باوجود ہندوستان کے صدی ترقیاتی ہدف کے تحت بچے کی اموات کی شرح میں2 تہائی کی کمی لانا ہے اور ابھی تک صرف ایک تہائی رکن ملک ہی یہ مقصد حاصل کرنے کے قریب پہنچ سکے ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق سال2015سے لے کر2030کے صدی ترقیاتی ہدف پر رکن ممالک تبادلہ خیال کریں گے۔ اس مدت میں ان کے سامنے سب سے بڑا چیلنج ذیابطیس اور دل کی بیماری جیسے غیر متعدی بیماریوں کا بڑھتا اثر اور انسانی صحت پر خراب اثر ڈالنے والے بدلتے سماجی اور ماحولیاتی حالات ہوں گے ۔

India's dismal performance in the field of health - World Health Organisation

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں