اوباما کے دورہ پر مصارف کا انکشاف کرنے سے وزارت خارجہ کا انکار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-05

اوباما کے دورہ پر مصارف کا انکشاف کرنے سے وزارت خارجہ کا انکار

ممبئی
پی ٹی آئی
آر ٹی آئی کے تحت داخل کردہ ایک درخواست کو جس کے ذریعہ جاریہ سال کے اوائل میں امریکی صدر بارک اوباما کی میزبانی پر ہونے والے مصارف کی تفصیلات طلب کی گئی تھیں ، وزارت خارجہ نے اس بنیاد پر مسترد کردیا ہے کہ ایسی معلومات حساس نوعیت کی ہوتی ہیں جن کی وجہ سے بیرونی ملک کے ساتھ باہمی تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں ۔ ممبئی کے آر ٹی آئی کارکن انیل گلگلی نے وزارت خارجہ میں یہ درخواست پیش کی تھی اور امریکی صدر اور ان کے ساتھ موجود ارکان عملہ کی کثیر تعداد کی میزبانی پر حکومت ہند کی جانب سے مصارف کی تفصیلات طلب کی تھیں۔ واضح رہے کہ امریکی صدر اور ان کے ساتھ موجود ارکان عملہ نے جاریہ سال جنوری میں ملک کا دورہ کیا تھا ۔ انہوں نے مہمانوں اور اوباما کے سیکوریٹی عملہ کے قیام پر ہونے والے مصارف کے علاوہ دورہ کے موقع پر کیے گئے سیکوریٹی انتظامات اور تعینات کردہ پولیس ملازمین کی تعداد کے بارے میں تفصیلات طلب کی تھیں ۔ اس سوال کے جواب میں وزارت خارجہ کے ڈپٹی چیف پروٹوکول آفیسر روہت رتیش نے بتایا کہ حکومت ہند ہر سال کئی ممالک کے مختلف معززین کی میزبانی کرتی ہے اور ہر ممتاز شخصیت کا دورہ علیحدہ نوعیت کا ہوتا ہے ۔ اس میں مختلف عوامل کارفرما ہوتے ہیں ، جیسے ملک کا دورہ کرنے والے وفد کی نوعیت ، ان کے دورہ کا مقصد، ہندوستان کے کتنے شہروں کا دورہ کیاجائے گا اور مہمان کی کس انداز میں تواضع کی جائے گی، شامل ہیں۔ انہوں نے اپنے جواب میں کہا کہ یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ بیرونی شخصیتوں کا ہر دورہ منفر د نوعیت کا ہوتا ہے ۔ ایسے حالات میں مختلف معززین پر حکومت ہند کی جانب سے کیے جانے والے مصارف مختلف ہوتے ہیں ، اور یہ حکومت کے لئے ایک حساس معاملہ ہے ۔ ایسی معلومات کے افشاء سے بیرونی ملک کے ساتھ باہمی تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں ۔ اسی لئے آر ٹی آئی قانون2005کی دفعہ8(1)(c)کے قواعد کے تحت حساس معلومات کو راز میں رکھنا ضروری ہے جن کے افشاء سے بیرونی ممالک کے ساتھ کوشگوار تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں ۔ گلگلی نے وزارت خارجہ کے جواب پر مایوسی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی شفافیت اور جواب دہی کا وعدہ کرتے ہوئے بر سر اقتدار آئی ہے ، لہذا اسے شفافیت برقرار رکھنے کے اپنے وعدہ پر قائم رہنا چاہئے ۔

Centre refuses to provide expenditure details of Obama visit

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں