محمد مرسی کو جیل توڑنے کے کیس میں سزائے موت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-17

محمد مرسی کو جیل توڑنے کے کیس میں سزائے موت

قاہرہ
پی ٹی آئی
مصر کے معزول صدر محمد مرسی، اخوان المسلمین کے سربراہ محمد بدیع اور100سے زائد دیگر اسلام پسندوں کو آج یہاں کی عدالت نے2011کی بغاوت کے دوران بڑے پیمانہ پر جیل توڑنے کے کیس میں موت کی سزا سنائی ہے ۔ مرسی اور دیگر 130مدعی علیہ بشمول اخوان المسلمین کے قائدین محمد بدیع ، محمد سعد الکتاتنی، اعصام الایرین، محمد البلتاجی اور سافوت حجازی پر کیس میں فرد جرم عائد کیا گیا ہے۔63سالہ مرسی ، قاہرہ کی فوجداری عدالت میں پیش ہوئے تب جج نے فیصلہ پڑھ کر سنایا ۔ عدالت نے مرسی کی اخوان المسلمین کے اعلیٰ رہنما بدائی اور105اخوان المسلمین کے قائدین کو اس کیس میں موت کی سزا سنائی ۔ سابق صدر نے اس وقت سرکشانہ انداز میں اپنی مٹھیاں بھینچ لیں جب جج نے فیصلہ پڑھ کر سنایا ۔ آج کی یہ سب سے بڑی سزا جو مرسی کو سنائی گئی ہے جس سے مصر کی تاریخ کے ایسے پہلے صدر بن گئے ہیں جنہیں پھانسی کے ذریعہ موت کی سزا دی جاسکتی ہے ۔ اگر عدالت اپنے ابتدائی فیصلہ کی تصدیق کرے جو2جون کو دیا گیا تھا یا پھر وہ اپنی اپیل سے محروم ہوسکتے ہیں ۔ اس قسم کی کئی سزائین غیاب میں بھی دی گئیں۔ ان پر جیل کی عمارت میں آگ لگاتے ہوئے اس کو نقصان پہنچایا۔ اس کے علاوہ قتل ، اقدام قتل، ہتھیارون کے ڈپو کو لوٹنا جیسے الزامات کا سامنا ہے جب کہ قیدیوں کو جیل توڑنے کی اجازت دینے کا بھی الزام ہے ۔ یہ واقعہ جنوری2011کے انقلاب کے دوران پیش آیا تھا جب20ہزار سے زائد قیدیوں نے مصر کی تین جیلوں کو توڑ کر فراری اختیار کی تھی۔ انقلاب کے باعث اس وقت کے مصر کے آہنی شخص حسنی مبارک کو اقتدار سے بے دخل کردیاگیا تھا ۔ عدالت نے اخوان المسلمین کے 16قائدین بشمول قیراط الشطر کو سزا سنائی جو کہ اخوان المسلمین کے اعلیٰ رہنما کے نائب ہیں ۔ انہیں علیحدہ طور پر جاسوسی کیس میں موت کی سزا سنائی ۔ مرسی پر بھی دیگر35افراد کے ہمراہ جاسوسی کے کیس میں ملزم قرار دیا گیاتھا لیکن عدالت مرسی اور مابقی مدعی علیہان کے خلاف فیصلے کا اعلان کرے گی ۔ جاسوسی کے کیس میں اسلام پسند وں پر یہ فرد جرم عائد کیاگیا ہے کہ انہوں نے غیر ملکی طاقتوں کے ساتھ سازش کی ہے جن میں فلسطین کے اسلام پسند گروپ حماس، لبنان کے حزب اللہ اور ایران کے انقلابی گارڈس شامل ہیں تاکہ مصر کو غیر مستحکم کیاجاسکے ۔ مدعی علیہان نے بھی دہشت گردی کو سرمایہ فراہم کرنے کا الزام عائد کیا اور ان پر قومی سیکوریٹی کے افشا کا الزام عائد کیا ۔ دو مختلف کیسوں میں ان فیصلوں کو مفتی اعظم کے سپرد کیا گیا ہے جو مصر کی قانون کے مطابق تمام موت کی سزاؤں کا جائزہ لیں گے تاہم ان کا فیصلہ اس کا پابند نہیں ہوگا ۔ اپریل میں مرسی کو تشدد کو ابھارنے کے الزام میں20سال قید کی سزا سنائی گئی تھی اور ان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے2012کے جھڑپوں کے دوران مظاہرین کو اذیت دینے کے احکام جاری ک ئے تھے جب وہ عہدہ صدارت پر فائز تھے ۔ مرسی پر بھی اس بات کے لئے مقدمہ چلایا تھا کہ وہ عدلیہ کی توہین کی تھی اور قومی سلامتی کی اہمیت کے دستاویزات قطر کے الجزیرہ نیوز چینل کو جاسوسی کے لئے حوالہ کئے تھے ۔ اخوان المسلمین کے سینکڑوں کارکن جن پر مرسی کو2013میں بے دخل کرنے کے بعد چند ماہ تک امتناع عائد کیا گیا تھا انہیں بھی مختلف مجرمانہ الزامات کے تحت مقدمات کا سامنا ہے ۔

Mohamed Morsi sentenced to death by Egyptian court

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں