بوسٹن دھماکوں کے کلیدی ملزم جوہر سرنیف کو سزائے موت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-17

بوسٹن دھماکوں کے کلیدی ملزم جوہر سرنیف کو سزائے موت

بوسٹن
یو این آئی
ایک امریکی عدالت نے بوسٹن بم دھماکوں کے ذمہ دار قرار دئیے جانے والے جوہر سرنیف کو موت کی سزا سنائی ہے ۔ خیال رہے کہ15اپریل2013کو بوسٹن میرا تھن میں ہوئے دھماکوں میں3افراد ہلاک اور264زخمی ہوگئے تھے۔ دھماکوں کے بعد جوہر اور اس کے بھائی نے فرار ہونے کی کوشش کی تھی اور ان کا تعاقب کرتے ہوئے ایک پولیس عہدیدار اور جوہر کا بھائی ہلاک ہوگئے تھے ۔ ایک ماہ قبل جوہر پر امریکی عدالت میں بوسٹن دھماکوں کے الزام میں فرد جرم عائد کی گئی تھی جب کہ اس وقت ملزم پر تقریبا30دیگر الزامات بھی ثابت ہوئے تھے ۔ مقدمہ کی سماعت کے دوران ملزم پر بم دھماکہ کے4دن بعد مسلح مقابلہ میں ایک پولیس عہدیدار کو فائرنگ کر کے قتل کرنے کا جرم بھی ثابت ہوا ہے ۔ جوہر کے وکیل نے عدالت میں ملزام کو سزائے موت دینے کی سخت مخالفت کرتے ہوئے اس بات کی توثیق کی تھی کہ واقعہ میں ملزم قرار دئیے جانے والے جوہر سرنیف15اپریل2013کو ہوئے بم دھماکہ میں ملوث ہے تاہم انہوں نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ اس نے اپنے بڑے بھائی کے حکم پر ایسا کیا تھا جو واٹر ٹاؤن میں پولیس مقابلہ کے دوران ہلاک ہوچکا ہے ۔ 2سال قبل مقدمہ کے ٹرائل کے آغاز کے وقت جوہر سرنیف کی عمر19سال تھی ۔ اس کے وکیل نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ ملزم کم عمر ہے اور اس کو سزائے موت نہیں دی جاسکتی ۔ دوسری جانب مقدمہ کے پراسیکوٹر نے عدالت میں چیچن نژاد ملزم جو واقعہ سے ایک دہائی قبل روس سے یہاں آیا تھا، کے دھماکوں میں ملوث ہونے کے حوالہ سے ثبوت پیش کئے جن کے مطابق ملزم نے حملہ سے قبل جہادی مواد سنا اور پڑھا تھا ۔ پراسکیوٹر نے عدالت کو یہ بھی بتایا تھا کہ ملزم نے ایک خط بھی تحریر کیا تھا کہ مسلمان ممالک میں امریکی فوجوں کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں کے رد عمل کے طور پر وہ ایسا کرنے جارہا ہے ۔ پراسکیوٹر نے ملزم کے کمپیوٹر میں موجود ایک آرٹیکل کا حوالہ بھی پیش کیا جو القاعدہ کے ایک رسالہ میں موجود تھا اور اس میں بم بنانے طریقہ کار بتایا گیا تھا ۔ پراسکیوٹر کا موقف تھا کہ جوہر ایک شدت پسند ہے اور امریکہ کو سزا دینا چاہتا تھا۔

Tsarnaev Sentenced to Death: The Boston Bombing

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں