بالٹیمور پولیس کے 6 عہدیداروں پر فرد جرم عائد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-23

بالٹیمور پولیس کے 6 عہدیداروں پر فرد جرم عائد

بالٹیمور
رائٹر
امریکی شہر بالٹیمور میں گرانڈ جیوری نے سیاہ فام شہری فریڈی گرے کی دوران حراست ہلاکت کے معاملہ میں چھ پولیس عہدیداروں پر فرد جرم عائد کی ہے۔ سرکاری وکیل میریلین موز بی نے ان عہدیداروں پر عائد نظر ثانی شدہ الزامات پڑھ ک سنائے جن میں دوسرے درجہ کے قتل کے الزام کو برقرار رکھ اگیا ہے ۔ 25سالہ افریقی نژاد امریکی فریڈی گرے کا19اپریل کو دوران حراست پولیس کے تشدد کے دوران ریڑھ کی ہڈی میں شدید زخم آنے کی وجہ سے ایک ہفتہ بے ہوشی کی حالت میں رہنے کے بعد انتقال ہوگیا تھا۔ اس کی ہلاکت کے بعد بالٹیمور میں پر تشدد ہنگامے شروع ہوگئے تھے اور اس دوران بڑے پیمانہ پر جلاؤ گھیراؤ کے واقعات پیش آئے جس کے بعد شہر میں ایمر جنسی نافذ کرنی پڑی تھی۔ فریڈی کی ہلاکت کے سلسلہ میں الزامات کی زد میں آنے والے تمام چھ پولیس عہدیداروں نے رضاکارانہ طور پر خود کو شہر کی جیل میں پیش کیا تھا جس کے بعد انہیں معطل کردیا گیا اور فی الحال وہ ضمانت پر رہا ہیں ۔ ان میں ایک پولیس آفیسر پر دوسرے درجہ کے قتل کا الزام ہے جب کہ باقی پانچ پر غیر ارادی قتل سے لے کر زدوکوب تک مختلف الزامات عائد کئے گئے ہیں ۔میریلین موزبی کا نے کہا کہ جیسا کہ اکثر مقدمات میں ہوتا ہے، تفتیش کے دوران حاصل ہونے والے شواہد کی روشنی میں الزامات پر نظر ثانی کی گئی۔ گرانڈ جیوری نے ملزمین پر استغاثہ کی جانب سے بعض آفیسر س پر لگایا گا غییر قانونی گرفتاری کا الزام خارج کردیا تاہم ملزمین پر لاپرواہی کے نتیجہ میں نقصان پہنچانے کا نیا الزام عائد کیا ۔ ان ملزمین کے وکلائے صفائی میں سے ایک مائیکل ڈیوی نے گزشتہ سماعت پر کہا تھا کہ ان عہدیداروں نے کچھ بھی غلط نہیں کیا اور اپنی تربیت کے مطابق ہمہ وقت معقول طرز عمل اختیار کئے رکھا تھا ۔ مائیکل ڈیوی نے میریلین موز بی پر یہ الزام بھی لگایا تھا کہ انہوں نے جلد بازی میں انتہائی قابل اعتراض الزامات عائد کردئیے ہیں ۔ بالٹیمور پولیس کی یونین نے میریلین موز بی سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس مقدمہ سے الگ ہوجائیں اور اس مقدمہ کے لئے خصوصی وکیل مقرر کیاجائے تاہم انہوں نے یہ مطالبہ مسترد کردیا تھا۔

All six Baltimore police officers in Freddie Gray case indicted by grand jury

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں