پاکستانی جہدکار سبین محمود کو خطیب لا ل مسجد کی مخالفت پر قتل کیا گیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-23

پاکستانی جہدکار سبین محمود کو خطیب لا ل مسجد کی مخالفت پر قتل کیا گیا

اسلام آباد
یو این آئی
پاکستان کے بندرگاہی شہر کراچی میں گزشتہ دنوں اسماعیلی مسلمانوں کے قتل عام کی تحقیق کے دوران پتہ چلا کہ انسانی حقوق کی پامالیوں پر نظر رکھنے والی سبین محمود کو لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کے خلاف مہم چلانے کی پاداش میں قتل کیا گیا تھا ۔ کراچی کے صفورہ گوٹھ بس حملے کے تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ اسماعیلی مسلمانوں کی بس پر حملے کے الزام میں گرفتار چار اصل ملزمین سے پوچھ تاچھ جاری ہے ۔ انہی ملزموں نے تفتیش کے دوران سبین محمود کے قتل کی وجہ بتائی ۔ انسداد دہشت گردی کے پولیس محکمہ کے سربراہ راجہ عمر خطاب نے کے حوالے سے پاکستانی میڈیا نے خبر دی ہے کہ اسماعیلی مسلمانوں کی بس پر حملے کے پیچھے مذہبی انتہا پسندی والی دہشت گردی کا عمل دخل تھا ۔ دہشت گرد اس واقعہ سے بین الاقوامی سطح پر بھی توجہ حاصل کرنا چاہتے تھے ۔ گرفتار دہشت گرد کروچی اور حیدراباد میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں بھی مبینہ طور پر شامل بتائے گئے ہیں۔ عمر خطاب کے مطابق اسماعیلی بس حملے میں بس کے اندر چھوٹ جانے والے ایک اہم ثبوت کے باعث ان دہشت گردوں کی گرفتاری ممکن ہوسکی ہے۔ اس ثبوت نے ہی ان دہشت گردوں تک پہنچنے میں مدد فراہم کی ہے جسے وہ اس وقت میڈیا کے سامنے پیش کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کرتے ۔ ویسے ان دہشت گردوں کے گروپ کی گرفتاری کے لئے گزشتہ سال اپریل سے وہ سر گرم عمل تھے۔ گرفتار شدکان میں سے صفورہ بس حملے کے ماسٹر مائنڈ طاہر عرف سائیں کو گلشن معمار سے گرفتار کیا گیا ہے، یہ علاقہ حملے کے مقام سے کچھ ہی فاصلے پر موجود ہے ۔ عمر خطاب نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ طاہر2007میں ہندو برادری کے ایک شخص کو ہلاک کرنے اور اغوا برائے تاوان کی الزامات کے تحت حیدرآباد پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہوچکا ہے ۔ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے گزشتہ دنوں طاہر کے بھائی شاہد کو جو کہ مبینہ طور پر دہشت گرد بتایاجاتا ہے ، کو کراچی کے مضافات میں ایک مقابلے کے دوران ہلاک کردیا تھا ۔ پولیس حکام کے مطابق صورہ گوٹھ بس حمللے کے گرفتار مرکزی ملزم سعد عزیز ٹرینگ حاصل کرنے کے لئے دوبارہ وزیرستان گیا تھا وہی اردو سے انگریزی میں پمفلٹ کا ترجمہ کرتا تھا اور سبین محمود کے چلائے جانیو الے سوشل میڈیا فورم ٹی ٹو ایف کے سیمینارو میں دوبار شریک ہوچکا تھا ۔ تیسرے دہشت گرد محمد اظفر عشرت کا تعلق ایک امیر گھرانے سے ہے اور وہ دہراجی کالونی میں رہائش پذیر تھا۔ وہ امریکی شہری ڈاکٹر لوبوپر حملے میں ملوث بتایاجاتا ہے ۔ گرفتار ہونے والا چوتھا دہشت گرد حافظ ناصر ، عمر حفیظ نامی شخص کا بھائی ہے جو کہ اس دہشت گرد گروپ میں دوسری پوزیشن پر ہے ۔ عمر خطاب نے کے مطابق مذکورہ35رکنی دہشت گرد گروپ میں سے بیشتر حیدرآباد میں دہشت گردی اور فرقہ وارانہ کارروائیں کرتے ہیں ۔

Sabeen targeted for campaign against Lal Masjid cleric

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں