آئی این ایس انڈیا
ملک کی پارلیمنٹ پر تقریباً14سال پہلے13دسمبر2001کو ایک بڑا دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا۔ اس حملے کے بعد پارلیمنٹ کی سیکوریٹی کافی بڑھائی گئی اور جگہ جگہ سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے تھے۔ لیکن ایک بار پھر پارلیمنٹ ہائوس کی سیکوریٹی سوالوں کے گھیرے میں ہے۔ ایک کمیٹی نے لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن کو رپورٹ سونپی ہے ۔ پارلیمنٹ ہائوس احاطے کی سیکوریتی بڑھانے کے معاملے پر دی گئی اس رپورٹ میں کہا ہے کہ یہاں نگرانی سے لگے100سی سی ٹی وی کیمرے کام نہیں کررہے ہیں ۔ یہی نہیں کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کئی دوسری سنگین خامیوں کی طرف بھی اشارہ کیا ہے۔ پارلیمنٹ کی سیکوریٹی میں تعینات کئی سیکوریٹی اہلکاروں کے پاس بلیٹ پروف جیکیٹ بھی نہیں ہے ۔ پارلیمنٹ ہائوس کے احاطے کے گیٹ12پر سیکوریٹی میں مزید اضافہ کی ضرورت بھی ایڈ ہاک کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں بتائی ہے ۔ اس طرح کی خامیوں کو دیکھتے ہوئے تو یہی لگتا ہے کہ پارلیمنٹ ہائوس پر13دسمبر2001ء ہوئے دہشت گردانہ حملے کے تقریباً14سال بعد بھی ملک نے اب تک کوئی سبق سیکھا ہے۔ کیونکہ پارلیمنٹ ہائوس کی سیکوریٹی کے حوالے سے آئی یہ تازہ رپورٹ کئی سنگین سوالات کھڑے کرتی ہے۔ رپورٹ میں تفصیل سے بتایا گیا ہے کہ پارلیمنٹ ہائوس کے احاطے میں لگے450سی سی ٹی وی کیمروں میں سے100کیمرے کام نہیں کررہے ہیں ۔ یہی نہیں بلکہ کافی زیادہ استعمال کی وجہ سے پارلیمنٹ کا انٹی گریٹیڈ سیکوریٹی سسٹم (آئی ایس ایس) بھی کمزور ہوگیا ہے ۔ تقریباً12سال پہلے لگے آئی ایس ایس کے کئی سافٹ ویئر اور مشینیں پرانی ہوچکی ہیں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر صورت حال ایسی ہی رہی تو دو ایک جگہ سسٹم فیل ہونے پر آئی ایس ایس مکمل طور پر ٹھپ ہوجائے گا اور اس کے کافی سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں ۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں