تمام مذاہب کے عوام کے مکمل تحفظ پر حکومت کا ایقان - راجناتھ سنگھ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-23

تمام مذاہب کے عوام کے مکمل تحفظ پر حکومت کا ایقان - راجناتھ سنگھ

نئی دہلی
یو این آئی
مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج کہا کہ حکومت تمام عقائد اور مذاہب کے افراد کے مکمل تحفظ پر یقین رکھتی ہے۔ لوک سبھا میں وقفہ صفر کے دوران اقلیتی اداروں کو نشانہ بنانے کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کانگریس کے رکن کے سی وینو گوپال نے کہا کہ ملک میں اقلیتوں کے جذبات اور ان کے اداروں کو نشانہ بنانے کے واقعات پیش آرہے ہیں ۔ اس پر سنگھ نے کہا کہ ہماری کوشش یہ ہے کہ اقلیتوں میں خوف کا احساس پیدا نہ ہونے پائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایوان میں یہ واضح کرنے کے لئے مکمل بیان دے سکتے ہیں کہ کس کے دور میں ایسے واقعات زیادہ پیش آئے۔ا قلیتوں اور مذہبی مقامات پر حال ہی میں ہوئے حملوں کے مسئلہ پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان آج لوک سبھا میں لفظی جنگ دیکھی گئی ۔ وزیر داخلہ نے حکومت کا پچھلی حکومتوں کے دور میں پیش آئے واقعات سے تقابل کرنے کا اپوزیشن کو چیلنج کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر مجھے اجازت دی جائے تو میں ایوان کو یہ بتا سکتا ہوں کہ کس کے دور میں گرجا گھروں اور دیگر مذہبی مقامات پر کتنے حملے ہوئے ہیں۔و زیر داخلہ نے احساس ظاہر کیا کہ ملک میں کہیں بھی فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات کا تذکرہ پارلیمنٹ میں بارہا دانستہ طور پر کیاجارہا ہے ۔ بارہا مسئلہ اٹھانے کی دانستہ کوشش کے ان کے ریمارک پر کانگریس، انڈین یونین مسلم لیگ اور بائیں بازو کی جماعتوں نے برہمی ظاہر کی اور ایوان سے واک آئوٹ کردیا۔ قبل ازیں وینو گوپال نے ملک کے مختلف حصوں میں گرجا گھروں اور دیگر مذہبی مقامات پر کئے جانے والے حملوں پر تشویش کا اظہار کیا اورکہا کہ اقلیتی طبقہ کے اداروں کونشانہ بنانا ایک معمول بن چکا ہے ، یہ ایک انتہائی خطرناک رجحان ہے ۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ یہ واقعات ایسے وقت پیش آرہے ہیں جب کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے کا تیقن دیا ہے ۔ وینو گوپال نے ہندو مہا سبھا کے جنرل سکریٹری کی بعض متنازعہ ریمارکس کا بھی حوالہ دیا ۔ تاہم اسپیکر سمہترا مہاجن نے کانگریس رکن کو یہ ریمارکس پیش کرنے کی اجازت نہیں دی جب مملکتی وزیر پارلیمانی امور راجیو پرتاپ روڈی نے ان پر اعتراض کیا۔ وینو گوپال کی تائید کرتے ہوئے کانگریس کے لیڈر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ یہ مسئلہ اٹھانے کے سوا کوئی چارہ کار نہیں ہے کیونکہ متعدد واقعات پیش آنے کے باوجود کسی کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیاجارہا ہے ۔ اس پر وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت کا یہ خیال ہے کہ اقلیتوں میں احساس اعتماد پروان چڑھے اور انہیں تحفظ فراہم کیاجائے تاکہ ہر کوئی اپنے عقیدہ پر بے خوف و خطر عمل کرسکے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں