حکومت انٹرنیٹ کو کارپوریٹ گھرانوں کو سونپ دینے کی خواہاں - راہول گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-23

حکومت انٹرنیٹ کو کارپوریٹ گھرانوں کو سونپ دینے کی خواہاں - راہول گاندھی

نئی دہلی
آئی اے این ایس
راہول گاندھی نے آج لوک سبھا میں غیر جانبدار انٹر نیٹ کا مسئلہ اٹھایا ور کہا کہ غیر جانبدار انٹر نیٹ آسان سا تصور ہے جس کی رو سے تمام شہریوں کو انٹر نیٹ تک مساوی رسائی حاصل ہونی چاہئے لیکن یہ حکومت انٹرنیٹ کو تقسیم کرنا چاہتی ہے اور اسے چند بڑی کمپنیوں کے حوالے کردینا چاہتی ہے ۔ ہندوستان کو ایسے غیر جانبدار انٹر نیٹ قانون کی ضرورت ہے جس کے ذریعہ انٹر نیٹ کو مختلف حصوں میں تقسیم کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ راہول گاندھی کے بیان کے بعد مرکزی وزیر مواصلات و انفارمیشن ٹکنالوجی روی شنکر پرساد نے کہا کہ حکومت ہند، غیر جانبدار انٹر نیٹ کی پابند ہے۔ انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ حکومت کسی کمپنی کے دبائو میں ہے۔ قبل ازیں یہ اطلاع دی گئی تھی کہ کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے لوک سبھا میں وقفہ سوالات کو معطل کردینے کا مطالبہ کیا تھا اور تحریک التوا کی نوٹس دی تھی تاکہ غیر جانبدار انٹر نیٹ کے مسئلہ پر فوی تبادلہ خیال کیاجاسکے ۔ سی پی آی آئی ایم رکن ایم بی راجیش نے کل وقفہ صفر کے دوران یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ ٹیلی کام ریگولیٹری اتھاریٹی آف انڈیا( ٹرائی) نے جو مشاورتی دستاویز جاری کیا ہے وہ ٹیلی کام اور انٹر نیٹ سرویس پروائیڈرس کی جانب سے غیر جانبدار انٹر نیٹ پر حملہ کی شرمناک طور پر تائید کرتا ہے۔ آئی اے این ایس کے بموجب راہول گاندھی نے آج این ڈی اے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ بعض کارپوریٹ گھرانوں کے لئے انٹر نیٹ علیحدہ کردینا چاہتی ہے ۔ انہوں نے غیر جانبدار انٹر نیٹ کی برقراری کے لئے ایک نئے قانون کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہر نوجوان کو انٹر نیٹ تک رسائی کا حق ہونا چاہئے لیکن حکومت انٹر نیٹ کو بعض کارپوریٹ گھرانوں کے ہاتھ میں سونپ دینا چاہتی ہے ۔ میں حکومت سے درخواست کروں گا کہ وہ یا تو قانون تبدیل کرے یا نیا قانون وضع کرے تاکہ انٹر نیٹ کی غیر جانبداری کو یقینی بنایاجاسکے ۔ کانگریس کے نائب صدر نے کہا کہ انٹر نیٹ کی غیر جانبداری ایک پیچیدہ اصطلاح ہے لیکن اس کا مطلب یہ ہے کہ نوجوانوں کو انٹر نیٹ کے استعمال کی آزادی حاصل رہے انہوں نے بتایا کہ ایک ملین افراد نے غیر جانبدار انٹر نیٹ کی حمایت میں اپنا نام درج کرائے ہیں ۔ راہول گاندھی کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمانی اموروینکیا نائیڈو نے کہا کہ یہ بڑی اچھی بات ہے کہ کانگریس قائد نے یہ مسئلہ اٹھایا ہے لیکن انہیں حکومت کے خلاف الزامات عائد نہیں کرنا چاہئے ۔ وزیر مواصلات و انفارمیشن ٹکنالوجی روی شنکر پرساد نے کہا کہ یہ حکومت نوجوانوں کی انٹر نیٹ سرگرمی کی ستائش کتی ہے ۔ ہمارے وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں کسی امتیاز کے بغیر نیٹ دستیاب کرانا ہوگا ۔ ہماری حکومت کسی کارپوریٹ گھرانے کے دبائو میں نہیں ہے اور نہ کبھی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیلی کام ریگولیٹری اتھاریٹی آف انڈیا کو بحث کا اختیار حاصل ہے لیکن فیصلہ لینے کا اختیار صرف حکومت کو ہے ۔ ہم ہر ایک کے لئے انٹر نیٹ کو یقینی بنانا چاہتے ہیں اور ہم نے اندرون دو ہفتے رپورٹ طلب کی ہے۔ روی شنکر پرساد نے کہا کہ کانگریس کو اس بات کا بھی جواب دینا چاہئے کہ اگست2012میں بعض افراد نے ٹوئٹر ہینڈل کیوں مسدود کیے گئے تھے ۔ روی شنکر پرساد کے اس تبصرہ پر اپوزیشن بنچوں میں برہمی کی لہر دوڑ گئی ۔ ایوان کے باہر سی پی آئی ایم کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری نے انٹر نیٹ کی غیر جانبداری کی حمایت کی اور کہاکہ میرے خیال میں صرف ہماری پارٹی نے اپنے قومی اجلاس میں اس مسئلہ پر ایک قرار داد منظور کی ہے ۔

Government handing over internet to corporates: Rahul

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں