مہاراشٹرا میں پتنگ اور مانجھے پر پابندی عائد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-24

مہاراشٹرا میں پتنگ اور مانجھے پر پابندی عائد

ناسک
پی ٹی آئی
مہاراشٹرا حکومت نے تیز دھاری دھاگہ’’مانجھا‘‘ کی فروخت اور اس کے استعمال پر پابندی عائد کرتے ہوئے ایک سر کلر جاری کیا ہے جس کی وجہ سے پتنگ بازی کے دوران عوام کے ساتھ ساتھ پرندے بھی زخمی ہوتے ہیں۔ ماحولیاتی تحفظ کی دفعہ1986,5کے تحت یہ سرکلر جاری کیا گیا ہے۔ ممبئی ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ میں ایک شہری کی جانب سے مانجھا پر پابندی کے لئے داخل کردہ درخواست کے بعد جمرات کے دن یہ سرکلر جاری کیا گیا ۔ ناگپور کی ’’جانوروں کے علاج کی خدمگار تنظیم‘‘(پی اے ٹی اے) کی جانب سے اس معاملہ میں کافی جدو جہد جاری ہے ۔ اس عرضی کی پیشی کے بعد حکومتی مشاورتی ادارہ برائے حیوانات بھلائی بورڈ نے ریاستوں اور مرکزی اداروں سے درخواست کی تھی کہ وہ مانجھا پر پابندی عائد کریں جب کہ وزارت برائے ماحولیات ، جنگلات اور فضائی تبدیلی نے اس مسئلہ سے نمٹنے کے لئے مکتوبات روانہ کئے تھے ۔ مہاراشٹرا حکومت کی جانب سے جاری کردہ اس سرکلر میں کہا گیا کہ عوام الناس کا بالعموم نائلان مانجھا کے طور پر مشہو دھاگے کے استعمال کی اجازت نہیں جو پلاسٹک یا کچھ ایسے ہی مصنوعی مادوں سے تیار کیاجاتا ہے ۔ جس کی بناء پر پتنگ بازی کے دوران پرندوں کے ساتھ ساتھ انسان بھی زخمی ہوتے ہیں ۔ سنکرانتی تہوار کے دوران تھوک فروشوں کو نہ تو ذخیرہ اندوزی کی اجازت ہے اور نہ وہ اس کو فروخت کرسکتے ہیں ۔ اس کی وجہ سے مٹی ، آبی گزرگاہوں اور مویشیوں کو شدید نقصان پہنچتا ہے اور اس کے محض منفی اثرات ہی رونما ہوتے ہیں ۔ اس کی وجہ سے برقی لائنوں اور اس کے ذیلی اسٹیشنوں کا انقطاع ہوتا ہے اور برقی سربراہی مسدود ہوجاتی ہے ۔ مختلف حادثات کا شکار افراد شدید زخمی اور بسا اوقات جانی نقصان بھی دیکھنے میں آتا ہے ۔ نیز کہا گیا کہ ان گنت پرندوں کی اموات کو اس پابندی کے ذریعہ روکا جاسکتا ہے ۔ پی ای ٹی اے کی جانب سے دیگر ریاستوں سے بھی اپیل کی جارہی ہے کہ وہ تیز دھاری اس مانجھا کی تمام شکلوں کو بند کردیں اور محض سادہ کاٹن کے دھاگوں سے پتنگ بازی کریں تاکہ پرندوں ، انسانوں اور ماحولیات کا تحفظ کیاجاسکے ۔ اتفاق سے اس پابندی کی ملک بھر سے تائید کی جارہی ہے ۔ حال ہی میں ناگپور رکن اسمبلی میلیند مانے نے مانجھا پر مکمل پابندی عائد کرنے کی اپیل کرتے ہوئے ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ22سالہ طبی دور میں مانجھا سے زخمی ہونے والے بے شمار زخمیوں کا میں نے علاج کیا ہے ۔

Now 'manjha' is also banned in Maharashtra

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں