اردو نیوز (سعودی عرب)
سعودی مواصلاتی کمپنیوں پر ہیکرز نے حملہ کر کے مملکت بھر کے انٹر نیٹ سسٹم کو مفلوج کرنے کا پروگرام بنالیا تھا ۔ ان کا ہدف پعرے ہوتے ہوتے رہ گیا۔2ہفتے قبل اپنی نوعیت کا منفرد اور زبردست حملہ کیا گیا تھا ۔ سیکوریٹی کے رائوٹر سسٹم کو ہدف بنایا گیا تھا۔ ابتداء میں کمپنیوں کو اس کا احساس تک نہیں ہواتھا کہ رائوٹر سسٹم کو ہیک کیاجارہا ہے ۔ صارفین نے جب پے درپے شکایات درج کرائیں کہ انٹر نیٹ کی رفتار مدہم سے مدہم ہوتی چلی جارہی ہے ۔ تب متعلقہ اداروں میں ہنگامی صورتحال نافذ کی گئی ۔ وسیع البنیاد تحقیقات کی گئیں۔ بالآخر ہیکنگ کے اسباب دریافت کرلئے گئے۔ سبق ویب سائٹ کو اس حوالے سے ایک سیکوریٹی دستاویز ملی ہے جس سے پتہ چلا ہے کہ ہیکنگ کا واقعہ ہوا بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب ہی نہیں خلیج کے کئی ممالک میں پانچ ہزار سے زیادہ رائوٹر آلات کو ہیک کیا گیا۔ا نفارمیشن سیکوریٹی کے ماہر اور اسکالر ڈاکٹر یاسر العصیفیر نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ رائوٹر کو ہیک کرنے کا مطلب پورے نیٹ ورک کوہیک کرنے جیسا ہوتا ہے ۔ رائوٹر کو ہیک کرلینے سے پورا کنٹرول ہیکرز کے قبضے میں چلاجاتا ہے ۔ سعودی عرب میں انٹر نیٹ سروس فراہم کرنے والوں کے سسٹمز کو رائوٹر پر حملہ کر کے قابو کیا گیا تھا تاکہ پورا نیٹ ورک مفلوج ہوکر رہ جائے ۔ اسی وجہ سے انٹر نیٹ کے بہت سارے صارفین اور کمپنیاں متاثر ہوئیں۔ کچھ کے یہاں انٹر نیٹ کی رفتار مدہم پڑگئیں جب کہ دیگر کا سسٹم معطل ہوکر رہ گیا ۔ اس کا بھی امکان ہے کہ معاملہ انٹر نیٹ سے آگے بڑھ کر صارفین کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرنے تک پہنچ جائے ۔ العصیفیر نے کہا کہ الیکٹرانک جنگ ہی فی الوقت پوری دنیا کو در پیش حقیقی خطرہ ہے ۔مسائل کے حل موجود ہیں ۔ پہلا کام یہ ہو کہ انٹر نیٹ سروس فراہم کرنے والوں اور کمپنیوں میں سیکوریٹی کلچر عام کیاجائے ۔ انہیں بتایاجائے کہ نقصان کسی ایک کانہیں ہوتا اس میں تمام صارفین متاثر ہوسکتے ہیں ۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں