دفاعی کمپنیوں کی نجی کاری نہیں ہوگی ۔ وزیر دفاع منوہر پاریکر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-09

دفاعی کمپنیوں کی نجی کاری نہیں ہوگی ۔ وزیر دفاع منوہر پاریکر

کانپور
یو این آئی
وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا کہ آرڈیننس فیکٹریوں کو عصری بنایاجائے گا نہ کہ انہیں نجی کاری کے عمل میں گزارا جائے گا ۔ انہوںنے کہا کہ خسارے میں چل رہی آرڈیننس فیکٹریوں کوکارپوریٹ سیکٹر کی کمپنیوں کی طرح چلایاجائے گا لیکن ان کا کارپوریٹائزیشن نہیںکریں گے ۔ ان فیکٹریوں میں حفاظت دفاعی سامانوں کی پیداواری بڑھائی جائے گی ۔ وزیر دفاع نے کہا کہ فیکٹریوں کے کام ثقافت کو کارپوریٹ کلچر میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے اور ایسا کرنے سے فیکٹریوں میں کام بہتر ہوگااور کام کرنے کی صلاحیت بڑھے گی ۔ پاریکر نے کہا کہ دفاعی فیکٹریوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی گنجائش نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی اے حکومت چاہتی ہے کہ باہر کی کمپنیاں ہندوستان میں فیکٹری لگائیںاور ملک کے لوگوں کو روزگار ملے ۔ ایک دو برسوں میں یہ تصویر سامنے آئے گی جو سامان ہم خرید رہے ہیں وہ ہندوستان میں بنے گا ۔ ملک کی تمام آئی آئی ٹی اور بڑے انجینئرنگ کالجوں کے لئے ڈی آر ڈی او سے اشتراک کرنے کو کہا گیا ہے کہ وہ ان کی نگرانی میں تحقیق کا کام کریں ۔ وزیر دفاع نے کہا کہ یمن سے ہم لوگوں نے تقریباً400 سے زیادہ لوگوں کو نکالا ہے لیکن ہوسکتا ہے کچھ ہمارے یا پاکستان کے لوگ ادھرادھر ہوں۔ ہم جلد ہی ان کو واپس لانے کی کوشش کررہے ہیں۔ پاکستان کے مد نظر دفاعی بجٹ اور پالیسی بنانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام سرحدوں کی حفاظت کرنے کی غرض سے پالیسیاں بنائی جاتی ہیں ۔ موجودہ مرکزی حکومت بھی اسے تئیں سنجیدہ ہے۔ یہ بات وزیر دفاع منوہر پاریکر نے آج رکن پارلیمان دیویندر سنگھ بھول کی کاکادیو واقع رہائش گاہ پر بات چیت میں کہی۔ وزیر دفاع منوہر پاریکر نے آج کہا کہ فوجی آلات بنانے والی کسی بھی فیکٹری کی نہ نجکاری کی جائے گی اور نہ ہی ان کا الحاق ہوگا بلکہ ان کی پیداوار اور کام کی صلاحیت کو بڑھانے پر زور دیاجائے گا۔ اس کے لئے ماہرین کی رائے ضرور لی جائے گی۔کانپور کبھی دفاعی فیکٹریوں کا مرکز سمجھاجاتا تھا اس کو اس کا پرانا مقام واپس دلانے کے لئے پوری کوشش کی جائے گی اور یہاں جدید ٹکنالوجی اور آلات کے استعمال پر زور دیاجائے گا۔
وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ ڈی آر ڈی او سے یہ بھی کہاگیا ہے کہ وہ آئی آئی ٹی جیسے ملک کے دیگر ٹیکنالوجی اداروں کے ساتھ مل کر دفاعی میدان میں تحقیقی کام کریں ۔ وزیر دفاع منوہر پاریکر کل دیر رات کانپور آئے تھے لیکن آج دوپہر انہوں نے میڈیا سے بات کی ۔ آج ان کا او ای ایف، فیلڈ گن فیکٹری سمیت کانپور کی تمام فوجی مصنوعات کی فیکٹریوں کے ساتھ ساتھ ہندوستان ایروناٹکس لمٹیڈ کا بھی دورہ ہے ۔ وہ افسران سے ان کی مصنوعات کے معیار اور پیداوار بڑھانے جیسے مسائل پر بات چیت کریں گے اور ملازمین سے مل کر ان کی پریشانیوں پر بھی غور کریں گے۔ کانفرنس کے بعد صحافیوں سے بات چیت میں پاریکر نے کہا کہ کانپور کی دفاعی مصنوعات کی فیکٹریوں کی نجکاری کرنے کی کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے اور نہ ہی ان فیکٹریوں کے الحاق کا منصوبہ ہے۔ بلکہ وزارت کا منصوبہ ہے کہ کس طرح ان کمپنیوں کی پیداواری صلاحیت کو بڑھایاجائے اور کس طرح ان کے معیار میں اضافہ کیاجائے ۔ اس کے لئے ان فیکٹریوں کو جدید ٹکنالوجی کے ساتھ ساتھ جدید مشینیں بھی فراہم کی جائیں گی ۔ پرائیویٹ اور کو آپریٹیو کمپنیوں میں کیسے اچھا کام ہوتا ہے ، کیسے ان کی پیداوار بڑھتی ہے، اس کی اطلاع ان فیکٹریوں کے حکام کو دی جائے گی ۔ انہوں نے مانا کہ کانپور کی دفاعی آلات کی فیکٹریوں کی پیداوار میں حالیہ کچھ سالوں میں کمی آئی ہے ۔ وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا کہ پہلے کی طرح کانپور میں ہندوستان ایروناٹکس لمٹیڈ بہت اچھا کام کررہی ہے اور ابھی تک اسے14 ڈارنیر ایئر کرافٹ کا آرڈر مل چکا ہے۔ انہوںنے کہا کہ ہم ایچ اے ایل کی مزید توسیع چاہتے ہیں تاکہ یہ عالمی سطح کی کمپنیوں سے مقابلہ کرپائے اور اس کی شہرت بڑھے ۔ اس کے لئے آج ہم ایچ اے ایل حکام سے مل کر جدید ٹیکنالوجی، زیادہ پیداوار اور بہترین معیار پر غور کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کانپور ایک وقت میں دفاعی مصنوعات کا اہم مرکز سمجھا جاتا تھا اور ہماری کوشش یہ ہوگی کہ کانپور کی دفاعی آلات کی فیکٹریاں ایک بار پھر سے اپنا وہی پرانا مقام حاصل کرلے اور کانپور کا نام دفاعی شعبہ میں روشن ہو۔

Private sector defence companies

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں