عسکری حملوں کے بعد افسپا پر پی ڈی پی ۔ بی جے پی اختلافات میں شدت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-08

عسکری حملوں کے بعد افسپا پر پی ڈی پی ۔ بی جے پی اختلافات میں شدت

جموں
پی ٹی آئی
جموں و کشمیر میں فوج کے خصوصی اختیارات سے متعلق متنازعہ قانون کی تنسیخ کے مسئلہ پر حکمراں پی ڈی پی اور بی جے پی ، اتحاد کے درمیان اختلافات مین کل کے متواتر عسکری حملوں کے بعد شدت پیدا ہوگئی ہے ۔ دوسری جانب فوج نے کہا ہے کہ اس معاملہ پر ریاستی حکومت اور مرکز کے درمیان بات چیت ہورہی ہے۔ لیفٹننٹ جنرل سبرتا ساہا نے سرینگر میں صحافیوں سے کہا کہ حکومتوں کو اس بارے میں طے کرنے دیجئے ۔ ہم اپنی ذمہ داری نبھائیں گے ۔ ریاستی اسمبلی میں بی جے پی کے ارکان نے افسپا کی تنسیخ نہیں اور پاکستان ہائے ہائے جیسے نعرے تحریر کردہ پہلے کارڈ لہراتے ہوئے ہندوستان میں دہشت گردی کی سرپرستی پر پاکستان کی مذمت میں قرار داد کی منظوری کامطالبہ کیا ۔ بی جے پی رکن رویندر رائنا نے کہا کہ کل جو دہشت گرد حملے کئے گئے وہ افسپا کی تنسیخ کی وکالت کرنے والوں کی آنکھیں کھول دینے کے لئے کافی ہیں ۔ ریاست کے کسی بھی حسہ سے افسپا منسوخ کرنے کی صورتحال نہیں ہے ۔ پاکستان مسلسل ہماری پیٹھ میں خنجر گھونپ رہا ہے ۔ بی جے پی کا یہ مطالبہ اس وقت سامنے آیاجب کہ ایک دن قبل ہی چیف منسٹر مفتی محمد سعید نے کہا کہ ریاستی حکومت ریاست کے ایسے علاقوں سے جہاں کچھ عرصہ سے عسکریت پسندی کے واقعات رونما نہیں ہورہے ہیں افسپا کی مرحلہ وار دستبرداری کے لئے کام کررہی ہے ۔ پی ڈی پی کے ترجمان اعلیٰ اور وزیر تعلیم نعیم اختر نے کہا کہ افسپا جیسے قوانین کی ضرورت نہیں ہونا چاہئے جس سے یہ تاثر جاتا ہے کہ ریاست فوج کے ذریعہ چلائی جارہی ہے ۔ اگر ہم سبھی اقدامات جمہوری طریقہ سے کررہے ہیں تو اس طرح کے قانون کی کیا ضرورت ہے ۔ میں محسوس کرتا ہوں کہ یہ قانون جمہوریت کی روح اور اس ملک کے جمہوری نظام سے میل نہیں کھاتا ۔ بی جے پی کے ایک اور لیڈر اور وزیر عمارات وشوارع سنیل شرما نے کہا کہ کل کے حملوں سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ صورتحال بہتر نہیں ہوئی۔ ضرورت ہے کہ افسپا کو مزید مضبوط بنایاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کے اندر اور باہر یہ بات پوری شدت سے کہتے آرہے ہیں کہ افسپا منسوخ نہیں کیاجانا چاہئے بلکہ اسے اور مستحکم بنانے کی ضرورت ہے ۔ اس سلسلے میں ان کی پارٹی کا موقف بالکل واضح ہے ۔

After terror attacks, PDP-BJP differences on AFSPA spill out

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں