آندھرا پردیش کے آبی بحران پر سیاست نہ کی جائے - نائیڈو کو کانگریس کا مشورہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-07

آندھرا پردیش کے آبی بحران پر سیاست نہ کی جائے - نائیڈو کو کانگریس کا مشورہ

حیدرآباد
یو این آئی
آندھر اپردیش کانگریس کمیٹی سے تعلق رکھنے والے قائدین کے ایک وفد نے آج گورنر ای ایس ایل نرسمہن سے ملاقات کرتے ہوئے چیف منسٹر این چندرا بوبا نائیڈو کے خلاف شکایت کی اور الزام عائد کیا کہ وہ ریاست میں خشک سالی کی صورتحال کی سنگینی کے تعلق سے مرکزی حکومت کو گمراہ کررہے ہیں ۔ وفد میں صدر آندھرا پردیش کانگریس کمیٹی این رگھوویر ریڈی، پلم راجو ، چرنجیوی اور بوتسا نارائنا شامل تھے ۔ اس موقع پر گورنر کو ایک یادداشت بھی پیش کی گئی ، جسمیں ان پر زور دیا گیا کہ وہ ریاست میں خشک سالی کی صورتحال کے تعلق سے حقائق پر مبنی ایک رپورٹ مرکز کوروانہ کرتے ہوئے درکار مالی امداد کی منظوری کو یقینی بنائیں ۔ کانگریس قائدین نے گورنر سے کہا کہ خشک سالی کی صورتحال سے حالانکہ500منڈل شدید متاثر ہیں لیکن تلگو دیشم حکومت نے مرکز سے کہا کہ صرف234منڈلوں میں ہی خشک سالی کی صورتحال ہے ۔ کانگریس قائدین نے کہا کہ تقریبا 5ہزار مواضعات میں پینے کے پانی کی شدید قلت پائی جاتی ہے لیکن حکومت آندھرا پردیش نے مرکز کومطلع کیا کہ صرف2300مواضعات کو ہی آبی قلت کا سامنا ہے ۔ کانگریس قائدین نے غذا اور پانی کی قلت کی وجہ سے لاکھوں کی تعداد میں عوام کی دوسرے مقامات کومنتقلی پر تشویش ظاہر کی اور کہا کہ صرف اضلاع چتور اور اننت پور میں ہی تقریباً4لاکھ افراد دوسرے مقامات کو منتقل ہوگئے ہیں۔ کانگریس قائدین نے تلگو دیشم حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ آبی بحران کے معاملے کو سیاسی رنگ دے رہے ہیں اور ان مواضعات کا ذکر نہیں کیا گیا جہاں تلگو دیشم کا موقف کمزور ہے ۔ان مواضعات کو ٹینکرس کے ذریعہ بھی پینے کے پانی سربراہ نہیں کیاجارہا ہے ۔ کانگریس قائدین نے تلنگانہ حکومت کے رویہ کے خلاف بھی گورنر سے شکایت کی ۔ بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پلم راجو نے کہا کہ تلنگانہ کا خسارہ بجٹ نہیں ہے اسی لئے آندھرا پردیش سے تلنگانہ آنے والی خانگی بسوں سے انٹری ٹیکس کی وصولی کی ضرورت نہیں ہے ۔ انہوںنے کہا کہ 2024تک حیدرآباد دونوں ریاستوں کا مشترکہ دارالحکومت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آندھرا پردیش تنظیم جدید قانون کی دفعہ371Dکے تحت آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے لئے تعلیمی ادارے مشترکہ ہیں اور ان میں طلبہ کے لئے مشترکہ کوٹہ ہے لیکن تلنگانہ کی حکومت ، آندھر اپردیش کے طلبہ سے امتیاز کررہی ہے ، انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے طلبہ کے لئے علیحدہ انٹرنس ٹسٹ منعقد کیاجارہا ہے ۔ اس طرح آندھرا پردیش کے طلبہ سے نا انصافی ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی کے مفاد میں گورنر سے مداخلت کی درخواست کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ اور آندھر اپردیش کی حکومتوں سے بات چیت کے ذریعہ سیاسی اور شخصی اختلافات دور کرنے کی گورنر سے خواہش کی گئی ۔ بوتسا ستیہ نارائنا، رگھو ویر ریڈی اور چرنجیوی نے کہا کہ گورنر تمام مسائل میں مداخلت کرتے ہوئے دونوں چیف منسٹر س سے ملاقات کرکے ان مسائل کو حل کرنے کے اقدامات کریں ۔

No politics on water crisis, Congress slams Naidu

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں