پی ٹی آئی
عالم اسلام کے قائدین آج"شدید احساس کمتری "میں مبتلا ہیں جو نو آبادیاتی دور کا ترکہ ہے۔ اس خیال کا اظہار علی گڑھ مسلم یونیورسٹی( اے ایم یو) میں پاکستان سپریم کورٹ کے جج جسٹس محمد الغزالی نے بموضوع" امت مسلمہ میں شعور کا بحران" ایک بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ دنیا میں مسلم قیادت اخلاقی اور دانشورانہ ناکامہ کے نتائج سے دوچار ہے ۔ یہ ناکامی نو آبادیاتی طاقتوں کے حد سے زیادہ خوف اور ان طاقتوں کی حکمرانوں کو بزدلانہ طور پر قبول کرنے کا نتیجہ ہے ۔ علام اسلام امن کے علمبردار اسلام کی جانب انسانیت کو دعوت دینے میں بری طرح ناکام رہا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اس دنیا کو امن کا گہوارہ ، باہمی مفاہمت کا مرکز اور انصاف و ہم آہنگی کا مظہر بنانے کے مشترکہ مقاصد کی تکمیل میں مسلمانوں کو غیر مسلموں کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے کے بجائے مسلم قیادت کو مغرب طاقتوں کے کھیل کی حرکیات سے بندی ہوئی ہے ۔ جب کہ مغربی طاقتوں کے یہ کھیل مسلسل تصادم اور مقابلوں کو انسانی وجود کی فطری حالت سے تعبیرکرتے ہیں ۔ انٹر نیشنل اسلامک یونیورسٹی آف ملایشیا کے پروفیسر نثار احمد خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ دنیا بھر میں مسلمانوں کو دانشورانہ سطح پر فروغ حاصل کرنے کی فوری ضرورت ہے ۔ اس سلسلہ میں تعلیمی ادارے اہم رول ادا کرسکتے ہیں ۔اساتذہ اور طلبا' مذہبی مطالعات بشمول تفاسیر کی از سر نو تشریح میں رو ل ادا کرسکتے ہیں ۔ وائس چانسلر لیفٹننٹ جنرل ضمیر الدین شاہ نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ دہشت گردی کے خلاف21ویں صدی کا امریکی اعلان جنگ بنیادی طور پر عالم اسلام میں توانائی کے ذخائر پر کنٹرول کی تدبیر ہے ۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا ہے کہ سارا مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ شعلوں کی لپیٹ میں ہے ۔ اگر اس جنون پسندی کو فوری نہیں روکا گیا تو موت اور تباہی کا ایک لا متناہی سلسلہ شروع ہوجائے گا۔ ضمیر الدین شاہ نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی تمام مکاتب خیال سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو باہم قریب لانے اور اپنے عہد کے انتہائی حساس مسائل پر غور کرنے کے لئے ایک کھلا فورم فراہم کرنے تیار ہے ۔ یہاں یہ بات بتا دی جائے کہ اے ایم یو میں جاری دو روزہ کانفرنس میں ہندوستان اور بیرون ہند سے زائد از200اسکالرس شریک ہیں ، جن میں شیخ ڈاکٹر کمال العلبلی( اخوان المسلمین کے سابق بین الاقوامی ترجمان، لندن) ڈاکٹر مائیک غوث(ورلڈ مسلم کانگریس ، امریکہ)مولانا کلب صادق(ممتاز شیعہ اسکالر) سوامی لکشمی شنکر اچاریہ( بانی صدرنشین ہندو۔ مسلم جن یکتا منچ) پروفیسر نثار احمد(انٹر نیشنل اسلامک یونیورسٹی آف ملایشیا) اور ایم اشرف حیدری(نائب ناظم الامور سفارت خانہ افغانستان) شامل ہیں۔
Dr. Muhammad Al-Ghazali, Judge, Supreme Court of Pakistan was delivering the keynote address at a two day International Conference on the "Intellectual Crisis of the Muslim Ummah: Revisiting the Past Patterns of Thought" organized by Centre for Promotion of Educational and Cultural Advancement of Muslims of India (CEPECAMI), Aligarh Muslim University.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں