پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ترقی یافتہ ممالک کو نشانہ تنقید بنایاجو ہندوستان کو لکچردیتے رہتے ہیں لیکن صاف ستھری توانائی کی پیداوار کے لئے اسے نیو کلیر ایندھن دینے سے انکار کرتے ہیں ۔ انہوں نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف جدو جہد کرنے ملک کے پابند عہد ہونے کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ ذرا ستم ظریفی دیکھیں کہ ساری دنیا ماحولیات پر لکچر دیتی ہے، لیکن اگر ہم انہیںیہ کہیں کہہم نیو کلیر توانائی کی سمت میں پیشرفت کرنا چاہتے ہیں ، کیونکہ یہ ماحولیات کے تحفظ کے لئے ایک اچھا راستہ ہے اور جب ہم انہیں نیو کلیر توانائی پیدا کرنے ضروری نیو کلیر ایندھن کی فراہمی کے لئے کہتے ہیں تو وہ انکار کردیتے ہیں ۔ مودی نے ان باتوں کومسترد کردیا کہ ہندوستان ، عالمی حدت(گلو بل وارمنگ) اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف جدو جہد میں رکاوٹیں پیدا کررہا ہے ۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ ماحولیات کا تحفظ ہماری روایت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر شخص یہ سمجھتا ہے کہ دنیا ماحولیاتی تبدیلیوں پر فکر مندہے لیکن ہندوستان ان میں رکاوٹیں پیدا کررہا ہے ۔ ہم ایسی تہذیب میں پلے بڑھے ہیں جہاں قدرت کی بھگوان کی طرح پوجا کی جاتی ہے اور قدرت کا تحفظ انسانیت سے جوڑا جاتا ہے، لیکن بعض حضرات وجوہات کی بنا پر شایداس لئے کہ دوسروں نے ہم پر صدیوں تک حکمرانی کی ہے، ہم اپنے نقطہ نظر کا اظہار کرنے سے جھجکتے ہیں، ہمیں جب تک اپنے آپ پر بھروسہ نہیں ہوتا ہم اس مسئلہ سے نمٹنے کے قابل نہیں بنیں گے ۔ وزیر اعظم جو ریاستی وزرائے ماحولیات اور عہدیداروں کی کانفرنس سے خطاب کررہے تھے، بین الاقوامی نیوکلیر برادری پر زور دیا کہ وہ ہندوستان پر اپنی تحدیدات میںنرمی لائے تاکہ وہ بڑے پیمانہ پر صاف ستھری توانائی پیدا کرنے کے لئے ماحولیات دوست نیوکلیر ایندھن در آمد کرسکے۔مودی نے یہ بیان بعض مغربی ممالک کی ان تنقیدوں کے پس منظر میں کیا جن میں کہا گیا ہے کہ قومی دارالحکومت سمیت ملک کے بعض میٹرو شہروں میں ہوا کا معیار انتہائی غیر صحتمند ہے۔
کانفرنس کے دوران نریند ر مودی نے آج دہلی اور9دیگر شہروں کے لئے ایک نیا نیشنل ایر کوالٹی انڈکس جاری کیا جس کے ذریعہ ان شہروں میں آلودگی کی سطح کا آسانی سے پتہ لگایاجاسکتا ہے ۔ اس طریقے میں ہوا کے معیار کو6بنیادوں پر طے کیاجائے گا، جس کی نشاندہی انڈکس( اشاریہ) میںچھ الگ الگ رنگوں سے کی جائے گی۔ اگر کسی شہر کی ہوا کو سرخ رنگ سے دکھایا گیا ہو تو اس کامطلب یہ ہوگا کہ یہاں آلودگی کی سطح خطرناک سطح تک پہنچ چکی ہے لیکن اگر اسے سبز رنگ سے دکھایا گیاہو تو اس کامطلب یہ ہوگا کہ وہاں سانس لینے کے لئے ہو ا صاف ستھری ہے۔ اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ہفتہ میں کوئی ایک دن طے کرلیں ، جس روز پٹرول یا ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں کو استعمال نہیں کریں گے ۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ مثال کے طور پر اتوار کے روز سائیکل کا استعمال کریں ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ماحولیاتی تحفظ ہندوستان کی روایت رہی ہے لیکن اس کے باوجود ہندوستانی ماحولیاتی مسائل پر عالمی قیادت کرنے میں ناکام رہا۔ مودی نے اس دوران جنگ اور جنگلی باشندوں کی زمین کو لے کر اپوزیشن پر تحویل اراضی بل کے بارے میں الجھن پیدا کرنے کا الزام بھی لگایا ۔ سائنس عمارت میں منعقد اس پروگرام میں مودی نے10شہروں میں آلودگی کی سطح کی نگرانی کرنے کے لئے نیشنل ایئرکوالٹی انڈیکس کی شروعات کی ۔ مودی نے اس موقع پر ماحولیاتی تحفظ اور بجلی بچانے کی کچھ تجاویز بھی دی۔ مودی نے کہا کہ فی شخص کاربن اخراج میں ہندوستان کا حصہ سب سے کم ہے، دنیا میں جب ماحول پر سب سے پہلے بحث شروع ہوئی تو ہندوستان کو اس کی قیادت کرنا چاہئے تھا۔ مودی نے کانفرنس میں چاندنی رات میں بجلی بچانے کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ گاؤں میں روایت تھی کہ چاندنی رات میں دادی بچوں کو سوئی میں دھاگہ ڈھالنا سکھاتی تھی۔ اس کے پی چھے چاندنی کی اہمیت کو سمجھانا ہوتا تھا ، آج نئی نسل کو چاندنی رات کا احساس نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر میونسپل کارپوریشن طے کرلیں کہ چاندنی رات کو اسٹریٹ لائٹ نہ جلائیں اور پورے محلے میں سوئی میں دھاگہ ڈالنے کا تہوار منایاجائے تو اس سے توانائی بچائی جاسکتی ہے ۔ ہفتے میں ایک دن توانائی سے چلنیو الی گاڑیوں کو نہ چلانے کا عزم کریں ، اس کے لئے"سنڈے آن سائیکل" جیسا پروگرام بنایاجاسکتا ہے ۔ مودی نے چٹکی لیتے ہوئے کہا کہ کوئی کہہ سکتا ہے کہ مودی سائیکل کمپنیوں کے ایجنٹ بن گئے ہیں۔
Modi slams developed nations for denying nuclear fuel to India
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں