تحویل اراضی بل پارلیمنٹ میں اکثریت سے منظور ہوگا - حکومت کا ایقان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-22

تحویل اراضی بل پارلیمنٹ میں اکثریت سے منظور ہوگا - حکومت کا ایقان

نئی دہلی
یو این آئی
حکومت نے آج یقین ظاہر کیا کہ اراضی بل پارلیمنٹ میں اکثریت سے منظور کرلیاجائے گا۔ پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور وینکیا نائیڈو نے کہا کہ حکومت کویقین ہے کہ اراضی بل اکثریت سے منظور کرلیاجائے گا۔ وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈ کری نے کہا کہ حکومت کی لائی گئی تمام پانچ ترمیمات کو عوامی اور غریبوں و کسانوں کے مفاد میں بل میں لایا گیا ہے ۔ تاہم سی پی آئی ایم لیڈر سیتا رام یچوری نے کہا کہ ان کی پارٹی کا احساس ہے کہ ترمیمات،مخالف کسان ہیں اور اس پر پارلیمنٹ میں بحث ہونا چاہئے ۔ انہوںنے سوال کیا کہ حکومت نے اتنی عجلت میں بل کیوں پیش کیا اور اراضی آرڈیننس لانے کے طریقہ کار پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ پی ٹی آئی کے بموجب مرکزی حکومت کے تحویل اراضی بل پر کانگریس پر غلط اطلاعات پھیلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے بی جے پی نے آج کہا کہ آرڈیننس جاری کرنے پر اپوزیشن کی تنقیدوں کو، شیطانی مقولوں پر مبنی تحریر قرار دیا ۔ سابقہ کانگریس حکومت کی ریکارڈ باہر نکالتے ہوئے حکمراں جماعت نے کہا کہ کانگریس دور حکومت میں ریکارڈ تعداد میں آرڈیننس جاری کئے گئے تھے۔ اور اپوزیشن پارٹی کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ ہمیں جمہویت کا قاتل قرار دے ۔ بی جے پی نے اپنے ارکان پارلیمنٹ کو سابق حکومت کی جانب سے جاری کردہ آرڈیننس کا ریکارڈ پیش کرتے ہوئے ان ارکان پارلیمنٹ سے کہا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں کانگریس کی تنقیدوں کا ان ریکارڈ کے ذریعہ آشکار کریں ۔ کانگریس نے اس آرڈیننس کو شیطان کے مقبول پر مبنی تحریر قرار دیا تھا۔ وزیر پارلیمانی امور وینکیا نائیڈو نے کہا کہ کانگریس کے ریکارڈ بہت خراب ہے ۔ اس نے گزشتہ50سالوں کے دوران456آرڈیننس جاری کئے ۔ انہوں نے کہا کہ جواہر لال نہرو کے دور حکومت میں77آرڈیننس جاری کئے گئے، اسی طرح اندرا گاندھی کی چھ سالہ دور میں77آرڈیننس جاری کئے گئے۔ جب کہ ہر دو ماہ میں تین آرڈیننس جاری کئے گئے ۔ راجیو گاندھی کے دور حکومت میں35آرڈیننس جاری کئے گئے ۔ یونائیٹیڈ فرنٹ حکومت کے دور میں77آرڈیننس جاری کئے گئے جب کہ ہر ماہ ایک آرڈیننس جاری کیاجاتا رہا ۔ اس حکومت سی پی آئی کی تائید حاصل تھی جب کہ اب یہی سی پی آئی آرڈیننس کی مخالفت کررہی ہے ۔ وینکیا نائیڈو نے غلط اطلاعات پھیلانے کی بھی کوئی حد ہوتی ہے۔ دس مرتبہ جھوٹ بولنے سے جھوٹ سچ نہیں بن جاتا، انہوںنے کہا کہ بی جے پی کو جمہوریت کے قاتل قرار دینے سے قبل کانگریس کو سوچنا چاہئے کہ کانگریس نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی تھی ، لاکھوں افراد کو سلاخوں کے پیچھے ڈھکیل دیا تھا اور میڈیا کا گلا گھونٹ دیا تھا۔ یہ کیا ہے ، کانگریس اپنی ماضی کو بھول گئی ہے، کانگریس کو چاہئے کہ بی جے پی پر تنقید کرنے سے قبل ہوم ورک کرکے آنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی تنقید’’ ہزاروں گناہ کرنے کے بعد تیرتھ کو جانا‘‘ کے مترادف ہے ۔ ہم انہیں صرف یاددلارہے ہیں کہ ہم بھی تمہیں باہر نکال سکتے ہیں ۔ گجرات کی ترقی کے ماڈل جس پر کانگریس تنقید کررہی ہے وینکیا نائیڈو نے کہا کہ کانگریس کی حکومت نے ہی ڈی آئی پی پی کے ذریعہ ایک تحقیق کروائی تھی جس نے کہا کہ اگر گجرات کا ترقی ماڈل بہترین کام کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ 2014میں انتخابات سے قبل جاری کردہ ڈی آئی پی پی رپورٹ تھی ۔ انہوں نے سابقہ مرکزی تحویل اراضی قانون کو دھوکہ قرار دیا ۔ نائیڈو نے منگل کو بی جے پی ارکان پارلیمنٹ کو سابقہ حکومتوں کی جانب سے جاری کردہ آرڈیننس فراہم کرتے ہوئے میں نے ان سے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں اس کی تفصیلات پیش کریں ۔ اگر ایک مرتبہ یہ حقائق منظر عام پر آجائیں تو کانگریس عوام کے سامنے آشکار ہوجائے گی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں