پی ٹی آئی
سپریم کورٹ نے آج کہا کہ مطلقہ مسلم خواتین کریمنل پروسیجر کوڈ( سی آر پی سی) کے تحت ا پنے سابقہ شوہر سے نان و نفقہ کی حقدار ہے جو اسی طرح کی سہولت بیویوں، بچوں اور والدین کومہیا کرتا ہے ۔ جسٹس دیپل مشرا اور پرفل سی پنت پر مشتمل بنچنے اس سلسلہ میں عدالت عالیہ کے مختلف فیصلوں کا حوالہ دیا جہاں سی آر پی سی کی دفعہ125کے تحت مسلم مطلقہ خاتون کے لئے ایک مجسٹریٹ نان نفقہ منظور کرسکتاہے ۔ سی آر پی سی کی دفعہ دیگر افراد جیسے بیویوں، بچوں اور والدین کے لئے گزر بسر کے اخراجات کا حکم دیتی جب کہ متعلقہ شخص انہیں نظر انداز کرتا ہو یا انکا گزر بسر کا خرچ دینے سے انکار کرتاہو ۔ سی آڑ پی سی کی اسی دفعہ 125کا استعمال کرتے ہوئے مسلم خاتون جس کا طلاق واقع ہوچکا ہو نان نفقہ کی حقدار ٹھہرائی جاسکتی ہے ۔ یہ کہتے ہوئے عدالت عالیہ نے ٹرائیل کورٹ کے فیصلہ کو باقی رکھتے ہوئے فوج کے ایک سابق نائیک کوا س کی مطلقہ بیوی کو4000روپے نان و نفقہ دینے کی ہدایت جاری کی ۔ عدالت کے مطابق فیملی بنچ نے دفعہ125کا جس طرح اطلاق کیا ہے اس پر کسی شبہ کی گنجائش ہی نہیں ہے ۔ بنچ یہ جان کر مضطرب ہوگئی کہ خاتون کی جانب سے نان و نفقہ کی درخواست1998ء میں داخل کی گئی تھی جس پر فروری2012ئ تک فیملی کورٹ میں فیصلہ نہیں ہوپایا۔ اس میں کہا گیا کہ یہ جان کرمزید دھچکا لگا کہ عبوری نان و نفقہ کا بھی کوئی حکم جاری نہیں کیا گیا تھا۔ عدالت نے کہا اس بات پر زور دینے کی ضرورت ہے کہ کسی بیوی کی جانب سے داخل کردہ نان نفقہ کی درخواست پر زیادہ تاخیر ایک ناقابل قبول حالت ہے ۔ اس ضمن میں شادی بیاہ کے تنازعات سے نپٹنے کے لئے تشکیل کردہ فیملی کورٹس کو ایسے معاملات کے جلد از جلد نپٹارے کے لئے کافی سرگرم ہونا چاہئے ۔
Divorced Muslim women entitled to seek maintenance from ex-husbands: Supreme Court
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں