خلیج عدن میں چینی نیوکلیر آبدوز تعینات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-29

خلیج عدن میں چینی نیوکلیر آبدوز تعینات

بیجنگ
پی ٹی آئی
چین نے پہلی بار خلیج عدن میں انسداد بحری قزاقی کے ارادہ سے نیو کلیر آبدوز تعینات کرنے کا اعتراف کیا ہے ۔ دفاعی ماہرین نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ چین کی یہ حرکت، پڑوسی ممالک کے لئے الجھن اور بے چینی کا سبب بن سکتی ہے ۔ پڑوسی ممالک میں ہندوستان بھی شامل ہے ۔ چینی سرکاری میڈیا نے بتایا کہ خلیج عدن میں بحریہ کے انسداد بحری قزاقی مشن میں پیپلز لبریشن آرمی کے بحریہ کے ساتھ نیو کلیر آبدوز کشتی بھی شامل تھی جس نے2ماہ تک سمندر میں طلایہ گردی جاری رکھی اور دو جہازوں کے علاوہ ایک سپلائی کشتی کو تحفظ فراہم کرتی رہی۔ میڈیا نے یہ وضاحت بھی کی کہ091ٹائپ کی آبدوز کشتی صوبہ شین ڈانگ کے کنگ داؤ کو واپس آچکی ہے جو اس کا حقیقی بیس( مقام) ہے نے ڈپٹی کمانڈر یوژینگ کیانگ نے سی سی ٹی وی کو ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ اس مشن کے دوران عملہ ، مختلف النوع مسائل سے دوچار رہا۔ ہانگ کانگ سے شائع ہونے والا روزنامہ ساؤتھ چائنامارننگ پوسٹ نے بتایا کہ پہلی دشواری تو یہ کہ سازو سامان اور دیگر وسائل سے متعلق تشویش کا غلبہ رہا اور پھر اجنبی اور نامعلوم آبی حدود میں زیر آب سفر، فوجی انٹلیجنس مسائل کے سبب اور بھی پیچیدہ اور دشوار ہوگیا۔ فوجی تبصرہ نگاروں نے بتایا کہ اس کی تعینات پڑوسی ممالک کی بے چینیوں کا سبب بنے گی جن میں ہندوستان بھی شامل ہے ۔ پوسٹ نے یہ وضاحت بھی کی کہ بیجنگ سمندر پار ممالک میں اپنی سرمایہ کاری وسیاسی مفادات کا دائرہ وسیع کررہا ہے لہذا دور دراز کے خطوں میں مزید نیو کلیر آبدوز تعینات کرسکتا ہے ۔ تائی پی میں قائم سوسائٹی فار اسٹریٹیجک اسٹیڈیز کے سکریٹری جنرل سیہ تائیبی نے بتایا کہ آبدوز کی تعیناتی خطہ کے ممالک ، خصوصی طور پر ہندوستان اور ان کے علاوہ امرکہ کیلئے بھی باعث تشویش ہوگی ۔ پاکستان نے چین سے آبدوز خریدنے سے متعلق ایک معاہدہ پر دستخط کرکھا ہے ۔ علاوہ ازیں جنوبی ایشیا میں بندرگاہی پراجکٹس میں چین کے ملوث ہونے پر بھی ہندوستان تشویش کا اظہار کرچکا ہے ۔ تائیپی نے پوسٹ کو بتایا کہ سب سے زیادہ اہم نکتہ یہ ہے کہ اس مشن کے ذریعہ پی ایل اے نے دیگر ممالک کے ساتھ تعاون کا اہل رہا اور اس طرح ان ممالک کے بحریہ کی کارکردگی اور صلاحیتوں کا بخوبی اندازہ لگالیا۔

China's nuclear sub mission in Gulf of Aden 'could cause unease among neighbours'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں