لوک سبھا میں جیٹلی کے غیاب میں بجٹ پر بحث کی مخالفت - حکومت کو الجھن کا سامنا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-14

لوک سبھا میں جیٹلی کے غیاب میں بجٹ پر بحث کی مخالفت - حکومت کو الجھن کا سامنا

نئی دہلی
پی ٹی آئی
حکومت آج پارلیمنٹ میں ایک اور پریشانی سے دوچار ہوگئی، جب متحدہ اپوزیشن نے حکومت کو وزیر فینانس ارون جیٹلی کے غیاب میں بجٹ پر مباحث کو پیر تک ملتوی کرنے کے لئے مجبور کردیا جس کو اپوزیشن ارکان نے ایوان کی روایت کے خلاف قرار دیا ۔ کام کاج کی فہرست کے مطابق دوپہر میں جب ایوان میں بحث کا آغاز ہوا اور جیسے ہی مملکتی وزیر برائے فینانس جین سنہا نے خطاب کرنا شروع کیا کانگریس ارکان ایوان کے وسط میں پہنچ گئے اور کہا کہ آج بحث نہیں کی جانی چاہئے کیونکہ جیٹلی ایوان میں موجود نہیں ہین۔ کانگریس ارکان نے اپنے لیڈر ملکار رجن کھرگے کی زیر قیادت اصرار کیا کہ ایک ایسے اہم مسئلہ پر بحث وزیر فینانس کے غیاب میں شروع نہیں کی جاسکتی ۔ کانگریس صدر سونیا گاندھی کو پارٹی کے ارکان پارلیمان سے یہ کہتے ہوئے دیکھا گیا کہ حکومت کے استدلال کی مخالفت کی جائے اور کہا کہ بحث شروع کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے ۔ گڑ بڑ کے دوران ایوان کو15منٹ کے لئے ملتوی کردیا گیا ۔ جب ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو زائد از ایک گھنٹہ بحث اور جوابی بحث عمل میں آئی ۔ وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ جیٹلی برطانوی حکومت کی دعوت پر مہاتما گاندھی کے ایک مجسمہ کی نقاب کشائی کے لئے لندن گئے ہوئے ہیں اور اگر کانگریس ارکان ان کے لوٹنے تک بجٹ پر بحث کے خواہاں نہیں ہیں تو دیگر پارٹیوں کے ارکان آج خطاب کرسکتے ہیں ۔ اسپیکر سمترا مہاجن نے ان کی تجویز کی توثیق کی جب کہ رولنگ دی کہ وزیر فینانس کی غیر حاضری اتنی اہم نہیں ہے کیونکہ مملکتی وزیر برائے فینانس ان کا کام اچھی طرح کرسکتے ہیں تاہم ترنمول کانگریس اور بی جے ڈی جیسی دیگر اپوزیشن پارٹیاں کانگریس کے ساتھ شامل ہوگئیں اور خطاب کرنے سے انکار کردیا ۔ اس پر نائیدو نے کہا کہ اگر ارکان خطاب کرنا نہیں چاہتے تو اسپیکر ایوان کو دوپہر ڈھائی بجے تک ملتوی کرسکتی ہیں اور دیگر کام کاج کیا جاسکتا ہے ۔ اسپیکر نے ان کے کہنے کے مطابق ایسا ہی کیا جس کے نتیجہ میں بجت پر بحث پیر تک ملتوی ہوگئی۔ صرف چندر وز قبل حکومت کو راجیہ سبھا میں اس وقت ایک پریشانی سے دوچار ہوناپڑا تھا جب صدر جمہوریہ کے خطبہ پر تحریک تشکر کی منظوری کے موقع پر اپوزیشن نے کالے دھن اور کرپشن کا مسئلہ اٹھایاتھا۔
اسپیکر سمترا مہاجن نے کہاکہ جیٹلی نے تحریری طور پر ان سے کہا ہے کہ وہ پیر کو ایوان میں موجود رہیں گے ۔ اور ان سے درخواست کی کہ مملکتی وزیر برائے فینانس کو جمعہ کو بحث کے دوران اپوزیشن کے سوالات کا جواب دینے کا اختیار دیاجائے ۔ کانگریس کے ملکار جن کھرگے اور دیگر نے کہا کہ ایک اہم موقع پر جب قومی بجٹ پر بحث ہورہی ہے وزیر فینانس جیٹلی کو ایوان میں موجود رہنا چاہئے تھا۔میں مملکتی وزیر فینانس کی اہلیت پر استفسار نہیں کررہاہوں بلکہ مرکزی وزیر فینانس کے غیاب میں ایک عام بجٹ پر بحث شروع کرنا ایوان کی روایات کے خلاف ہوگا ۔ اس مرحلہ پر وینکیا نائیڈو نے یہ بھی کہا کہ اگر کانگریس آج بحث میں حسہ نہیں لینا چاہتی تو اسپیکر کو دیگر پارٹیوں کے ارکان کو بجٹ پر بحث کرنے کی اجازت دی جانی چاہئے جو جیٹلی کے غیاب میں بحث شرو ع کرنے سے اتفاق کرتے ہین ۔ اس پر ترنمول کانگریس کے کلیان بنرجی نے کہا کہ یہ ایوان کے اصولوں کے خلاف ہوگا کیونکہ کانگریس بڑی اپوزیشن ہے ، انہیں بجٹ پر بحث شروع کرنی ہوگی۔

Government embarrassed in Lok Sabha, opposition forces deferment of Budget debate

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں