پی ٹی آئی
اراضی بل کی مخالفت میں شدت پیدا کرتے ہوئے کئی اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ آئندہ منگل کو راشٹر پتی بھون تک مارچ منظم کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں تاکہ2013کے قانون میں مجوزہ ترمیمات کے خلاف اپنا احتجاج درج کراسکیں ۔ جنتادل یو صدر شرد یادو ، کانگریس، ترنمول کانگریس، سماج وادی پارٹی، بی ایس پی، ڈی ایم کے اور بائیں بازو جماعتوں کے ساتھ ربط پیداکررہے ہیں تاکہ احتجاج منظم کیاجاسکے ۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ غیر این ڈی اے ارکان پارلیمنٹ کا مار چ ہوگا جو راشٹر پتی بھون تک نکالا جائے گا ۔ اس سلسلہ میں شرد یادو مختلف جماعتوں سے ربط قائم کررہے ہیں ۔ ذرائع نے کہا کہ کانگریس نے مارش میں حصہ لینے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے9ترمیمات شامل کیے جانے کے بعد لوک سبھا نے تین دن قبل اراضی بل کو منظوری دیدی ہے ۔ حکومت نے اپنی تمام حلیف جماعتوں پر زور دیا تھا کہ وہ اس بل کی تائید کریں ۔ راجیہ سبھا میں حکومت کو مشکل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جہاں اس کے ارکان کی تعدا د اپوزیشن ارکان سے کم ہے تاہم حکومت نے راجیہ سبھا میں بل کی پیشکشی کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں ۔ حصول اراضی میں منصفانہ معاوضہ کے حق ، شفافیت و باز آباد کاری ترمیمی بل 2015ء کی لوک سبھا میں ندائی ووٹ سے منظوری کے دوران کانگریس، ترنمول کانگریس ، سماج وادی پارٹی، آر جے ڈی اور بی جے ڈی نے ایوان سے واک آؤٹ کیا تھا جب کہ این ڈی اے کی حلیف جماعت شیو سینا غیر حاضر رہی تھی۔
MPs of opposition parties to take out march against land bill
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں