2/مارچ جموں پی ٹی آئی
ریاست جموں و کشمیر کی اہم اپوزیشن جماعت نیشنل کانفرنس نے آج چیف منسٹر مفتی محمد سعید سے ان کے مبینہ ریمارکس جس مین انہوں نے ریاست جموں و کشمیر میں سہل انداز میں اسمبلی انخابات کے انعقاد کا سہرا پاکستان ، دہشت گردوں اور علیحدگی پسندوں کے سر باندھنے پر معافی چاہنے کا مطالبہ کیا۔ نیشنل کانفرنس نے چیف منسٹر کے ان ریمارکس پر ریاستی عوام کی ہتک قرار دیا ۔ نیشنل کانفرنس کے رکن اسمبلی محمد اکبر لون نے نشاندہی کی کہ دہشت گردوں نے انتخابات روکنے کی کوشش کی تھی اور حریت کانفرنس نے وادی میں مخالف انتخابات مہم چلائی تھی لیکن عوام نے بائیکاٹ کی اپیلوں کو مسترد کرتے ہوئے بڑے پیمانہ پر رائے دہی میں حصہ لیا تھا ۔ اکبر لون نے کہا کہ مفتی سعید نے انتخابی کے مرحلہ کی سہل انداز میں تکمیل کے لئے ریاستی عوام کا شکریہ ادا کرنے کے بجائے دہشت گردوں، حریت کانفرنس اور پاکستان کا شکریہ ادا کررہے ہیں جو کہ ریاستی عوام کی بے عزتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے انتخابات کو درہم برہم کرنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑا ،حریت کانفرنس نے مخالف انتخابی مہم چلاتے ہوئے انتخابات کو درہم برہم کرنے کی تمام تر کوششیں کیں ۔ نیشنل کانفرنس نے چیف منسٹر کے اس بیان کو بد بختانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں ریاستی عوام سے معافی چاہنی چاہئے ۔ مفتی محمد سعید جیسی سیاسی شخصیت کی جانب سے دیاجانے والا یہ بیان حقیقی معنوں میں بدبختانہ ہے ۔ نیشنل کانفرنس کے قائد نے کہا کہ جن افراد نے ووٹ دے کر ریاست جموں و کشمیر میں جمہوریت کو کامیاب بنایا ہے انہیں اس کامیابی کا ذمہ دار قرار دینے سے انکار کیاجارہا ہے ۔ یہ ریاستی عوام کی بے عزتی ہے ، اس پر مفتی سعید کو نہ صرف معافی چاہنا چاہئے بلکہ اپنے الفاظ کو بھی واپس لینا چاہئے ۔ اسی دوران کانگریس نے چیف منسٹر کی جانب سے پاکستان، دہشت گردوں اور حریت کانفرنس کی ستائشی بیان کو ریاستی عوام کی بے توقیری قرار دیتے ہوئے حلقہ اسمبلی باندی پور سے کانگریس کے رکن اسمبلی عثمان ماجد نے کہا کہ دہشت گردوں نے وادی میں نفسیاتی خوف پیدا کرنے کے لئے عوامی منتخب کردہ پنچوں اور سر پنچوں کوہلاک کیا، انہوں نے مفتی سعید کے اس بیان کو چیف منسٹر کی حیثیت سے ریاستی عوام کو پہلا تحفہ قرار دیا۔--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں