29/مارچ واشنگٹن پی ٹی آئی
گزشتہ پانچ مہینوں سے بھی کم عرصہ میں ہندوستانی اور امریکی قیادت کی جانب سے بیاک ٹو بیاک تاریخی دوروں کے ساتھ امریکہ ہندوستان کا بہترین پارٹنر بن کے راستہ پر ہے جب کہ دونوں ممالک نے اپنے اسٹراٹیجک تعلقات کے استحکام کے لئے ایک ٹھوس ایجنڈہ پر اتفاق کیا ہے ۔ یہ انتہائی شاذونادر واقعہ ہے کہ دو ممالک کے اعلیٰ قائدین نے پانچ مہینے کی ایک معیاد میں یکجا ہوئے ہیں اور ایک ٹھوس ایجنڈہ پر اتفاق کیا ہے ۔ امریکی سفیر برائے ہندرچرڈ راہول ورما نے یہ بات کہی ۔ مجھے ایقان ہے کہ ہم ہندوستان کے بہترین پارٹنر بننے کے راستہ پر ہیں ۔ یقینی طور پر ہم فطری پارٹنرس ہیں اور ہماری اقدار ایک ہیں۔ ہم ہندوستان کے بہتر پارٹنر بننے کے خواہاں ہیں۔ ورما نے جو نئی دہلی میں امریکہ کے اعلیٰ سفارتی عہدہ پر فائز ہونے والے پہلے ہندوستانی امریکی ہیں ، ایک انٹر ویو میں پی ٹی آئی سے یہ بات کہی ۔ واشنگٹن ڈی سی میں اس ہفتہ چند روز لئے گلوبل چیفس آف مشن کانفرنس میں شرکت کرنے والے ورما نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ستمبر کے دورہ امریکہ اور جنوری میں اوباما کے دورہ ہند کے نتیجہ میں ہند۔ امریکہ تعلقات ایک نئی بلندی پر پہنچ گئے اور ماضی میں دونوں ملکوں کے درمیان رشتہ کہیں زیادہ اعلیٰ سطح پر پہنچ گئے ۔47سالہ ورما نے کہا کہ اوباما کے دورہ کا مزید نتیجہ یہ ہے کہ دونوں قائدین اور قومی سلامتی مشیروں کے درمیان ہاٹ لائن کا قیا م عمل میں آیا اور اسٹرا ٹیجک مذاکرات میں کمر شیل جز لاینفک اور جنوبی ایشیاء کے لئے مشترکہ اسٹرا ٹیجک ویژن کو متعارف کروایا ۔ یہ انتہائی اہم دستاویز ہیں اور تنازعات کو پر امن طورپر حل کرنے پر بحر الکاہل اور اس سے بعید جنوبی ایشیاء میں تعاون کا معمار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میری ٹائم تعاون پر ، علاقائی معاشی انٹگریشن پر اور عام تباہی کے ہتھیاروں سے مقابلہ پر یہ ایک حقیقی مثبت تبدیلی ہے ۔ مزید براں بار ک اوباما کا جنوری کا دورہ دوستی کا اعلان تھا ۔ آیا ایک سال قبل کسی نے ایسا سوچا تھا کہ ہم کو ڈیولپمنٹ اور کوکواپریشن کے لئے چھ پراجکٹس کا اعلان کرسکتے ہیں ۔ ستمبر تا جنوری کافی کام کیا گیا اور یہی وجہ ہے کہ یہ دورہ انتہائی اہمیت کا حامل تھا ۔ تب ہم نے دیکھا کہ صدر اوباما کا جنوری کا دورہ عمل میں آیا ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریق نے تمام بڑے زمروں میں تعاون کی راہیں کھول دی ہیں اور مزید کہا کہ قبل ازیں بزنس عام طور پر ناکافی تھا ۔ نئی دہلی اور واشنگٹن ڈی سی کے درمیان رویہ میں تبدیلی اس رشتہ کا ایک اہم فائدہ ہے ۔ ورما نے کہا کہ امریکہ ہندوستان کا ب ہترین پارٹنر بننے کاخواہاں ہے ۔ اور اس سے رشتہ کی اہمیت کا اظہار ہوتا ہے اور یہ دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ مسابقت کے تعلق سے نہیں تھا۔ یہ اہم سیکوریٹی اکنامک، عوام سے عوام کے رابطہ ، انسانی فوائد کی اہمیت کے تعلق سے ہے کہ جو اس وقت عمل میں آیا جب ہندوستان اور امریکہ قریبی دوست اور پارٹنرس ہیں۔US on pathway to become India's best partner: Envoy Richard Rahul Verma
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں