Lee Kuan Yew: Singapore holds funeral procession
سنگا پور کے بانی لیڈر لی کو ان یو کے جلوس جنازہ میں ہزاروں افراد با دیدہ نم شرکت کرتے ہوئے انہیں شاندار خراج عقیدت پیش کیا ۔ اس موقع پر بارش کو بھی انہوں نے خاطر میں نہیں لایا ۔ آخری رسومات میں کئی عالمی قائدین نے شرکت کی جن میں وزیر اعظم نریندر مودی شامل ہیں، جنہوں نے ان کو اپنے دور کا قدآور لیڈر قرار دیا۔91سالہ لی جو 31سال تک ملک کے وزیر اعظم رہے ۔ ان کا وسیع تر پیمانہ پر احترام کیاجاتا ہے جو کہ سنگا پور کی خوشحالی کے معیار تصور کئے جاتے ہیں ۔ وہ23مارچ کو نمونیا کے شدید حملہ میں فوت ہوگئے ۔ دنیا بھر کے ممتا ز قائدین جن میں بادشاہ ، صدور، وزرائے اعظم اور سابقہ لیڈرس کے علاوہ ہزاروں سنگا پور کے افراد شامل تھے جو سرکاری طور پر ان کی آخری رسومات میں شرکت کی ۔ اس پروگرام کو براہ راست ٹیلی کاسٹ مختلف سوشل میڈیا پر کیا گیا ۔ وزیر اعظم مودی آج صبح سنگاپور پہنچے اور سرویس میں شرکت کی ۔ سنگا پور کے ہزاروں دفاعی سائرن سنگاپور میں بجائے گئے اور اپنے لیڈر کے احترام میں ایک منٹ کی خاموشی بھی منائی گئی جب کہ فوج نے آخری بگل بجایا۔ قبل ازیں سنگا پور کے شہری تیز بارش کے باوجود15.4کلو میٹر سڑک پر قطار باندھے ہوئے ٹھہرے رہے جہاں سے لی کے تابوت گزر رہا تھا جسے سرخ اور سفید کیس میں رکھا گیا تھا ۔ آخری سفر کا آغاز پارلیمنٹ ہاؤز یونیورسٹی کلچرل سنٹر واقع نیشنل یونیورسٹی سنگا پور تک رہا جہاں سرویس منعقد ہوئی ۔ لی کی نعش کو پارلیمنٹ میں عوام کے دیدار اور خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے رکھی گئی ۔4لاکھ پچاس ہزار سے زائد لوگوں نے ہفتہ بھر کے دوران ان کا ان کا دیدار کرتے ہوئے خراج عقیدت پیش کی۔ سنگا پور کی مسلح افواج جسے لی نے قائم کیا تھا اپنے لیڈر کو اعلیٰ ترین اعزاز21توپوں کی سلامی دی اور فضائیہ کے طیاروں نے فلائی پاسٹ میں حصہ لیا جب کہ بحریہ کے کشتیاں بھی چلائی گئیں ۔ 21توپوں کی سلامی عموماً ملک کے موجودہ سر براہان کے لئے محفوظ رکھی جاتی ہے لیکن لی کے لئے اس سلسلہ میں استثنیٰ دی اگیا ۔ لی کے فرزند وزیر اعظم لی ہین لونگ نے ان کے کارنامے پڑھ کر سنائے اور اپنے والد کو جذباتی طور پر خراج عقیدت پیش کیا ۔ وزیر اعظم لی نے کہا کہ ان کے والد زندگی بھر سنگا پور کے لئے کام کیا۔ انہوں نے رہبری کے لئے جس روشنی سے انہوں نے ان برسوں کے دوران ہماری رہبری کی تھی وہ شمع اب بجھ گئی ہے ۔ اپنی آمد کے فوری بعد نریندر مودی نے لی کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ وہ عالمی مفکر تھے اور کہا کہ ہندوستان ، معاشی ترقی میں ان کی دوستی کی گہرائی کے ساتھ قدر کرتا ہے ۔ مودی جو سنگا پورکا دورہ اکتوبر2006ء میں بحیثیت چیف منسٹر گجرات کیاتھا کہا کہ سنگا پور کے سابق وزیر اعظم ہمارے دور کے قد آور قائدین میں شامل ہیں ۔ مودی کے علاوہ متعدد عالمی قائدین نے لی کی آخری رسومات میں شرکت کی جن میں قابل ذکر امریکہ کے سابق صدر بل کلنٹن ، آسٹریلیا کے وزیر اعظم ٹونی ایبوٹ ، انڈونیشیا کے صدر جو کوویدودو جنوبی کوریا کے صدر پارک گیون ہائی، ملائشیا کے کنگ شاہ عبدالحلیم شاہ اور اسرائیلی صدر ریون ریویلین شامل ہیں ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں