یو این آئی
اتر پردیش پولیس ریاست میں جلد ہی سوشل میڈیا سرویلانس لیب قائم کرے گی ۔ اس کے ذریعہ فیس بک یا ٹویٹر یا دیگر سوشل پر درج کی جانے والی باتوں کا تجزیہ کیاجائے گا ۔ سرکاری ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ ملک میں دن بدن سوشل سائیٹس پر فعال لوگوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے ۔ اتر پردیش میں اس وقت تقریباً تین کروڑ سے زائد لوگ انٹر نیٹ کا استعمال کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری2011کے مطابق سوشل سائیٹس پر8.11فیصد لوگ سر گرم تھے۔ کئی بار سوشل سائیٹس پر پھیلائی جانے والی افواہوں اور دہشت گردانہ سرگرمیوں کے سلسلے میں کئے گئے ، تبصرہ امن و قانون کے لئے پریشانی کا سبب بن جاتا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ سوشل میڈیا سرویلانس لیب کے ذریعے کہاں کون کس شہر میں کتنا اور کیسا تبصرہ کررہا ہے اس پر نظر رکھی جاسکے گی ۔ اس کا تجزیہ ہائی ٹیک کے ذریعے کیاجائے گا جس سے یہ بھی پتہ چل سکے گا کہ کس علاقے کے لوگ کیا اور کس موضوع پر زیادہ لکھ رہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ اس کی رپورٹ روزانہ تیار کردہ وزیر اعلیٰ سکریٹریٹ کو ارسال کی جائے گی ۔ اس کے لئے ریاست کے وزیر اعلیٰ کے دفتر میں ایک الگ سے کمپیوٹر لگایاجائے گا۔ اس کی بنیاد پر خفیہ ایجنسیوں یا پولیس کو الرٹ کرتے ہوئے بھی رپورٹ تیار کرائی جاسکتی ہے ۔ اس سے پولیس کو ایسے لوگوں پر موثر قانونی کارروائی کرنے میں مدد ملے گی ۔ اس کی مدد سے ریاست میں فساد بھڑکانے یا معاشرے میں فرقہ وارانہ تعصب پھیلنے کی کوششوں پر لگام لگائی جاسکے گی۔
Uttar Pradesh police observing social sites
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں