دہشت گردی کے خلاف بے رحمی سے لڑیں گے - صدر تیونس کا اعلان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-20

دہشت گردی کے خلاف بے رحمی سے لڑیں گے - صدر تیونس کا اعلان

تیونس کے صدر بیجی کیڈ سبسی نے رحم کے بغیر دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنے کا عہد کیا ۔ یہاں کے مشہور باردو میوزیم میں کل ہونے والے دہشت گردانہ حملہ میں 17غیر ملکی شہریوں سمیت19افراد ہلاک ہوگئے اور40سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔ سبسی نے کہا کہ یہ کم ترین وحشی ہمیں ڈرا نہیں سکتے ۔ ہم لوگ ان کے خلاف بے رحمی سے لڑیں گے ۔ اس میں جمہوریت کی جتی ہوگی اور ہم لوگ باقی رہیں گے ۔ وزیر اعظم حبیب الصید نے کہا کہ یہ ہماری تاریخ کا نازک لمحہ ہے اور مستقبل کے لئے ایک فیصلہ کن لمحہ ہے ۔ حملے کے وقت میوزیم سے ملحق عمارت پارلیمنٹ ہاؤس میں نمائندے دہشت گردی مخالف قانون پر بحث کررہے تھے ۔ الصید نے بتایا کہ اس حملہ میں17غیر ملکی شہریوں سمیت19ہلاک ہوئے ہیں ان میں جاپان کے5، اٹلی کے4، کولمبیا اور اسپین کے2,2اور آسٹریلیا ، فرانس و پولیند کا ایک ایک شہری تھا ۔ مرنے والے ایک غیر ملکی کی شناخت نہیں ہوپائی ہے ۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کیمون نے اس حملہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ وائٹ ہاؤز کی جانب سے جاری بیان میں اس واقعہ کی مذمت کی گئی ہے ۔ اس میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد تشدد کے خلاف ہم تیونس کے ساتھ کھڑے رہیں گے ۔ وہیں یوروپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگورینی نے مارے گئے لوگوں کے خاندانوں کے تئیں ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں تیونس کو مکمل حمایت دیں گے۔ قبل ازیں تیونس کی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق حملہ آور کلاشنکوفوں سے مسلح تھے ، اور انہوں نے تیونس کے وسط میں واقع باردو عجائب گھر اور پارلیمنٹ پر فائرنگ کے بعد بعض افراد کو یرغمال بنالیا ہے ۔ مقامی میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ10سیاح ابھی تک عجائب گھر میں یرغمال ہیں۔ وزارت داخلہ کے ترجمان محمد علی العروی نے بتایا ہے کہ دہشت گردوں نے باردو میوزیم پر حملہ کیا ہے اور حملہ آوروں کی تعداد دو یا اس سے زیادہ ہے ۔ چہار شنبہ کی دوپہر پارلیمنٹ پر افئرنگ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری طلب کرلی گئی تھی ۔ قبل ازین تیونس کے سرکاری خبر رساں ادارے نے بتایا تھا کہ پولیس اور مسلح حملہ آورں کے درمیان پارلیمنٹ کی عمارت کے اندر فائرنگ کا تبالہ ہوا ہے ۔ ایک رکن پارلیمنٹ مونیا ابراہیم نے بتایا ہے کہ حملے کے فوری بعد ارکان کو مرکزی ایوان میں اکٹھا ہونے کا حکم دیا گیا تھا۔ ایک سرکاری ذریعہ کے حوالے سے اطلاع دی گئی ہے کہ تیونسی سیکوریٹی فورسس نے باردو میوزیم کی عمارت میں دو جنگجوؤں کا محاصرہ کرلیا ہے اور پولیس کے بعد انسداد دہشت گردی کے یونٹ بھی جائے وقعہ پر طلب کرلئے گئے ہیں ۔

Tunisia's president promised to wage a “merciless war against terrorism”

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں