ایران کے ساتھ مذاکرات کی پالیسی غلط ہے - ترکی الفیصل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-20

ایران کے ساتھ مذاکرات کی پالیسی غلط ہے - ترکی الفیصل

سعودی محکمہ کے سربراہ شہزادہ ترکی الفیصل نے واضح کیا ہے کہ ایران کے ساتھ مذاکرات کی پالیسی غلط ہے ۔ اگر ایرانی رہنما خطے میں اپنی سیاست تبدیل کرلیں تو سعودی عرب ان کے ساتھ تال میل پید اکرنے میں ادانی تردد سے کام نہیں لے گا۔ ایسا ہوگا تو ایران خطے میں منفی نہیں بلکہ مثبت کردار کا مالک ملک بن جائے گا ۔ شہزادہ ترکی الفیصل نے یہ بھی کہا کہ سعودی عرب عراق کی مدد کے لئے تیار ہے ۔ العبادی کی حکومت نے مملکت سے مدد طلب ہی نہیں کی ۔ شاید وہ ایرانکی ناراضگی سے خوفزدہ ہیں۔ شہزادہ ترکی الفیصل نے یہ بھی کہا کہ ان کا ملک عنقریب تیل منڈی میں مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا ۔ تیل کے نرخوں میں کمی کا دورانیہ طویل ہوجائے تب بھی مملکت کی مداخلت بعید از امکان ہے ۔ تیل کے نرخوں میں کمی کااثر سب پر پڑے گا صرف سعودی پر نہیں ۔ انہوں نے ایران کے ایٹمی پروگرام اور جنیوا مذاکرات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ2003میں اوباما کی انتخابی مہم کے وقت سے لے کر اب تک امریکہ اور ایران ایک دوسرے کے ساتھ پر جو ش قربت کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں ۔ فریقین معاہدے کے لئے بیقرار ہیں ۔ غالب گمان یہی ہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام پر دونوں ملک مذاکرات کے ذریعے متفق ہوجائیں گے ۔ ترکی الفیصل نے ایران سعودی تعلقات کی بابت ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ سعودی عرب سابق صدر احمد نژاد کے زمانے میں بھی ایران کے ساتھ رابطے کرتا رہا ہے ۔ مملکت کی کوشش رہی ہے کہ ایران عرب امور اور شیعہ سنی تفرقہ پر ایران کے ساتھ بات چیت ہو ۔ ترکی الفیصل نے یہ بھی کہا کہ سعودی عرب داعش کے خلاف جنگ کے قائد ممالک میں سے ہے۔ ہم اس کے قافلہ سالار ہیں پیروکار نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ مملکت اور امریکہ کے تعلقات اب بھی مضبوط ہیں ۔ انہوں نے شامی بحران کے حلقہ3نکاتی فارمولا یہ کہہ کر پیش کیا کہ شام کو نوفلائی زون علاقہ قراردیدیاجائے ۔ مخالف محاذ کی حکومت عالمی تحفظ میں شام منتقل کردی جائے اور آزاد شامی فوج کی پشت پناہی کی جائے ۔

Negotiations with Iran policy is wrong - Turki Al-Faisal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں